بنگلورو عیدگاہ کے سلسلہ میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد وزیر ریوینیو کا آیا بیان سامنے ، جانیے انہوں نے کیا کہا؟

eidghaa, chamrajpet eid gaah, bangalore,

بنگلورو31؍ اگست 2022(فکروخبرنیوز/ذ رائع) سپریم کورٹ نے بنگلورو چامراج پیٹ میں گنیش اتسوا منانے کی اجازت سے انکار کے ایک روز بعد کرناٹک کے وزیر ریونیو آر اشوکا نے منگل 30 اگست کو کہا کہ عیدگاہ میدان دراصل ایک "عوامی ملکیت" ہے اور اس کی ملکیت پر قانونی لڑائی عدالتوں میں جاری رہے گی۔

اشوکا نے کہا کہ حکومت عدالت عظمیٰ کے احکامات کی پابندی کرے گی لیکن قانونی طور پر انہیں چیلنج کرتی رہے گی۔ "چامراج پیٹ اور بنگلورو کے لوگ گراؤنڈ میں گنیش چترتھی منانے کے لیے بے تاب تھے لیکن سپریم کورٹ نے موجودہ حالات کو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ ہم آنے والے دنوں میں عدالتوں میں قانونی طور پر لڑیں گے۔ؤ

سپریم کورٹ نے منگل کو عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیش چترتھی کی تقریبات کی اجازت دینے سے انکار کر دیا اور کرناٹک ہائی کورٹ کے گراؤنڈ کو گنیش چترتھی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دینے کے احکامات کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی ایک کھیپ کی سماعت کے بعد جمود برقرار رکھنے کا حکم دیا۔ دائیں بازو کے گروپ جو چامراج پیٹ اوکوٹا سمیتی کے نام سے ایک بینر تلے آئے تھے انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں گنیش چترتھی اس گراؤنڈ میں منانے کی اجازت دی جائے جو روایتی طور پر مسلمان عید کی نماز ادا کرنے کے لیے استعمال کرتے تھے۔

جسٹس اندرا بنرجی کی سربراہی میں تین ججوں کی بنچ نے عرضی گزاروں سے کہا کہ وہ اس تنازعہ کے حل کے لیے کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع کریں کہ زمین کس کی ملکیت ہے۔ سپریم کورٹ کرناٹک وقف بورڈ کی طرف سے دائر ایک اپیل کی سماعت کر رہی تھی جس میں ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔

کرناٹک ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے 26 اگست کو ریاستی حکومت کو اجازت دی کہ وہ بنگلورو کے ڈپٹی کمشنر (اربن) کی طرف سے چامراج پیٹ میں عید گاہ گراؤنڈ کے استعمال کے لیے موصول ہونے والی درخواستوں پر غور کرے اور مناسب احکامات جاری کرے

چامراجپیٹ ناگاریکارا اوککوٹا ویدیکے کے رام گوڑا نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد وہاں (عیدگاہ گراؤنڈ) گنیش کی مورتی لگانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے، حکومت بھی اس کی اجازت نہیں دے گی۔ ہر کسی کو سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کرنی ہوگی۔

ٹی این ایم کے ان پٹ کے ساتھ

Share this post

Loading...