بجرنگی دہشت گردوں کی دہشت عروج پر

پھر جبراً لڑکیوں کے والدین کو بلوا کر جہاں لڑکیوں کو واپس کردیا گیا وہیں لڑکوں کو کالج میں ہی رات گذارنے پر مجبور کیا گیا۔ اس بیچ جس بس پر طلباء کو روانہ ہونا تھا اس پر بجرنگیوں نے پتھراؤ کرتے ہوئے نقصان پہنچایا ۔دریں اثنا کرکٹ کھیل سے فارغ ہوکر آرہے عمران، صمد نامی نوجوانوں پر جان لیوا حملہ کرتے ہوئے ان کو بھی زخمی کردیا۔ بجرنگیوں نے اپنی دہشت کو جاری رکھتے ہوئے راستے پر موجود نورانی جمعہ مسجد پر بھی پتھراؤ کردیا اور بیانر وغیرہ کو پھاڑ کر فسادات پھیلانے کی منظم سازش رچی۔حالات کو قابو میں کرنے کے لیے موقع واردات پر پہنچی پولس پر بھی بھاری پتھراؤ کرتے ہوئے پولس پیادوں کو بھی زخمی کئے جانے کی خبر موصول ہوئی ہے۔دکشن کنڑا کے دن بدن کے بگڑتے حالات اور شدت پسند تنظیموں کی دہشت گردی کے پیشِ نظر عام عوام خوف وہراساں ہیں ۔اس بیچ طلباء کی تعلیمی راہوں میں رکاوٹ پیدا کرنے والے بجرنگیوں سے کیا واقعی ضلع پولس انتظامیہ چھٹکارا دلوائے گی؟یہ سوال ہے عام عوام کا۔

Share this post

Loading...