ملحوظ رہے کہ بنٹوال تعلقہ کے کولاکے علاقے سے تعلق رکھنے والے اس لڑکی شناخت وائشاکھ کی حیثیت سے کی گئی ہے جس کو اپنے دادا کے گھر جانے کے دوران ایک اژدہے نے دبوچ لیا تھا۔ اژدہے کی گرفت مضبوط ہونے سے پریشان لڑکے نے قریب میں موجود ایک پتھر اٹھاکر بار بار اس کے سر پر حملہ کرتے ہوئے اسے سخت زخمی کیا اور اس کی گرفت سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوا۔لڑکے کاعلاج کررہے ڈاکٹر ادئی کمار کا کہنا ہے کہ اژدہامیں سانپ کی طرح زہر نہیں ہوتاہے ۔ اژدہے کی حملہ کی وجہ سے لڑکے جسم پر زخم پہنچے ہیں لیکن اس کے باوجود ا س کی حالت اطمینان بخش ہے اور اس کی صحت میں بہتری آرہی ہے ۔ دو چار دنوں میں لڑکے کو اسپتال سے چھٹی دی جائے گی۔
منگلور سے احمد آباد کے لیے خصوصی ٹرین دوڑے گی
منگلور 06؍ اکتوبر (فکروخبرنیوز) کونکن ریلوے اور مشرقی ریلوے سے موصولہ اطلاعات کے مطابق گیارہ اکتوبر سے منگلور سے احمد آباد کے لیے ایک خصوصی ٹرین جاری کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے۔ ریلوے افسران کے مطابق ٹرینیوں میں مسافروں کی بڑھتی تعدادکے پیشِ نظر یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ مذکورہ ٹرین کا نمبر 09415ہے جو منگلور سے احمد آباد کے لیے 12, 19, 26ا کتوبر کودوپہر 3:45 بجے روانہ ہوگی اور دوسرے روز شام 7:20 بجے احمد آباد پہنچی گی۔ اس طرح ٹرین نمبر 09416 احمد آباد سے 11, 18, 25 اکتوبر کو صبح ساڑھے نو بجے روانہ ہوگی اور دوسرے روز دوپہر 2:00بجے منگلور جنکشن پہنچی گی۔
مچھلیاں کھانے والے ہوشیار رہیں
بعض مچھلیوں میں زہر کا اثر پایا گیا ہے
منگلور 06؍ اکتوبر (فکروخبرنیوز) منگلور کے الال نامی علاقے میں ایک مخصوص قسم کی مچھلی کھانے سے دو سو سے زائد افراد کے بیمار ہونے کے بعد وزیر اغذیہ یوٹی قادر نے خبردار کیا ہے کہ مچھلیاں کھانے سے پہلے ہوشیاری سے کام لیں کیونکہ بعض مچھلیوں میں زہرکے اثرات پائے جانے سے کئی لوگوں کی طبیعت اچانک بگڑگئی تھی اور انہیں فوری طور پر مضاتی علاقوں کے مختلف اسپتالوں میں داخل کیا گیا تھا۔ ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں منعقدہ مچھلیوں پر تحقیقات کرنے والی خصوصی ٹیم ، سائنسداں ، صحت اور غذائی محکمہ سے تعلق رکھنے والے افسران کی خصوصی نشست میں یوٹی قادر نے افسران کو ہدایت دی کہ جس قسم کی مچھلیاں کھانے سے لوگوں کی طبیعت پر اثر پڑا تھا وہ مچھلیاں دوبارہ لوگوں تک کسی بھی صورت میں نہ پہنچے ۔ اسی طرح مچھلیاں جمع کرکے رکھنے والے افراد بھی اس طرف توجہ دیں ۔ انہوں نے انہیں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد دوبارہ مچھلیاں کھانے سے کسی کی طبیعت پر اثر پڑا تو اس کو بیچنے والے اور اس کو جمع کرکے رکھنے والوں کو اسپتال کا بل ادا کرنا پڑے گا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر جگدیش نے کہاکہ اس کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار مچھلیاں جمع کرکے رکھنے والے ہوں گے اور وہ اس بات کا خصوصی طور پر خیال رکھیں کہ دوبارہ اس قسم کی مچھلیاں عوام تک نہ پہنچیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد اصول کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے اس طرح کی مچھلیاں جمع کرکے رکھنے والوں کا کاروبار ہمیشہ کے لیے بند کردیا جائے گا۔
Share this post
