بہادر رکشہ ڈرائیور نوشاد دوسروں کو بچاتے بچاتے موت کے منھ میں چلے گئے(مزید اہم ترین خبریں)

نوشاد نے سیور میں پھنسے آندھرا پردیش کے دو مزدوروں بھاسکر اور نرسمہا کو بچانے کی کوشش میں اپنی جان گنوادی۔ انہوں نے نوشاد کی کوشش کو سبھی کے لئے مثال بتایا اور کہا کہ سیور میں پھنسے مزدوروں کی جان بچانے کے لئے اترے نوشاد نے ایک لمحے کے لئے بھی اپنی جان کی پرواہ نہیں کی۔بتایا جاتا ہے کہ نوشاد نے سیور میں پھنسے دو مزدوروں کی مدد کرنے کی کوشش کی اور وہ بھی ان کی مدد کے لئے سیور میں اتر گیا لیکن وہ اپنی کوشش میں کامیاب نہیں ہوسکا اور نوشاد کی بھی مزدوروں کے ساتھ زہریلی گیس کی زد میں آنے سے موت ہوگئی۔


بس پلٹنے سے کنڈیکٹر کی موت۔ چھ زخمی

اورنگ آباد ۔یکم دسمبر(فکروخبر/ذرائع)بہار میں اورنگ آباد ضلع کے جمھور تھانہ علاقے میں آج صبح ایک پرائیویٹ بس پلٹ جانے سے کنڈیکٹر کی موت ہو گئی جبکہ چھ مسافر زخمی ہو گئے ۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ داودنگر سے اورنگ آباد آرہی ایک پرائیویٹ بس چترگوپي موڑ کے قریب سڑک کے کنارے ایک گڑھے میں پلٹ گئی۔ حادثے میں کنڈیکٹر کی موقع پر ہی موت ہو گئی اور چھ مسافر زخمی ہو گئے ۔کنڈیکٹر کی عمر 40 سال ہے جس کی فوری شناخت نہیں ہو سکی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ زخمیوں میں ایک خاتون اور ایک مردکو علاج کے لیے اورنگ آباد صدر اسپتال بھیجا گیا ہے جبکہ معمولی طور پر زخمی چار مسافروں کا علاج جمھور میں کرایا گیا۔ حادثے کے بعد ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا۔ پولیس نے بس کو قبضہ لے لیا ہے ۔


بی جے پی کے سابق ممبر اسمبلی جتیندر سنگھ کا انتقال

مظفر پور۔یکم دسمبر(فکروخبر/ذرائع) بہار میں اس ضلع کے گائے گھاٹ حلقہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سابق ممبر اسمبلی جتیندر سنگھ کا دل کا دورہ پڑنے سے کل دیر رات انتقال ہو گیا. وہ تقریباً 95 برس کے تھے ۔ بی جے پی کے ضلع ترجمان دیوانشو کشور نے آج یہاں بتایا کہ مسٹر سنگھ گزشتہ چند ماہ سے بیمار چل رہے تھے اور کل رات گائے گھاٹ میں واقع ان کے آبائی رہائش گاہ پر ان کا انتقال ہو گیا۔ مسٹر سنگھ گائے گھاٹ حلقے سے بی جے پی کے ٹکٹ پر سال 1980 سے 1985 تک اسمبلی میں نمائندگی کی۔ ان کے پسماندگان میں دو بیٹے ہیں۔ بی جے پی کے ممبراسمبلی سریش شرما، اشوک کمار سنگھ اور کیدار پرساد گپتا اور پارٹی کے ضلع صدر اروند کمار سنگھ نے مسٹر سنگھ کے انتقال پر گہرا رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔


بغیر ثبوت کے مسلم کمیونٹی کو موردالزام ٹھہرانا کیا رواداری کی پہچان ہے؟

نئی دہلی۔یکم دسمبر(فکروخبر/ذرائع) وشو ہندو پریشد لیڈر سادھوی پراچی کے ذریعہ اسلام سے وابستہ مسلمانوں کو دہشت گردانہ سرگرمیوں میں شامل ہونے کی بات پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل نے سوال اٹھایا کہ جس طرح بغیر کسی ثبوت کے مسلم کمیونٹی کو مورد الزام ٹھہرایاجارہا ہے کیا وہ رواداری کی پہچان ہے؟اور کیا سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکہ، مکہ مسجد بم دھماکہ وغیرہ مسلم دہشت گردی ہے جبکہ مہاراشٹر کی سرکاری وکیل محترمہ روہنی سالیان نے یہ انکشاف کیا تھا کہ این آئی اے نے ان سے کہا تھا کہ ’’وہ دہشت گردی کے معاملوں میں قید بھگوا دہشت گردوں کے سلسلے میں نرم موقف اختیار کریں۔‘‘ملی کونسل جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اپنے پریس بیان میں کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے جس طرح کی زبان کا استعمال وشو ہندو پریشد اور اس کی ہمنوا دیگر تنظیموں کے ذمہ داران کررہے ہیں وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کی جانب سے رواداری کا مظاہرہ نہیں کیا جارہاہے۔ اشتعال انگیز بیانات پر حکومت کوئی قانونی چارہ جوئی نہیں کررہی ہے جس سے یہ تاثر عام ہے کہ ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے والوں کے سامنے قانون بونا ہے۔ جن معاملوں میں قانون کے تحت شکایت درج ہوتی ہے وہاں بھی فیصلے جلدی نہیں آتے جس کی وجہ سے ان عناصر کے حوصلے بلند رہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کوچاہیے کہ جو اشتعال انگیز او رمنافرت پر مبنی بیانات آرہے ہیں اس پر قدغن لگائے اور ملک میں عدم رواداری کے ماحول کو ختم کرنے کی کوشش کرے۔


اقلیتی فرقہ کی بازیابی کی خاطر صاف ذہن کے ا ستعمال کی ضرورت ۔عقیل الرحمٰن 

سہارنپور ۔یکم دسمبر(فکروخبر/ذرائع) مسلم اوقاف کی بازیابی اور حفاظت ہندو مسلم آپسی بھائی چارہ کے لئیعمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے قابل احترام مولانااسد مدنیؒ کے معتقد مسلم اسکالر امام وخطیب قاری عقیل الرحمٰن نے آج حالات حاضرہ پر اپنے ایک اہم بیان میں واضع کیا کہ آج ملک میں مسلمانوں کی حالت پر کسی کی نظر نہی ہے مسلم قوم ہر مورچہ پر حالات سازگار نہی ہونے کے باعث درجنوں مصائب سے دوچار ہے مسلم بچے حصول تعلیم کے لئے ملنے والے اسکالر شپ کے پیسہ کے حصول کی خاطر سرکاری دفتروں کے چکر لگارہے ہیں تو کہیں ہم بی پی ایل کارڈ کے لئے بھٹک رہے ہیں تو کہیں بہتر طبی سہولیات فراہم نہی ہونے کے نتیجہ میں در در بھٹکنے کو مجبور دیکھے جاسکتے ہیں اسی طرح کی درجنوں مشکلات سے ہمارا فرقہ خدکو کمزور اور مجبور محسوس کرنے کو مجبور ہے مگر سیاسی نمائندے اور سرکار میں شامل ذمہ دار اس قوم کا ووٹ تو چاہتے ہیں مگر اس قوم کے مصائب کو سننے، سمجھنے اور انکا ازالہ کرنے کے لئے کوئی بھی سنجیدہ نہی ہے ؟ قابل احترام امام صاحب نے آ گے کہاکہ مسلم قوم کی حالت کو بہتر بنانا بیحد ضروری ہے آپنے بتایاکہ ملک کے ساٹھ فیصد علاقوں میں آج بھی مسلم قوم کی حالت بد سے بھی بد تر ہے ایسے حالات میں سیاسی جماعتیں جو صرف اور صرف ملک کے مسلمانوں کو اپنی غرض اور ووٹ کے لئے استعمال کر رہی ہیں ووٹ ملنے کے بعد وہی سیاسی جماعتیں ملک کے مسلمانوں کو مر ا عات دینے میں ناکام بنی ہوئی اس ملک میں یہی تماشا سن ۱۹۵۰ سے جاری ہے آج سن ۲۰۱۵ میں ہماری نئی اور پڑھی لکھی نسل اب اس تماشہ کو کسی بھی صورت برداشت کرنے کو تیارنہی ہے ۔ آپنے کہاکہ ملک کے قابل احترام دستور کے مطابق ہماری یہ قوم بھی ہر طرح سے اپنی بنیادی سہولیات اور سرکاری مراعات حاصل کرنے کی حقدار ہے مگر قوم کے ساتھ سوتیلا برتاؤ اب ہم سبھی کیلئے باعث تشویش اور باعث شرم ہے امام وخطیب قاری عقیل نے زور دیکریہ بھی کہاہیکہ بقول سچر کمیٹی کی رپورٹ آج ملک میں مسلمانوں کی حالت دلت فرقہ سے بھی بد تر ہے ایسے حالات میں سیاسی جماعتیں مسلمانوں کو صرف ووٹ کے لئے استعمال کر رہی ہیں اور مسلمانوں کو بہتر مراعات دینے میں مکمل طور سے ناکام بنی ہیں ۔ امام وخطیب جامع مسجد گھنٹہ گھرنے کہا کہ جو لوگ اقلیتی فرقہ کی ہمدردی کا دم بھرتے ہیں انہیں سچر کمیٹی کی سفارشات لاگو کرانے کے لئے آج قد م سے قدم ملا کر آگے آنیسے سے کترا رہی ہیں جو قوم کے بیوقوف بنانے سے زیادہ کچھ بھی نہی ہے؟ مسلم اسکالر نے کہاکہ اگر مستقبل میں قوم کے ساتھ اسی طرح کا سلوک کیا جاتا رہا تو یہ قوم ناکارہ ہو کر رہ جائیگی اور پھر جو سازشیں اس قوم کو ناکام بنانے کے لئے ۱۹۵۰ سے جاری ہیں موقہ پرست اپنی ان چالوں میں بہ آسانی کامیاب ہو جائیں گیں بس یہی تو اس ملک کا سیاسی کھیل ہے کہ آج مسلمان جسکار شکار ہوکر مصائب میں الجھ گیاہے! اپنے اہم بیان میں امام جامع مسجد قاری عقیل الرحمٰن نے ملک کے سینئر علماء دین اور بے لوث سوشل قائدین سے امید جتائی کہ وہ مسلمانوں کو سچر کمیٹی کی سفارشات کے مطابق مراعات دلانے کی مہم میں انکے ساتھ آگے آئیں اور قوم کے حق کے لئے کھڑے ہوںآپنے کہاکہ ہم سبھی لوگ ملکر چلیں اور سرکار کو اس بات کے لئے راضی کریں کہ وہ سچر کمیٹی کی سفارشات ایمانداری کے ساتھ لاگو کر کے گزشتہ۶۸ سالوں سے ملک میں بد سے بدترزندگی گزا ر رہے قو م کے لوگوں کو انکے بہتر معیار زندگی کے لئے ٹھوس اقدا م کریں تاکہ اس ملک کا وفادار پاشندہ مسلمان بھی سر اٹھا کر اس ملک میں زندگی گزار سکے ۔ امام جامع مسجد گھنٹہ گھر قاری عقیل الرحمٰن نے کہا کہ سچر کمیٹی کی سفارشات کو لاگو کیا جانا مسلمانوں کے حق میں بہتر ہے کئی ۶۸ سال گزر گئے مگر ہماری مرکزی سرکار اور صوبائی سرکاریں سچر کمیٹی کی سفارشات لاگو کرنے کا وعدہ کرنے کے بعد بھی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جو قوم کے لئے فکر کی بات ہے آج علماء کرام کے اور قوم کے ہمدردوں کو اس بات کی تشویش ہے کہ جو حکومتیں اور وزیر مسلمانوں کے ہمدرد ہونے کا دم بھرتے ہیں وہی سچر کمیٹی کی سفارشات لاگو کرنے میں اور ملک میں وقت وقت پر ہونے والے فسادات کو روکنے میں بری طرح سے ناکا م ہیں قاری عقیل الرحمٰن نے کہا کہ ملک کہ سبھی علماء دین کو سچر کمیٹی کی سفارشات لاگو کرانے کے لئے مرکزی سرکار اور صوبائی سرکاورں پر اسمبلی الیکشن ۲۰۱۷ سے قبل ہر حال میں اپنے حق کی خاطر دباؤ بناناہوگا اگر یہ موقع بیت گیاتب پھر مشکلات سے دوچار ہونا اس قوم کی لاچاری ہوگی؟


بھارت کا معاشی ترقی کی شرح میں چین سے آگے نکل جانے کا دعویٰ

نئی دہلی ۔یکم دسمبر (فکروخبر/ذرائع) بھارت نے کہا ہے کہ رواں سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران ملکی شر نمو 7.4 فیصد سالانہ رہی جوکہ چین سے شرح نمو سے زیادہ ہے۔گزشتہ روز جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے ستمبر کے درمیان ملکی معیشت میں 7.4 فیصد کی سالانہ معاشی شرح سے اضافہ ہوا ہے، اس سے پہلی سہ ماہی میں یہ شرح سات فیصد تھی۔مقامی سطح پر پیداوار میں اضافے اور طلب کی وجہ سے معاشی ترقی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، یہ شرح چین کی معاشی ترقی سے زیادہ ہے۔بھارتی معیشت کو ان اشیا کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ ہوا ہے، جس سے ایندھن اور سونے جیسے درآمدات کم مہنگی ہوئی ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق چین کی معاشی ترقی کی شرح 6.9 فی صد ہے۔اگرچہ بھارتی ترقی کے شرح خوش آئند دکھائی دیتی ہے تاہم حال ہی میں اعداد و شمار جمع کرنے کا جو طریقہ اپنایا گیا ہے اس کا گذشتہ اعداد وشمار سے موازنہ کرنا مشکل ہے۔ملک کے کچھ حصوں میں خشک سالی کے باعث مسلسل دوسرے سال زراعت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ماہرین معاشیات کے مطابق حالیہ اعداد و شمار حکومت کے لیے ایک اچھی خبر ہیں، جسے معاشی اصلاحات کو عملی جامہ نہ پہنا سکنے کے باعث تنقید کا سامنا تھا۔


تمل ناڈو کے کئی حصوں میں بارش سے عام زندگی متاثر

چنئی۔یکم دسمبر(فکروخبر/ذرائع)تمل ناڈو کے کئی حصوں میں آج دوبارہ بارش ہوئی جس سے عام زندگی متاثر رہی اور چنئی کے کئی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا۔بارش کے سبب چنئی کے تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا۔محکمہ موسمیات نے آج شدید بارش کی پیش گوئی کی ہے ۔یہ بارش خلیج بنگال میں ہوا کے کم دباو کے سبب ہوگی ۔ شمال مشرق مانسون کے سرگرم ہونے کے سبب ہوئی بارش سے متعلق اموات میں اب تک 122افراد کی موت ہوگئی ہے ۔وزیراعظم نریندر مودی نے قبل ازیں تمل ناڈو کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو راحت پہنچانے کے لیے 940کروڑروپئے کی مالی امداد جاری کرنے کا ہدایت دی تھی۔


رویندر کلکر نی کو بیسٹ فوٹو گرافر ایوارڈ

یادگیر:۔یکم ڈسمبر (فکروخبر/ذرائع):۔کنڑا روزنامہ پر جا وانی کے ڈسٹرکٹ کیمرہ مین رویندر کلکر نی کوسال ۲۰۱۵ قومی فو ٹو گرافر ایوارڈ کیلئے منتخب کر لیا گیا، انہیں اسی ماہ ۵ ڈسمبر کو تمکور کے سدگنگا مٹھ میں میں منعقد ہو نے والے پروگرام میں یہ ایوارڈ دیا جا ئے گا، جس میں ریاستی وزیرا علی سدرامیا مہمان خصوصی ہونگیں، انہیں یہ ایوارڈ ریاستی وزیر داخلہ جی پر میشور کے ہا تھوں سے نوازا جائے گا،رویند ر کلکر نی کے اس ایوارڈ کیلئے منتخب ہو نے پر یو نین ورکنگ جرنلسٹ اسو سی اسیشن یادگیر کے صدر سید ساجد حیات ، نائب صدر یلاپا سولا گپا، جنرل سکریٹری ساگر دیسائی، خازن راجو نے دلی مبارک باد دی ہے،

Share this post

Loading...