بنگلور 18دسمبر2019 (فکروخبرنیوز) بعد نماز عشاء دارالعلوم شاہ ولی اللہ بنگلور میں جمعیت علماء کی ملک کے موجودہ حالات پر ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں کثیر تعداد میں علماء کرام نے شرکت کی۔ میٹنگ کی صدارت حضرت مولانا محمد زین العابدین صاحب مظاہری دامت برکاتہم مہتمم دارالعلوم شاہ ولی اللہ بنگلور نے فرمائ ، حضرت مولانا مفتی افتخار احمد صاحب قاسمی دامت برکاتہم مہتمم جامعہ تعلیم القرآن بنگلور وصدرجمعیت علماء کرناٹک نے موجودہ ظالمانہ قانون اور اس کے خطرناک نتائج کو بڑی تفصیل سے سامنے رکھا، حضرت مولانا مفتی محمد شمس الدین صاحب بجلی قاسمی جنرل سیکرٹری جمعیت علماء کرناٹک نے بھی اس سلسلے میں گفتگو فرمائی نیز جناب نثار صاحب نے بھی اپنے تجربات اور قانون کی روشنی میں اہم مشورے دئے
میٹنگ میں یہ طے پایا کہ جب تک سی اے بی قانون رد نہ ہوجائے اس وقت تک احتجاج جاری رکھنا ہے اور ہر جمعہ احتجاج کیا جائے گا جس کا طریقہ یہ ہوگا کہ بعد جمعہ ہر مسجد کے مین روڈ میں دونوں طرف پلے کارڈ لے کر کھڑے ہوجائیں گذرنے والے گذرتے رہیں گے اور ایک خاموش پرامن پیغام انکو ملے گا نعرہ بازی بالکل بھی نہ ہو جس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے ان شاء اللہ
احتجاج سے کسی کو تکلیف نہ پہنچے اس کا خاص خیال رکھنا ہے
جمعرات کو برادران وطن کی طرف سے احتجاج ہے اس میں مسلمان کثیر تعداد میں شرکت کریں انھیں یہ محسوس نہ ہو کہ خود مسلمانوں کو ہی فکر نہیں ہے
اسی طرح بروز ہفتہ 21 دسمبر کو صبح گیارہ بجے قدوس صاحب عیدگاہ میں ایک اجلاس منعقد کیا جارہا ہے جس میں بلا تفریق مذہب ومسلک کثیر تعداد میں اپنے دوست احباب کے ساتھ شرکت فرمائیں اس اجلاس میں تمام مکاتب فکر کے رہنماؤں کے علاوہ منصف مزاج برادران وطن کو بھی مدعو کیا گیا ہے*
اللہ تعالیٰ امن وامان کے فیصلے قائم فرمائے آمین
رپورٹ
محمد سعید باقوی
Share this post
