لیکن ان سب کے باوجود وہ پیسوں پر ہاتھ صاف کر نے اور اپنی جھولی میں اس کو سمیٹنے میں ناکام رہے ،کاوور پولیس اسٹیشن میں یہ کیس درج کر لیا گیا ہے ،پولیس کا کہنا یہ کہ اس سلسلہ میں مزید تحقیقات جاری ہے ،
کاسر کوڈ گھر چوری معاملہ میں ملوث چار افراد پولیس حراست
کا سر گو ڈ۔29؍اگست(فکرو خبر نیوز)؛کا سر گو ڈ پو لیسSP DYکی قیا دت میں ضلع کا سر کو ڈ کے کا ڈمبا رو نامی علاقہ میں ایک گھر پرہاتھ صاف کر کے فرار ہو نے والے چھ میں سے چار لٹیروں کو گرفتار کر نے میں کامیاب ہو ئی ہے ،گرفتار شدگان کی شنا خت کنڈوکولیک کے ساکن محسن انوار (23)،ادیورا کے ساکن عبد رحمن مبارک (26)،محمد حنیف(26)،اور محمد امتیاز(28) کی حیثیت سے کر لی گئی ہے،فکرو خبر کے مطا بق 9 ؍ ستمبر کی رات کا سر گوڈ کے کا ڈمبارو علاقہ کے ساکن رودراناتھ شٹی اور اس کے اہل خانہ پر قیامت ثابت ہوئی ،ہو ایہ کہ ہے کہ 9؍ ستمبر کی رات جب رودرا ناتھ شٹی اور اس کے گھر والے نیند کی آغوش میں پہنچ گئے تو چھ افراد پر مشتمل چوروں کی ایک ٹیم رودرا ناتھ شٹی کے رہائش گاہ کے اگلے دروازے کو توڑ کر اندر داخل ہو ئے ،اور گھر کی تمام قیمتی اشیاء پر ہاتھ صاف کر تے ہو ئے 240 گرام سونا،30,000 نقد روپئے اورایک کار لے کر فرار ہو گئے تھے ، چند دنو ں بعد کار مینگلور کے پانمبور نامی علاقہ میں بے کارپڑی ہو ئی پائی گئی ،کاسر گوڈ پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے M V DYSPسکو مارن کی قیادت میں تفتیش شروع کر دی،آ خر کار وہ چوروں اور لٹیرون میں سے چار کو گرفتار کر نے میں کامیاب ہو گئے ،ان کے پاس سے چوری شدہ مال میں سے 22,00نقد روپیہ ،ایک سونے کا چین ،اور ڈائیمانڈکایک رنگ بر آمدکیا گیا ہے ،بتایا جارہا ہے کہ چوری کا بقیہ مال انھوں نے مینگلور میں جیولری کے ہاتھوں فروخت کیاہے ،ملزمان کو عدالتی تحویل میں پیش کیا گیا تھا ،لیکن اب وہ پولیس کسٹدی میں ہے ،بقیہ دو مجرمون کی تلاش جاری ہے ۔
کے ،ایس،آر،ٹی،سی، بس کنڈکٹڑ معاملہ
رشتہ داروں اور دوستوں نے کیا کڈپا پولیس سے انصاف کا مطالبہ
کڈپا ۔29؍ستمبر (فکرو خبر نیوز) بس میں سوار ایک خاتون سے پانچ سو کی بقیہ رقم (چلر) کو لے کر ہوئی لفظی جھڑپ کے بعد دل برداشتہ ہو کر کے ایس آر ٹی سی بس کے کنڈکٹر کے ندی میں کود کر ہلاک ہو نے والے کی لاش ایمبولینس پر لے جاتے وقت اس کے دوستوں اور رشتہ داروں نے ۲۸؍ ستمبر منگل کے روز کڈپا پو لیس اسٹیشن کے سامنے ایمبو لینس کو روک کر انصاف کی مانگ کر تے ہو ئے کڈپا پولیس کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ، انھوں نے پولیس پر الزام لگا یا ہے کہ اعلی افسران نے اسٹیشن میں یک طرفہ سلوک برتتے ہو ئے اس عورت کے سامنے اس کی مذمت کی اور اس کو جھڑک دیا ،جس سے دل برداشتہ ہو کر دیویداس نے اپنی زند گی کے اختتام کا فیصلہ کیا ،KSRTC بس ایسوسی ایشن کے لیڈران اور ممبران نے کڈپا پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ آکر دیویداس کے چہرہ کو دیکھے تاکہ وہ دوبارہ اس جرم کو نہ دہرائے ،ایسوسی ایشن لیڈر نے مزید یہ بھی کہا کہ پولیس نے ظلم کی حدوں کو پار کتے ہو ئے تفتیش کے نام پر دیویداس کو ننگا کیا ،لہذا پولیس کا یہ جرم ناقابل معافی ہے ،پتور ASP رشوانتھ اور پتور رورال سرکل انسپکٹر انل کولا کرنی نے جائے حادثہ پر پہنچ کر اعزہ واقارب کی کو دلاسہ دیا ، اور امید دلاتے ہو ئے کہا کہ آپ پریشان مت ہو ،اعلی افسران کے پاس شکایت کو درج کریں گے تو انصاف کے ساتھ فیصلہ کر تے ہو ئے مجرموں کے خلاف کاروائی کی جائیگی۔
Share this post
