ساتھ ہی حکم دیا ہے کہ جنیاری محکمہ نگر دوارو کی جانچ کر ان کے آثار قدیمہ کی اہمیت کریں. کورٹ نے محکمہ آثار قدیمہ کو بھی جانچ کر رپورٹ دینے کو کہا ہے . کورٹ نے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت اور کابینہ وزیر محمد اعظم خاں کو نوٹس جاری کر تین ہفتے میں جواب مانگا ہے .یہ حکم جسٹس وی کے شکل اور جسٹس سنیت کمار کی بینچ نے کانگریس پارٹی کے ممبران اسمبلی نواب کاظم علی خاں کی درخواست پر دیا ہے .عرضی گزار کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کے کابینہ وزیر اعظم خاں کی ہدایت پر مقامی انتظامیہ برسوں پرانے شہر کے پھاٹکوں کو منہدم کر رہا ہے جس سے شہر کی شناخت ختم ہو جائے گی . ساتھ ہی آثار قدیمہ اہمیت کی امانت کو نقصان پہنچے گا . قابل ذکر ہے کہ نواب کاظم علی خاں سابق ایم پی نوربانو کے بیٹے ہیں . ان کا کہنا ہے کہ سیاسی رنجش اس طرح کی کوشش کی جا رہے ہیں .
شمشان سے نامعلوم نوجوان کی لاش برآمد
لکھنؤ۔13دسمبر(فکروخبرذرائع ) بی کے ٹی علاقہ میں آج صبح ایک شمشان سے نوجوان کی لاش مٹی میں دبی ہوئی ملی۔ گاؤں کے لوگوں نے لاش کو دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ متوفی کی ابھی تک شناخت نہیں ہو پائی ہے۔ گاؤں کے لوگوں نے مذکورہ نوجوان کو قتل کرنے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ موصولہ خبرکے مطابق سی او بی کے ٹی ڈاکٹر راکیش کمار مشرا نے بتایا کہ آج صبح نبی کوٹ نندن گاؤں واقع فوجی ڈھابہ کے قریب واقع شمشان میں ایک نوجوان پہنچا۔ اس نے تقریباً ۲۵ سال کے ایک نوجوان کی لاش کو شمشان میں دیکھا اور اس پر مٹی ڈال کر وہاں سے چلا گیا۔ کچھ دیر کے بعد جب گاؤں کے لوگ اس طرف سے گزرے تو لوگوں نے مٹی سے ڈھکی ہوئی لاش کو دیکھا۔ گاؤں کے لوگوں نے اس کی اطلاع بی کے ٹی پولیس کو دی۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر ایس او بی کے ٹی ونود یادو پہنچے اسی دوران شمشان میں نوجوان کی لاش کو چھپانے کی خبر گاؤں میں آگ کی طرح پھیل گئی اور کثیر تعداد میں لوگ جائے موقع پر پہنچ گئے۔ لوگوں نے مٹی کے نیچے دبی ہوئی لاش کو باہر نکالا۔ پولیس نے گاؤں کے لوگوں کی مدد سے لاش کی شناخت کرنے کی کوشش کی لیکن شناخت نہیں ہو سکی۔ تفتیش کے بعد پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ہے۔ بی کے ٹی پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ متوفی کے جسم پر زخموں کے نشان نہیں ہیں۔ اندیشہ ہے کہ نوجوان کی موت قدرتی طور پر ہوئی ہے جبکہ مقامی لوگ نوجوان کو قتل کرنے کا امکان ظاہر کرر ہے ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ لاش کو لانے والے نوجوان نے کچھ لوگوں سے پھاؤڑا بھی مانگا تھا۔ مذکورہ نوجوان کون تھا گاؤں کے لوگوں کو یہ بھی نہیں معلوم ہے۔
Share this post
