ایودھیا مسئلہ سلجھا نہیں تو بڑی تحریک عمل میں آئے گی: ہاشم انصاری(مزید اہم ترین خبریں )

انہوں نے کہا کہ اب وہ اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹنی والے نہیں ہے اور چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی معاملے کو حل کرنے کی پہل کریں. ہاشم نے کہا کہ وہ تمام پیشہ وروں سے بات چیت کریں گے. اس کے بعد دہلی جا کر وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے.زندہ رہتے ہو فیصلہ: فی الحال، ہاشم نے صرف اتنا ہی کہا کہ وہ اپنی آدھی زندگی اس تنازع کے پیچھے گنوا دی ہے اور چاہتے ہیں کہ ان کے زندہ رہتے ہوئے اس کا فیصلہ ہو جائے.


بی جے پی انتخابات میں جیت کے خواب دیکھ رہی ہے۔۔آزاد

سرینگر ۔16دسمبر(فکروخبر/ذرائع )ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے اسمبلی انتخابات میں بھاری جیت کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں زبردست کامیابی کے بعد بی جے پی کی شکست کا آغاز جموں وکشمیر سے ہو گا جب کہ پی ڈی پی کو بھی کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے اور لوگ نیشنل کانفرنس کے اٹانومی کے کھوکھلے نعرے سے واقف ہو گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جموں صوبے کے مختلف اسمبلی حلقوں میں چناؤ جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے بی جے پی سمیت نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لوگ مقامی سیاسی جماعتوں سے تنگ آچکے ہیں۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی اٹانومی اور سیلف رول جیسے نعروں سے اب لوگوں کو دھوکہ نہیں دے سکتی ہیں کیونکہ یہ نعرے محض تماشے بن کے رہ گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق غلام نبی آزاد نے پر اعتماد انداز میں کہا کہ نہ پی ڈی پی اور نہ بی جے پی کو بھاری جیت حاصل ہو گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کو کم تولنے والے نتائج سے حیران ہوں گے کیونکہ ہمیں امید ہے کہ کانگریس پر لوگو کو پورا اعتماد ہے۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ کانگریس ریاست کی تعمیر وترقی کی متمنی ہے تاہم مختلف سیاسی جماعتیں منفی سیاست کی عادی ہو گئی ہیں۔ بی جے پی پر نشانہ سادھتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ بی جے پی جس انداز سے خود کو ریاست میں آگے لانے کی کوشش کر رہی ہے وہ غنڈہ گردی ہے۔ آزاد نے کہا کہ آر ایس ایس نے جن مولویوں کو میدان میں اتارا ہے میں انہیں اچھھی طرح سے جانتا ہوں اور وہ وہی مولوی ہیں جو اپنا رنگ بدلتے رہتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق غلام نبی آزاد نے کہا کہ ریاست کے لوگوں نے آندھی اور طوفان کا مقابلہ کیا ہے اور انہیں بہلایا نہیں جا سکتا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ کشمیر خطے میں انتخابی مراحل مکمل ہونے کے بعد اب اکثر سیاست دانوں نے جموں کا رخ کیا ہے جہاں آخری مرحلے کے تحت 20دسمبر کو ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔


مرکزی ملازمین کی ریٹائرمنٹ عمر :60سے 62کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں

سرینگر۔16دسمبر(فکروخبر/ذرائع )مرکزی ملازمین کی سبکدوشی عمر کی موجودہ حد میں 60سے 62کرنے کا حکومت کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ان باتوں کا اظہار محکمے کے وزیر مملکت جتندر سنگھ نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال مرکزی سرکار کے ایک لاکھ 75ہزار ملازمین ریٹائر ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو بہتر سے بہتر فوائد دینے کی کوشش کی جا رہی ہیں تاہم ان کی ریٹائرمنٹ عمر 60سے 62کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ 


سردی کی شدت میں مسلسل اضافہ :درجہ حرارت منفی چار کے قریب پہنچ گیا

سرینگر۔16دسمبر(فکروخبر/ذرائع )سرینگر سمیت وادی کے اکثر حصوں میں درجہ حرارت میں مسلسل گراؤٹ درج کی جا رہی ہے اور اس بیچ گزشتہ رات سرینگر میں درجہ حرارت تقریبا منفی 4ڈگری سیلسس تک پہنچ گیا۔ ذرائع کے مطابق خشک موسم کے درمیان وادی بھر میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے حالانکہ ایک ہفتہ قبل درجہ حرارت میں معمولی بہتری درج کی گئی تھی۔ سردی کے سبب لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے خاص کر سیلاب متاثرہ لوگوں کو ناقابل بیان مشکلات درپیش ہیں۔ یو این این کے مطابق شہر کے مختلف مقامات پر لوگوں کو سردی سے بچنے کے لیے آگ جلاتے دیکھا جا رہا ہے۔ دریں اثنا جہاں خشک موسم پر لوگوں کا حلقہ یہ کہہ کر اطمینان کا اظہار کر رہا ہے کہ کم از کم کام وغیرہ بغیر خلل انجام دئے جا رہے ہیں وہیں کئی حلقوں کا کہنا ہے کہ خشک موسم کا توڑ ضروری ہے اور اس کے لیے کم از کم ہلکی برف بھاری کا ہونا ضروری ہے۔ اس بیچ سرینگر میں گزشتہ رات کا منفی 3.3ڈگری سیلسس ریکارڈ کیا گیا۔ 


حکومت ٹی۔ ای۔ٹی ۔ امتحان میں ،اردو داں امید واروں کے ساتھ کی گئی نا انصافی کی پا بجائی کرے 

مولانا محمد ندیم صدیقی صدر جمعیۃ علماء مہا راشٹر 

ممبئی ۔16دسمبر (فکروخبر/ذرائع )جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے اپنے ایک صحافتی بیان میں صوبہ مہا راشٹر میں منعقدہ ٹی۔ ای۔ٹی ۔ امتحان کے اردو پرچوں کی ناقص چھپائی پر سخت نا راضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ محکمہ تعلیم کے ذمہ داروں کا اردو کے ساتھ کھلی ہوئی نا انصافی اور اردو داں طبقہ کے ساتھ مذاق ہے ۔جس کو کسی بھی صورت میں بر داشت نہیں کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ پر چوں کی چھپائی کے معاملے میں گڑ بڑی فر قہ پرستوں کے اشارے پر دانستگی طور کیا گیا ہے تاکہ اردو داں امید واروں کا مستقبل تباہ ہو جائے ۔ جمعیۃ علماء کے صدر نے کہا میں نے ڈائریکٹر ،ڈپٹی ڈائریکٹر ، اور ایجو کیشن سکریٹری کی اس حر کت سے کہ وزیر اعلی اور وزیر تعلیم کو ایک مکتوب لکھ کر ،واقف کرا دیا ہے۔اور انکی نا اہلی اور کو تاہی پر مواخذہ کرنے کامطالبہ کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء مہا راشٹر محکمہ تعلیم کی لا پر واہی اور سوتیلا پن کے خلاف ہائی کورٹ جانے کے سلسلے میں لیگل سیل پر مشتمل وکلاء کی ٹیم سے قا نونی مشاورت کر رہی ہے واضح رہے کہ۱۴؍ دسمبر کو صوبہ مہا راشٹر کے اضلاع میں،ڈی ایڈ،بی ایڈ تربیت یافتہ اسا تذہ کے لئے ،ٹی،ای،ٹی امتحان ہوا جس میں اردو میڈیم کے اساتذہ کو دیئے گئے سوالیہ پر چے کی چھپائی ہا تھ سے لکھی ہوئی تحریر کی تھی وہ بھی انتہائی ناقص اور نہ سمجھ میں آنے والی، جگہ جگہ پر اس میں غلطیاں تھیں جسکی وجہ سے امید واروں کو سوالات پڑنے اور سمجھنے میں کا فی دشواری پیش آئی ،جبکہ انگریزی اور مرا ٹھی کے پر چہ سوالات کمپوٹرائز کرکے پرنٹ کئے گئے تھے مہا راشٹر محکمہ تعلیم کی اس دو رخی پالیسی پر امید واروں نے اپنے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اردو داں طبہ کے ساتھ اس سوتیلا سلوک کی سخت مذمت کی،جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر نے کہا کہ ایک طرف اردو تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی تعداد دن بدن گھٹی جا رہی ہے تو دوسری طرف اردو داں طبقہ کے ساتھ حکومت کے عہدیداروں کی طرف سے اس قسم کا سوتیلا سلوک کیا جارہا ہے ۔ اردو ذریعہ تعلیم سے پرو فیشنل ڈگری حاصل کرنے والے طلباء جد وجہد کرکے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں تو ان کے ساتھ اس قسم کی شرمناک حرکت کرکے ان کو اعلی ملا زمتوں سے محروم کر نے سازش کی جاتی ہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اردو میڈیم امید واروں کے ساتھ جو نا انصافی کی گئی ہے اسکی پا بجائی کی جائے ۔ اورمنعقدہ ،ٹی۔ ای۔ ٹی ،امتحان رد کرکے دوبارہ امتحان کرایا جائے ۔ اور اردو سے وا بستہ طلباء کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کرنا بند کیا جائے ۔ 


تلنگانہ کابینہ میں توسیع 6 وزراء نے لیا حلف

حیدرآباد۔16دسمبر(فکروخبر/ذرائع)تلنگانہ میں منگل کو کابینہ کی توسیع کی گئی، جس میں چھ نئے وزراء کو شامل کیا گیا.گورنرا ی ایس ایل نرسمہن نے نئے وزراء کو عہدے اور رازداری کا حلف ادلایا. حلف لینے والے نئے وزراء میں ٹی. ایس. سرینیواس یادو بھی شامل ہیں جنہوں نے کابینہ میں شامل ہونے سے دو گھنٹے پہلے ہی تیلگو دیشم پارٹی (تیلگو دیشم پارٹی) کی بنیادی رکنیت اور تلنگانہ اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دے دیا.یادو اپریل میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں سنت نگر اسمبلی حلقہ سے تیلگو دیشم پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن جیتے تھے. انہوں نے اپنا استعفی ودھان سبھا صدر مدھسودن چاری کو بھیجا.کابینہ میں تمملا ناگیشور راؤ کو بھی شامل کیا گیا ہے، جنہوں نے اگست میں تیلگو دیشم پارٹی سے استعفی دیا تھا. بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سے جون میں استعفی دینے والے اے اندرکرن کو بھی کابینہ میں شامل کیا گیا ہے.راجبھون میں منعقد تقریب میں جپالی کرشنا راؤ، سی لکشما ریڈی اور اے چندولال نے بھی حلف لیا. تقریب میں وزیر اعلی کے. چندرشیکھر راؤ اور دیگر سینئر افسران موجود تھے.اس کے ساتھ ہی تلنگانہ کابینہ میں ارکان کی تعداد 18 ہو گئی ہے. کابینہ میں کوئی خاتون رکن نہیں ہیں.


کوئلہ بلاک معاملہ میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا بیان لے سی بی آئی۔۔عدالت

نئی دہلی۔16دسمبر(فکروخبر/ذرائع)کوئلہ بلاک الاٹمنٹ کیس کی سماعت کر رہی خصوصی عدالت نے جانچ ایجنسی مرکزی ریسرچ بیورو (سی بی آئی) سے اس معاملہ میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا بیان درج کرنے کے لئے کہا ہے، جن کے پاس اس وقت کوئلہ کی وزارت کا چارج تھا.خصوصی جج بھرت پراشر نے سی بی آئی سے اس معاملہ میں منموہن کا بیان درج کرنے کے لئے کہا. عدالت نے کیس کی اگلی سماعت کے لئے 27 جنوری کی تاریخ طے کرتے ہوئے سی بی آئی سے آگے کی جانچ کرنے کے لئے کہا.جج نے کہا کہ، \'\' میں نے آگے کی جانچ کرنے کا حکم دیا ہے. میں چاہتا ہوں کہ دیگر حکام کے ساتھ ساتھ اس وقت کے کوئلہ وزیر (منموہن سنگھ) کا بیان بھی ریکارڈ کیا جائے. \'\'سی بی آئی نے اکتوبر 2013 میں کوئلہ بلاک الاٹمنٹ معاملہ میں صنعت کار کمار منگلم بڑلا، کوئلہ وزارت کے سابق سیکرٹری پیسی پارکھ اور دیگر کے خلاف مجرمانہ سازش اور بدعنوانی کا معاملہ درج کیا تھا. لیکن 28 اگست کو جانچ ایجنسی نے ثبوتوں کی عدم موجودگی میں اس معاملہ کو بند کرنے کی رپورٹ دی تھی.سی بی آئی نے اپنی کلوزر رپورٹ میں کہا تھا، \'\' تفتیش کے دوران جو ثبوت جمع کئے گئے، وہ ان لوگوں کے خلاف کافی نہیں ہیں، جن کے نام ایف آئی آر میں درج ہیں. \'\'اس سے پہلے عدالت نے سی بی آئی سے پوچھا تھا کہ وہ کس بنیاد پر اس معاملہ کو بند کرنے کے نتیجہ پر پہنچی اور اس نے اس معاملہ میں کس طرح کی جانچ پڑتال کی.عدالت نے سی بی آئی سے یہ بھی پوچھا تھا کہ کیا بڑلا کی کمپنی ہنڈالکو کو کوئلہ بلاک کا الاٹمنٹ کرنے میں کسی طرح کا جرم کا عنصر شامل تھا.خصوصی پبلک پراسیکیوٹر آرایس چیما نے گزشتہ ماہ کی سماعت میں عدالت کو بتایا تھا کہ وہ سی بی آئی کی کلوجر رپورٹ پر نوٹس لے سکتی ہے.عدالت نے 25 نومبر کو تفتیشی افسر سے پوچھا تھا کہ کیا اس معاملہ میں وزیر اعظم کے دفتر اور اس وقت کے کوئلہ وزیر سے پوچھ گچھ کی گئی تھی. اس کے جواب میں افسر نے کہا تھا کہ وزیر اعظم کے دفتر کے کچھ حکام سے پوچھ گچھ کی گئی تھی، لیکن اس وقت کے کوئلہ وزیر سے پوچھ گچھ نہیں کی گئی تھی.

Share this post

Loading...