بنگلورو 20/ جون 2019(فکروخبر /ذرائع) آئی ایم اے کمپنی کے ایم ڈی وچیرمین محمد منصور خان کی جانب سے عوام سے کروڑوں کی رقم حاصل کرکے انہیں دھوکہ دئیے جانے کے سلسلہ میں کرناٹک ہائی کورٹ میں داخل کردہ مفاد معاملہ ایک عرضی کی شنوائی کے دوران کرناٹک ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو یہ ہدایت جاری کی ہے کہ اس معاملہ کی جانچ کس طرح کی جارہی ہے اس کی تفصیلات عدالت کو جلد پیش کی جائے اور ساتھ ہی دھوکہ کھانے وال عوام کو جلد انصاف دلوانے کے لیے ٹھوس کارروائی کی جائے۔
چیف جسٹس سی ایس اوکانے اس عرضی کی شنوائی کے موقع پر حکومت ہدایت دی کہ وہ اس معاملہ کی جانچ کے سلسلہ میں عدالت کو جلد اپنی اب تک کی رپورٹ پیش کرے۔ یہ واضح کیا جائے کہ حکومت اس معاملہ کی کس طریقہ سے جانچ کروارہی ہے اس کا عدالت کو پتہ نہیں چل رہا ہے۔ ای ڈی اور ایس آئی ٹی کے درمیان پوری طرح سے تال میل کا ہونا ضروری ہے۔ یہ جانچ اس وقت کس مرحلہ میں ہے، اس سلسلہ میں عدالت کو عبوری رپورٹ فوراً پیش کرنے حکومت کو ہدایت دی گئی ہے۔
سرکاری وکیل نے عدالت سے کہا کہ اس معاملہ کی جانچ ابتدائی مرحلہ میں ہے۔عدالت کو رپورٹ پیش کرنے حکومت کو کچھ وقت دیا جائے تودوبارہ جج نے سرکاری وکیل سے کہا کہ جانچ اس وقت کس مرحلہ میں ہے؟ آئی ایم اے اور منصور خان کے خلاف کس نوعیت کے کیس اب تک درج کیے گئے ہیں؟ سرمایہ لگاکر دھوکہ کھانے والے عوام کو انصاف دلوانے کے لیے کیا ا قدامات کیے جارہے ہیں؟ یہ تمام تفصیلات عدالت کے آگے جلد پیش کی جائیں۔ سرکاری وکیل نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ آئی ایم اے کے خلاف ای ڈی محکمہ سے جانچ کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔ جلد ہی عدالت کو ای ڈی رپورٹ بھی پیش کردی جائے گی۔
Share this post
