اسمبلی میں فحش کلپ دیکھتے پکڑے گئے کانگریس ممبر اسمبلی(مزید اہم ترین خبریں)

اپنے دونوں فون رپورٹرز کو دکھاتے ہوئے داس نے کہا، 'جب میں اپنا سوشل میڈیا پیج کھول رہا تھا تو غلطی سے یو ٹیوب بھی کھل گیا. جب تک میں بند کرتا ٹی وی کیمرے نے ویڈیو کو شوٹ کر لیا. 'کانگریس ممبر اسمبلی داس نے اپنے دفاع میں کہا کہ میں فحش کلپ کبھی نہیں دیکھتا. انہوں نے کہا کہ میں اسمارٹ فون پر کچھ ضروری سرفنگ کر رہا تھا. جو بھی ہوا بدقسمتی کی بات ہے. اگر تفتیش کی جاتی ہے، تو اس سے واضح ہو جائے گا کہ میں صحیح ہوں. داس نے کہا کہ حقائق کو غلط طریقہ سے پیش کیا جا رہا ہے، یہ میرے خلاف ایک سازش کا حصہ ہو سکتا ہے. انہوں نے کہا کہ مجھے بغیر کسی وجہ کے بدنام کیا جا رہا ہے.داس کی پارٹی کے ساتھیوں نے کہا کہ وہ ابھی تک اس سے منسلک حقائق کا پتہ لگا رہے. کانگریس ممبر اسمبلی بھجبل ماجھی نے کہا کہ انہیں اس واقعہ کی تفصیلات کی معلومات نہیں ہے. انہوں نے کہا کہ میں نے دیکھا کہ داس اس واقعہ کو لے کر صفائی دے رہے تھے.


مولانافضل الرحمن قاسمی کی وفات ایک عظیم علمی خسارہ:مولانا اسرارالحق قاسمی

نئی دہلی۔16دسمبر(فکروخبر/ذرائع)بزرگ عالمِ دین اور دارالعلوم سبیل السلام حیدرآبادکے نائب شیخ الحدیث مولانافضل الرحمن قاسمی دربھنگوی کی وفات پرممبرپارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے شدید رنج و غم کا اظہار کیاہے۔مولانانے اپنے تعزیتی بیان میں کہاکہ مولانافضل الرحمن قاسمی دارالعلوم دیوبندکے جیدفاضل تھے اور خاص طورسے علمِ حدیث پرگہری نگاہ رکھتے تھے۔انھوں نے ایک لمبے عرصے تک جامعہ رحمانی مونگیراورپھردارالعلوم سبیل السلام حیدرآبادمیں ان کی طویل اور بے لوث خدمات کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ اللہ نے انھیں علم کے ساتھ ساتھ اخلاص،اکابرسے خاص تعلق و انسیت اور طلبہ پرشفقت و مہربانی کے اوصاف سے بھی نوازاتھا۔انھوں اپنی تعلیم بہارکی قدیم ترین دینی درس گاہ مدرسہ امدادیہ اوردارالعلوم دیوبندمیں مکمل کی اور اس کے بعدسے تازندگی دین اور علم کی مخلصانہ خدمت کرتے رہے۔مولاناقاسمی نے مرحوم سے اپنے خصوصی تعلق کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ وہ جب بھی حیدرآبادجاتے توان سے ضرورملنے کی کوشش کرتے اور مولانافضل الرحمن صاحبؒ بڑے تپاک اور خلوص کے ساتھ ملتے تھے۔مولانااسرارالحق نے ان کی وفات کو ہندوستان کاعظیم علمی خسارہ قراردیتے ہوئے کہاکہ میں ذاتی طورپربھی ان کی وفات سے بہت رنجیدہ ہوں،مگریہ سنتِ الہی ہے کہ ہم سب کوایک عمرطبیعی گزارکرخداکی بارگاہ میں پہنچناہے،اس لیے غم کے اس موقع پرہمیں صبرکامظاہرہ کرنا چاہیے۔مولانانے دارالعلوم سبیل السلام اور مولانافضل الرحمن قاسمی کے اہلِ خانہ ووُرثاکوتعزیت پیش کرتے ہوئے مرحوم کے لیے مغفرتِ کاملہ اوروارثین کے لیے صبرِجمیل کی دعاکی ہے۔


علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر ابوالکلام قاسمی کودیا جائے گا بیسٹ ٹیچر ایوارڈ: ملت بیداری

علی گڑھ۔16دسمبر(فکروخبر/ذرائع) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبۂ اردو کے سینئر استاد پروفیسر ابوالکلام قاسمی کو ملت بیداری مہم کمیٹی( ایم بی ایم سی ) علی گڑھ کی جانب سے ’’ بیسٹ ٹیچر ایوارڈ‘‘ سے سرفراز کیا جائے گا۔ملت بیداری مہم کمیٹی ( ایم بی ایم سی ) علی گڑھ کے سکریٹری ڈاکٹر جسیم محمد نے بتایا کہ 19 ؍دسمبر 2015 کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے آرٹس فیکلٹی لاؤنج میں صبح10.00بجے منعقدہ ایک قومی سیمینار میں پروفیسر ابوالکلام قاسمی کو تدریس کے میدان میں ان کی قابلِ ذکر خدمات کے اعتراف میں ’’ بیسٹ ٹیچر ایوارڈ‘‘ سے سرفراز کیا جائے گا۔انہیں یہ ایوارڈ اندراگاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد اسلم کے دستِ مبارک سے دیا جائے گا۔ڈاکٹر جسیم نے کہا کہ پروفیسر ابوالکلام قاسمی نے اعلیٰ معیاری درس و تدریس ، طلبأ و طالبات میں تعلیم کے ساتھ ہی حب الوطنی، غربأ پروری، پسماندہ طبقات کے تئیں ہمدردی اور ان کی فلاح و بہبود کے جذبات کو فروغ دینے میں جو کردار ادا کیا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر ابوالکلام قاسمی کا نامِ تعلیم و تدریس کے تعلق سے ایک مسیحا کی علامت کے طور پر جانا جاتا ہے۔انہوں نے بحیثیت استاد اس پیشہ کو ایک پاکیزہ سمت عطا کی اور نا خواندگی کو ختم کرنے میں اپنی تمام توانائی کے ساتھ جدو جہد شروع کی جس کے لئے وہ ملک بھر میں احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پروفیسر ابوالکلام قاسمی کا شمار علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سینئر ترین باوقار اساتذہ میں کیا جاتا ہے ا ور انہوں نے اپنی تمام زندگی تعلیم کی ترویج و اشاعت کے لئے وقف کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر قاسمی نے تدریس و تحقیق کو جو معیار بخشا ہے اس کے لئے انہیں ہمیشہ قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔ڈاکٹر جسیم محمد نے کہا کہ پروفیسر ابوالکلام قاسمی ایک عظیم استاد ہونے کے ساتھ برِ صغیر کے ایک ممتاز نقاد بھی ہیں جن کی علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں ان کو ساہتیہ اکادمی ایوارڈ ،دو مرتبہ بہار اردو اکادمی ایوارڈ،تین مرتبہ اتر پردیش اردو اکادمی ایوارڈ، یو پی گورنر ایوارڈ، امتیازِ میر ایوارڈ، افتخارِ میر ایوارڈسمیت ملک کے متعدد باوقار اعزازت سے سرفراز کیا جا چکا ہے۔ان کی13کتب شائع ہوچکی ہیں اور وہ پاکستان، یو کے، یو ایس اے، میانمار، ماریشس، قطر، جدہ اور جرمنی کے علمی دورے کرچکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پروفیسر قاسمی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی ایکزیکیوٹو کونسل، اکیڈمک کونسل ،اے ایم یو کورٹ اور اے ایم یو فائننس کمیٹی کے رکن کے علاوہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی آرٹس فیکلٹی کے ڈین، شعبۂ اردو کے سربراہ، جنرل ایجوکیشن سینٹر کے کو آرڈینیٹر، قومی کونسل برائے فروغِ اردو زبان، نئی دہلی کے رکن کی حیثیت سے بھی اپنی صلاحیتوں اور علمی لیاقت کا لوہا منواچکے ہیں۔


پاکستان کی جانب سے اٹیمی صلاحیت کا بھر پور مظا ہر ہ 

تین روز کے اندر دوسرے میزائیل کا کامیاب تجربہ

نئی دہلی۔16دسمبر(فکروخبر/ذرائع)پاکستان نے اپنی اٹیمی صلاحیت کا بھر پور مظا ہر ہ کرتے ہو ئے زمین سے زمین پر مار کرنے والے بیلسٹک میزائل شاہین ون اے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ 3روز قبل پاکستان نے زمین سے زمین پر 2770 کلومیٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے والے شاہین تھری میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔ذرائع کے مطابق آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان نے شاہین ون اے بیلسٹک میزائل کاکامیاب تجربہ کیا ہے، تجربے کا مقصد میزائل کے مختلف ڈیزائن اور تکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لیناتھا۔ زمین سے زمین پر مار کرنے والا شاہین ون اے میزائل ہر قسم کا روایتی اور ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور 900 کلو میٹر تک اپنے ہدف کو باآسانی نشانہ بناسکتا ہے۔ڈائریکٹر جنرل اسٹریٹیجک پلان ڈویڑن لیفٹیننٹ جنرل مظہر جمیل نے شاہین ون اے کی تیاری میں شامل ماہرین اور انجینئیرز کو ملکی دفاع کے لئے عزم پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ذمہ دار ملک ہے اور خطے میں پر امن بقائے باہمی کے لئے کم از کم دفاعی صلاحیت یقین رکھتا ہے۔پاکستانی صدر ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف نے شاہین ون اے کے کامیاب تجربے پر ماہرین کو مبارک باد دیتے ہوئے ملک کے دفاع کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔واضح رہے کہ3روز قبل پاکستان نے زمین سے زمین پر 2770 کلومیٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے والے شاہین تھری میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔


اننت ناگ میں خاتون کی اقدام خودکشی

سرینگر۔16دسمبر(فکروخبر/ذرائع) اننت ناگ میں ایک خاتون نے اقدام خودکشی کی جبکہ سڑ ک حا دثہ میں ایک شہر ی زخمی ہو اہے۔ذرائع کے مطابق سچن اننت ناگ میں ایک عورت نے کوئی زہریلی شے نوش کی جس کوعلاج ومعالجہ کیلئے ڈسڑکٹ اسپتال اننت ناگ منتقل کیا گیا جہاں سے مذکوریہ کومذید علاج معالجہ کیلئے صورہ میڈکل انسٹی چیوٹ منتقل کیاگیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی۔وادی میں سڑک کے حادثے میں ایک شخص زخمی ہوا۔سڑک کے ایک حادثے میں آریپال ترال اونتی پورہ کے نزدیک ایک لوڑ کیریرزیرنمبرJK01W-7227 جس کوڈرائیور نذیر احمد خان ولد محمد رمضان ساکن واگڈ ترال چلارہا تھا نے ایک راہگیر عامر شہنواز ولد شہنواز احمد میر کو ٹکرمارکر زخمی کیا جس کوعلاج ومعالجہ کیلئے سب ڈسڑکٹ اسپتال ترال منتقل کرکے مذید علاج ومعالجہ کیلئے صورہ میڈکل انسٹی چیوٹ منتقل کیاگیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی۔


کشمیر ٗ موسم خشک اور سرد رہنے کے باعث درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گر گیا

سرینگر ۔16دسمبر( فکروخبر/ذرائع ) وادی موسم خشک اور سرد رہنے کے سبب درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے چلا گیا ہے جس کے نتیجے میں لداخ سمیت پوری وادی شدید سردی کی لپیٹ میں آگئی ہے اور لوگ سردی سے ٹھٹھر رہے ہیں ۔محکمہ موسمیات نے لوگوں کو آنے والے دنوں میں سخت ترین سردی کیلئے تیار رہنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ آئندہ کچھ دنوں تک رات کا کم سے کم درجہ حرارت مزیدنیچے چلا جائے گا،جبکہ دن میں کمزور دھوپ کھلنے سے درجہ حرارت میں معمولی بہتری آئے گی۔کئی دنوں بعد دن کے درجہ حرارت میں معمولی بہتری ریکارڈ کی گئی جس کے دوران مطلع صبح کے وقت ہی صاف رہا اور دن بھر کمزور دھوپ بھی کھلی رہی ۔تاہم رات کے دوران شدید ٹھنڈ محسوس کی جاتی ہے۔ منگل اور بدھ کی درمیانی رات لداخ کے دراس میں درجہ حرارت منفی22ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ لیہہ قصبہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 14 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا اور یہ درجہ حرارت گذشتہ رات کے مقابلے میں 2ڈگری زیادہ ہوا ہے۔ وادی کے بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں میں بھی شبانہ درجہ حرارت میں کمی واقع ہورہی ہے اور14و15دسمبر کی درمیانی رات وادی کے بیشتر مقامات پر کم سے کم درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے رہا ۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گذشتہ رات سرینگر میں کم سے کم درجہ حرار ت منفی0.3ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ۔ گلمرگ میں منفی8.8ڈگری درجہ حرارت اور پہل گام میں منفی7.5ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔کپوارہ میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی2.5 جبکہ قاضی گنڈ اور کوکرناگ میں بالترتیب منفی 0.8 اور 1.3 ڈگری درجہ حرارت رہا۔ ادھر جموں خطے میں بھی شبانہ سردیوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔گزشتہ شب جموں شہر میں کم سے کم درجہ حرارت 5.6، کٹرہ میں6.7،بانہال میں2.7، بٹوت میں2ڈگری جبکہ بھدرواہ میں1.5ڈگری رہا۔محکمہ موسمیات کے علاقائی ڈائریکٹر سونم لوٹس نے نمائندے کو بتایا کہ اگلے دس روز تک وادی میں برف باری اور بارشوں کا کوئی امکان نہیں ہے اورآنے والے مزید کچھ دنوں میں وادی میں رات کے کم سے کم درجہ حرارت میں مزید کمی واقع ہونے کا امکان ہے کیونکہ ان دنوں مطلع عمومی طور پر صاف رہے گا۔


ایسو سی ایشن آف مسلم پروفیشنلس کے گورننگ کونسل کی دہلی میں میٹنگ 

نئی دہلی۔16دسمبر(فکروخبر/ذرائع)گذشتہ شام دہلی، پٹیل نگر نیشنل کیمپین فور دلت ہیومن رائٹس کے کانفرنس ہال میں ایسو سی ایشن آف مسلم پروفیشنلس کے گورننگ کونسل کی ایک اہم اور تاریخی میٹنگ رکھی گئی جس میں کئی اہم فیصلوں پر اتفاق رائے سے فیصلے لئے گئے، ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلس کے نو منتخب اراکین نے سال نو کے لئے چند اہم فیصلے لئے جس میں ہندوستان کے مختلف شہروں دیہاتوں اور پسماندہ علاقوں میں ماہانہ پانچ سو (۵۰۰) اسکولوں میں گائیڈنس لکچرس دئے جائیں گے ۔ آئندہ سال کم از کم پانچ سو طلبہ کو اعلیٰ تعلیم اور پیشہ وارانہ کورسیز کے لئے وظیفہ دیا جائے گا ، دو سو بے روزگار نوجوانوں کو مالی امداد کے ذریعہ انہیں خودکا روزگارشرو ع کرنے میں مدد دی جائے گی۔ ہندوستان کے لگ بھگ پچاس شہروں میں پچاس ٹریننگ سینٹر کھولے جائیں گے ، جہاں طلبہ کے اندورنی لیاقت وصلاحیت کے مطابق انہیں حکومت ہند سے منظور شدہ روزگار کی ٹریننگ(اسکل ڈیولپمنٹ) دی جائے گی۔ انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کے اس دور میں تعلیمی معلومات عامہ کے لئے آن لائن کونسلنگ سیل کھولے جائیں گے جس سے ملک و بیرون ملک کے طلبہ تعلیم اور ٹیکنالوجی سے متعلق کسی بھی طرح کی معلومات آئن لائن یا فون کے ذریعہ حاصل کرسکیں گے۔اس کے علاوہ پچیس منتخب کالجوں میں ماہانہ مو ک انٹرویو ورکشاپ کا انعقا د کیا جائے گا۔ تنظیم نے یہ بھی طے کیاکہ جس طرح ممبئی میں روزگار میلوں ے ذریعہ تقریبا پانچ ہزار سے زائد نوجوانوں کو برسر روزگار کیا گیا ہے ٹھیک اسی طرح امسال ملک کے آٹھ شہروں میں بارہ روزگار میلوں کا انعقادکیا جائے گا۔اس موقع تنظیم کے اہم رکن عمر فاروق کھٹانی (سابق ایڈشنل کلیکٹر بھوپال) نے یہ منصوبہ پیش کیاکہ قومی سطح کے سرکرہ اکیس افراد پر مشتمل ایک ایڈوایزری کونسل کی تشکیل دی جائے جو وقتا فوقتا تنظیم کی رہنمائی کرتی رہے۔ تنظیم کے اہم رکن محمد شہنشاہ انصاری نے تجویز پیش کی کہ تنظیم کے ماتحت ایک لیگل سیل کا قیام کیا جائے۔ فورا ہی یہ طے پایا کہ ایڈوائزری کونسل کے تشکیل کی ذمہ داری عمر فاروق کھٹانی اور زاہدہ خان کو دی جائے اور لیگل سیل کی ذمہ داری ایڈوکیٹ عائشہ چودھری اور تہمینہ لسکر کو سونپی جائے۔ 
واضح ہو کہ ایسو سی ایشن آف مسلم پروفیشنلس اعلی ٰ تعلیم یافتہ نو جوانوں کی ایک ملک گیر تنظیم ہے۔ملک اور بیرون ملک مقیم مسلم پروفیشنلس کے ذریعے بنائی گئی یہ تنظیم قوم و ملت کے نوجوانوں کی اعلیٰ تعلیم اور بہتر روزگار کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔ قومی اور بین الاقوامی سطح پر اہم عہدوں پر فائز افراد اور اعلیٰ عہدیداران اس تنظیم کو اپنے تجربات سے مستفیض کررہے ہیں۔ نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم کے لیے وظیفے دینا ، اسکولوں و کالجوں میں لیکچرس کا انعقاد کر نا، روزگار میلوں کا انعقاد، اچھی نوکریوں کے حصول اور مناسب تربیت کے لیے اے ایم پی گذشتہ آٹھ برسوں سے سرگرم عمل ہے۔ ایسو سی ایشن کی گورننگ کونسل تنظیم کی اعلیٰ ترین شوریٰ ہے جس کا کام ایسوسی ایشن کی پالیسی کی تشکیل کرنا ہے ۔ اے ایم پی کے پندرہ مستقل ممبران اور دو خصوصی مدعوئین پر مشتمل اس کونسل میں تجارتی ،بیوروکریسی، میڈیا، سماجی ، قانونی اور پیشہ وارانہ طبقات سے افراد کو منتخب کیا گیا ہے۔ جو نہ صرف ملک بلکہ بیرون ملک بھی اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اس میں نہ صرف تاجر بلکہ ریٹارڈ آئی اے ایس آفیسر، سپریم کورٹ کے قانونی ماہر، سماجی خدمت گار اور تعلیمی میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد شامل ہیں۔ ان باصلاحیت افراد پر مشتمل ٹیم کی تشکیل کا اہم مقصد تنظیمی ڈھانچے کو اور مضبوط کرنا اور ملک کے چھوٹے چھوٹے شہروں ، قصبوں اور دیہاتوں تک اس کی پالیسیوں کو روبہ عمل لانا ہے۔ 
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے عامر ادریسی (قومی صدر) نے کہا کہ ’’ گورننگ کونسل کے یہ فیصلے نہ صرف تعلیمی میدان میں ایک نمایاں کردار ادا کریں گے بلکہ قوم کے ان نونہالوں کو بھی زیور علم سے آراستہ کرنے میں ہمیں مدد مل سکے گی جو اپنی غربت و بے بسی کے سبب تعلیم سے کوسوں دور ہیں۔
جنرل سکریٹری سید نجیب الرحمن نے کہا کہ ’’آنے والا سال ہماری اس تنظیم کے لئے بہت ہی اہم ثابت ہونے والا ہے اس لئے جملہ اراکین کی مستعدی اور ان کی محنت ہی کامیابی کا ضامن بن سکے گی۔صہیب سیلیا (آرگنائزنگ سکریٹری) نے کہا کہ قومی وریاستی سطح پر تنظیم کے کاموں کو پھیلانے اور اس کے اقدامات سے پوری دنیا کو فائدہ پہونچانے کے لئے ممبران کی تعد اد میں اضافہ از حد ضروری ہے اس لئے ممبرسازی کرکے ان کی ٹریننگ وقت کی اہم ضرورت ہے۔


بہار کے تجربات کو دہرائیں اترپردیش میں سیکولر جماعتیں۔جمال خان اعظمی

اعظم گڑھ،16دسمبر(فکروخبر/ذرائع)آئندہ سال اتر پردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی ہلچل ابھی سے ہی شروع ہوچکی ہے، دوسری طرف فرقہ پرست طاقتیں، فسطائیت کو ریاستی اقتدار تک پہنچانے کیلئے نت نئی سازشیں کررہی ہیں، آئے دن زعفرانی لیڈروں کی بدزبانی اور زہر افشانی و متنازع بیان بازی اسی ناپاک منصوبے کی کڑی ہے جس کے ذریعہ اس وقت آر ایس ایس اور دیگر تمام فرقہ پرست عناصر کی کوشش یہی ہے کہ کسی طرح بھی اتر پردیش کے تمام اسمبلی حلقوں کے سیکولر ووٹوں کو تتر بتر کر دیا جائے ،ذات ،برادری اور مذہبی عصبیت کو ہوا دیکر عوام میں اختلافات پیدا کرنے کی سازش دراصل انہی فرقہ پرست جماعتوں کی ہے۔یہ سب سازشیں اسی لئے کی جارہی ہیں کہ سیکولر ووٹ متحد نہ ہوسکے۔ ایسی حالت میں ریاست اترپردیش میں سیکولر سیاسی جماعتوں کو اپنے تمام تر سیاسی اور نظریاتی اختلافات کو فراموش کرکے بڑی سنجیدگی اور شعور کے ساتھ قدم اٹھانا ہوگا ، اگر اس میں چوک ہو گئی اور ہم فرقہ پرست طاقتوں کی سازشو ں کو سمجھنے میں ناکا م رہے تو جان لیجئے کہ ان لوگوں کو شدید مایوسی ہوگی جو سیکولر فکر کے حامل ہیں اور ریاست کی تباہ حالی پر اپنے اندر بے چینی محسوس کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار سعد فاؤنڈیشن کے جنرل سکریٹری جمال خان اعظمی اور سماجی کارکن حاجی رفیق خان نے میڈیا کودیئے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ۔دونوں رہنماؤں نے این ڈی اے والے سیاسی محاذ کی شکست کو یقینی بنانے کے لئے بہار کے طرز پر ملک کے سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں بھی سیکولر سیاسی جماعتوں کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نتیش اور لالو فارمولہ کو اپنانے کی ضرورت ہے ،عوام کو اتحاد کی دعوت دینے سے قبل سیکولر کردار کی حامل پارٹیوں کا متحد ہونا ناگزیر ہے ، اگر ایسا کوئی وفاق وجود میں آتا ہے تو بہار کی طرح یہاں بھی عوامی سطح پر اظہار یکجہتی کا مظاہرہ ہونا یقینی ہے اور اس عمل سے بی جے پی اینڈ کمپنی کی ساری سازشوں کو ناکام بنایا جا سکتاہے ۔مایاوتی کے تنہا اسمبلی الیکشن میں حصہ لینے کے اعلان کے سوال پر افسوس وتشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے بی ایس پی لیڈروں سے اپیل کرتے ہوئے اپنی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ وقت رہتے اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کریں گے اور ریاست کو فرقہ پرستوں کے چنگل سے محفوظ رکھنے کے لئے اپنے تنہا لڑنے کی روایت کو توڑنے پر گہرائی وگیرائی سے غور و خوض کریں گے ۔

Share this post

Loading...