عصری اور دینی تعلیم کے امتزاج سے معاشرہ ترقی کرتا ہے : مولانا ولی اللہ عبدالرحمن ندوی

مدارس معاشرہ کی روح ہے تو اسکول ریڑھ کی ہڈی اور ان دونوں کے بغیر انسان کوئی بھی ترقی نہیں کرسکتا۔ علم سیکھنے کے لیے ہمیں جو بھی کوششیں کرنا پڑے اس کو کرتے رہنا چاہیے کیونکہ علم ایک ایسا سمندر ہے جہاں کوئی تفریق نہیں کی جاتی ۔ جو بھی اس سلسلہ میں کوشش کرے گا وہ ضرور آگے بڑھے گا لیکن ایک بات یہ یاد رکھیں کہ علم نافع جہاں بھی ملے اس کو حاصل کرنا چاہیے۔ مولانا نے علم حاصل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انسان کی کامیابی کا دارومدار علم پر ہے۔ جب تک امت میں علم باقی رہے گا امت ترقی کی راہ پر گامزن رہے گی اور جب علم کو پسِ پشت ڈال دے گی تو ذلت اور رسوائی اس کو مقدر بنے گی۔ مولانا نے مزید کہا کہ فرشتے اللہ کی بندگی میں ہر وقت مصروف ہونے کی باوجود مخلوقات پر فوقیت انسان کو اس وجہ سے دی گئی کہ کیونکہ وہ علم حاصل کرنے والا ہے اور اپنے علم میں ترقی کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ 



اپنے نونہالان کو قوم کے اسکولوں میں داخل کرکے اسکولوں کا معیار بلند کریں : مولانا خواجہ ندوی مدنی 

قاضی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل واستاد حدیث جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا خواجہ ندوی نے کہا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ اس کی تربیت بھی ضروری ہے ۔ تعلیم کے ذریعہ سے بندہ اپنے خالق کو پہنچانیں تو وہ علم اس کو فائدہ دے گا۔ مولانا علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ کے حوالہ سے مولانا موصوف نے کہا کہ جس تعلیم کا رشتہ بندے کو اپنے خالق سے نہ جوڑے اور جس تعلیم سے اللہ سے تعلق قائم نہ ہو وہ جہالت ہے۔ مولانا نے اسکول کا معیار بلند کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس اسکول کو چلانے کے لیے بہت ساری کوششیں کی جارہی ہیں ہمیں اس بات کی کوشش کرنی چاہیے کہ اپنے اسکولوں کا معیار بلند کرنے کے لیے ہمیں اپنے بچوں کو اس میں داخل کرنے کی ضرورت ہے۔ہم اپنے اسکولوں کو چھوڑ کر دوسروں کے اسکولوں میں اپنے بچوں کو داخل کرکے اپنے اسکول کا معیار بلند کرنے کے بجائے دوسروں کے اسکولوں کا معیار بلند کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ درحقیقت اپنے اسکولوں کا معیاربلند کرنے کے لیے اپنے بچوں کو ہمارے ہی اسکولوں میں داخل کیا جائے۔ 


بلند عزائم سے مقاصد کا حصول ممکن : سید محمد بیری 

سی ایم ڈی بیری گروپ جناب سید محمد بیری نے عزائم کو پختہ کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عزائم کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے او ر جب تک ہمارے عزائم ٹھیک نہیں ہوں گے ہم اپنے مقصدمیں کامیاب نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ نیت کی درستگی سے اللہ کی مدد شامل حال ہوتی ہے اور جب یہ چیز پید ا ہوگی تو ہمیں اپنے مقاصد کی تکمیل میں بڑی مدد ملے گی۔ انہو ں نے مزید کہا کہ کاروار سے لے کر منیپال تک کوئی بھی میڈیکل کالج موجود نہیں ہے ۔ اس سلسلہ میں بھٹکل اور منکی والے مشترکہ کوششیں کریں اور ایک میڈیکل کالج کی بنیاد رکھنے کا فیصلہ کریں تاکہ ہمارے بچے اس میدان میں آگے بڑھیں۔ انہوں نے ایک اور تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ صرف طالبات کے لیے انجنیرنگ کالج کے قیام سے بھی ہمیں تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔ 

تعلیم ایسی دلائی جائے جس سے بچوں کے ایمان کی حفاظت ہو : مولانا شکیل احمد سکری ندوی 

قاضی جماعت المسلمین منکی اور مہتمم مدرسہ رحمانیہ مولانا شکیل احمد سکری ندوی نے اپنے نونہالان کو ایسے اسکولوں میں داخل کرنے پر زور دیا جہاں اس کے ایمان کی حفاظت ہو اور اس کا عقیدہ صحیح ہو ۔ آج ہم چھوٹی چھوٹی باتوں کو لے کر ہمارے نونہالان ایسے اسکولوں کے حوالے کررہے جہاں ان کے ایمان کے تحفظ کاانتظام ہو ۔ وہ تعلیم کے جس شعبہ میں بھی ترقی کرے اس کی بنیاد اسلامی ہو اور اسلامی طرز پر وہ کام کرنے والا بنے ۔ مولانا نے مزید کہا کہ ہوناور تعلقہ میں بہت سارے اسکول قائم ہیں لیکن ان تمام اسکولوں میں الہلال اسکول کی انتظامیہ کا تعلق مسلمانوں سے ہے باقی جتنے بھی اسکول ہیں وہاں کی انتظامیہ کے افکار ہم سے میل نہیں کھاتے جس کی وجہ سے ہمارے نونہالوں کا ایمان کے تحفظ کی گیارنٹی نہیں دی جاسکتی ۔ملحوظ رہے کہ کل بعد عصر اسکول کے طلباء کی جانب سے ایک جلوس نکالا گیا ۔ یہ جلوس اسکول احاطے سے نکلتا ہوا مارکیٹ تک پہنچا ۔ جلوس کو دیکھنے کے لیے سڑکوں کی دونوں جانب مقامی عوام کی لمبی قطاریں موجود تھیں۔ 

Share this post

Loading...