ارباز قتل معاملہ : گرل فرینڈ کے اہلِ خانہ نے ارباز کے قتل کے لیے پانچ لاکھ روپئے کی سپاری دی تھی؟

بنگلورو 09 اکتوبر2021 (فکروخبرنیوز/ذرائع) کرناٹک کے بیلگاوی ضلع میں ایک ہندو عورت کے ساتھ بین المذاہب تعلقات کے باعث قتل ہونے والے 24 سالہ شخص ارباز آفتاب کی موت کی تحقیقات کرنے والے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرل فرینڈ کے خاندان نے ارباز کے قتلکے لیے پانچ لاکھ روپئے کی سپاری دی تھی۔  28 ستمبر کو بیلگاوی کے خانپور قصبے میں ارباز کی لاش ریلوے ٹریک پر پھینک دی گئی تھی ۔ بیلگاوی پولیس نے جمعہ 8 اکتوبر کو اعلان کیا کہ اس کیس میں دس افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں گرل فرینڈ کے والدین اور پنڈلک متگیکر صدر سری رام سینا بھی شامل ہیں۔ گرل فرینڈ کے والدین نے اپنی بیٹی کے ساتھ بین المذاہب تعلقات پر ارباز کو قتل کرنے کے لیے پنڈلک کی خدمات حاصل کیں، جو کہ خانپور میں گزشتہ ایک سال سے عوامی معلومات تھی۔ بیلگاوی پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ وہ اب بھی اس کیس کی تفتیش کررہے ہیں اور اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ اگرچہ اب بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ معاہدہ قتل کی رقم 5 لاکھ روپے تھی، یہ اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ 28 ستمبر کو خانپور میں ریلوے ٹریک کے قریب پانچ افراد موجود تھے جہاں سے ارباز کی لاش ملی۔ حکام نے بتایا کہ اس معاملے میں گرفتار دیگر چھ افراد - ماروتی پرلہاد سوگتے، منجوناتھ ٹھکرام گونڈالی، گنپتی جنیشورا سوگتے، پرشانت کالپا پاٹل، پریوینا شنکرا، اور شریدھر مہادیو دونی - پنڈالک کے قریبی تھے۔اس کیس میں گرفتار ایک اور ملزم قطب الدین بھی جرم کے مقام پر موجود تھا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ اس نے ارباز اور سری رام سینا ہندستان کے ارکان کے درمیان ثالث کے طور پر کام کیا اور قتل کے عمل میں بھی ملوث رہا۔ خانپور میں راجہ ٹائل کے قریب ریلوے ٹریک کے قریب لاش کو پھینک دیا گیا تاکہ اسے خودکشی کی طرح ظاہر کیا جا سکے تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ارباز کی گردن پر چھریوں کے نشانات دکھائے گئے اور یہ بھی ظاہر ہوا کہ اس کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔پولیس حکام جنہوں نے پہلے غیر فطری موت کا مقدمہ درج کیا تھا، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے نتائج کے بعد اسے قتل کے مقدمے میں بدل دیا۔ ضلعی پولیس نے 3 اکتوبر کو بیلگاوی ریلوے پولیس سے یہ معاملہ اپنے ہاتھ میں لیا تھا۔ گرفتاریوں اور پولیس کے بیانات نے ارباز کے اہل خانہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تصدیق کی کہ اسے بین المذاہب تعلقات کے باعث قتل کیا گیا۔ ارباز اور اس کی والدہ ناظمہ نے 26 ستمبر کو سری رام سینا ہندوستان کے ممبران پرشانت اور پنڈلک سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے 7 ہزار روپئے کا مطالبہ کیا تھا۔ ارباز کے کزن سمیر پریشوادی نے بتایا کہ ان کی جانب سے مانگی گئی رقم بڑھ گئی اور اس سے ارباز کو 90 ہزار روپے میں گاڑی بیچنے پر مجبور ہونا پڑا۔ ارباز نے سیکنڈ ہینڈ کار ڈیلر کے طور پرکام کرتا تھا جبکہ اس کی والدہ نے ایک سرکاری اسکول میں اردو ٹیچر کے طور پر کام کیا۔

Share this post

Loading...