بھٹکل 21/ جون 2019(فکروخبر نیوز) علی پبلک اسکول بھٹکل میں ”بڑا خواب دیکھو ایک دن اس کو پالو گے“ کے عنوان پر طلباء کے لیے ایک ورکشاپ منعقد کیا گیا جس میں علی پبلک اسکول بھٹکل کے اکیڈمک ایڈوائزر مولانا عبدالباری دامدا ندوی نے بچوں کو اپنی سوچ اعلیٰ رکھتے ہوئے اپنے زندگی کا مقصد متعین کرنے کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ انہوں نے بچوں کو مثالوں کے ذریعہ سمجھاتے ہوئے کہا کہ کسی بھی چیز کے بارے میں ہماری سوچ اعلیٰ ہونی چاہیے، حدیث شریف میں بھی جنت مانگنے پر جنت الفردوس کے مانگنے کی نصیحت امت کو کی گئی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ سوچ کے اعلیٰ ہونے پر اس کے اہداف کے حصول میں بھی انسان کوششیں کرنے لگتا ہے اور ایک وقت اس کو پالیتا ہے۔ مولانا موصوف نے امام نووی رحمۃ اللہ اور حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی رحمۃ اللہ علیہ کی مثالیں پیش کرتے ہوئے ان کی خدمات پر بھی مختصراً روشنی ڈالی
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کسی بھی بڑی چیز کے حصول کے لیے انسان اس کا مقصد متعین کرتے ہوئے اس کے ہدف کا بھی تعین کرے جس کے لیے سب سے بنیادی چیز وہ وقت کا صحیح استعمال ہے۔ ہمارا وقت سونے سے زیادہ قیمتی ہے، اپنے اوقات کو کارآمد بنانے کے لیے اس کا نظام الاوقات بنائیں اور اسی کے مطابق اپنے روزانہ کے معمولات انجام دیں۔
طلباء سے سوالات کرنے پر اکثر جوابات یہی ملتے ہیں کہ میں میں ڈاکٹر، انجینئر، پائلٹ اور بڑی سے بڑی ڈگری حاصل کرنے کوشش کااظہار ہوتا ہے لیکن ہمیں اپنا ہدف بڑا متعین کرتے ہوئے اس کی نیت کرنے کی چاہیے کہ میں ڈاکٹر، انجینئراور پائلٹ کی یونیوسٹی قائم کروں گا۔
آخر میں مولانا عبدالنور فکردے ندوی نے شکریہ کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے انسان کو دو کان دئیے اور ایک زبان دی ہے جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ ہمیں بولنے کے مقابلہ میں زیادہ سننا چاہیے اور دوسروں کی اچھی چیزوں کو اختیار کرتے ہوئے ترقی کے میدانوں میں آگے بڑھنا ہے۔ بچوں کے ذہنوں کو اسلامی ڈھانچے میں ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے مولانا موصوف نے کہا کہ ہمیں ڈاکٹر، انجینئر اور پائلٹ کے ذریعہ سے اسلام کی خدمت کرنی ہے اور ہر حال میں ہمیں کوشش کرنی ہے کہ ہمارے ہر کام سے اسلام کی ترجمانی اور اس کا پیغام دوسروں تک پہونچ جائے
Share this post
