علی پبلک اسکول کے 86 فارغین اور حفاظ کے اعزاز میں سجی الوداعی وختمِ قرآن کی نشست ، طلبہ کے جانب سے تیارہ شدہ ڈرون کا افتتاح ، دُرِّ علی ایوارڈ محمد مظفر بن افضل حسین محتشم کے نام

بھٹکل22؍فروری2024(فکروخبرنیوز)علی پبلک اسکول بھٹکل سے امسال ایس ایس ایل سی سے فراغت پانے والے 86 طلبہ کے اعزاز دوروزہ الوداعی جلسہ منعقد کیا گیا ۔ کل بروزبدھ صبح  نو بجے اس کی پہلی نشست منعقد ہوئی اور آج دوسری اور آخری نشست منعقد کی گئی۔ طلبہ نے اپنی تعلیمی روداد بیان کرتے ہوئے اپنے اساتذہ اور طلبہ کے ساتھ بیتے لمحات کا تذکرہ کیا اور اپنے والدین کے احسانات کا بھی تذکرہ کیا۔

طلبہ کی مختلف میدانوں میں صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے ہر سال کسی ایک طالبِ علم کو دُرِّ علی ایوارڈ سے نوازا جاتا ہے، امسال محمد مظفر بن افضل حسین محتشم کو دُرِّ علی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ہائیر پرائمری میں بیسٹ ٹیچر ایوارڈ مولانا حبان ندوی اور ہائی اسکول میں مولانا حزقیل ندوی کو نوازا گیا- اسکول ترانہ کی ویڈیو لانچ کی گئی جسے کہکشاں نے بڑے ہی خوبصورت انداز میں پیش کیا ہے۔ 

اس موقع پر طلبہ کی جانب سے تیارہ شدہ ڈرون صدرِ جامعہ مولانا عبدالعلیم قاسمی صاحب کے دستِ مبارک سے افتتاح کرتے ہوئے اسے اڑاگیا۔ ایس ایس ایل سی کے طلبہ کی جانب سے تیار کیا جانے والا بھٹکل میں یہ پہلا ڈرون ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سینسر اسٹک اور دیگرچیزوں کا بھی تذکرہ ہوئے طلبہ اور ان کی رہنمائی کرنے والے اساتذہ کو اسکول کے روحِ رواں مولانا محمد الیاس ندوی نے مبارکباد پیش کی۔ مولانا نے اپنے خطاب میں کہا کہ الحمدللہ اب پی یو کالج کے لیے سرکاری کارروائی جاری ہے اور امید ہے کہ جلد از جلد یہ نظام بھی شروع ہوجائے گا۔ مولانا نے مزید کہا کہ ہم پی یو کالج ، حفظِ قرآن اور بچوں کی تربیت کے پورے نظام کے ساتھ شروع کرنے جارہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمارے یہاں بورڈنگ کا نظم بھی شروع ہوچکا ہے جس کے لیے اندرونِ ہند کے کئی شہروں سے لوگ اپنے نونہالوں کو بھیجنے کے لیے تیار ہیں ، ابھی فی الحال مزید چالیس بچوں کی گنجائش ہے اور اللہ چاہے تو اس کے لیے الگ عمارت میں اس کا نظم شروع کیا جائے گا۔ مولانا نے اپنے خطاب میں کہا کہ شروع دن سے اس بات کی کوشش کی گئی کہ ہمارے یہاں مخلوط نظام نہ ہو۔ اللہ کے فضل کے سے اب ہائی اسکول اور پی یو کالج کے لیے لڑکیوں کے لیے الگ کیمپس شروع کیے جائیں گے۔ مولانا نے اسکول کے تمام محسنین کا تذکرہ کیا اور ان کے لیے بھرپور دعائیں دیں۔ 

اسکول کے اکیڈمک ڈائریکٹر مولانا عبدالباری ندوی نے کہا کہ علی پبلک اسکول ایک مشن ہے جس کے تحت تعلیم کے ساتھ ساتھ بچوں کی تربیت پر زور دیا جارہا ہے۔ ہم کوشش کررہے ہیں کہ ہمارے بچے دوسروں کے لیے روڈ ماڈل بن جائیں اور اس کے لیے ہم بساط پر کوششیں بھی کررہے ہیں۔ مولانا نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اس مشن کو نہ صرف ہندوستان میں بلکہ بیرونِ ہند میں بھی پہنچایا اور ہم نے خود جاکر دیکھا کہ لوگ اس نظام کو کیسے ہاتھوں ہاتھ لے رہے ہیں۔

مولانا عبداللہ شریح ندوی نے الوداعی پیغام میں طلبہ سے کہا کہ آپ دنیا کے جس کونے میں بھی چلے جائیں اور ترقی کی راہوں پر گامزن ہوں لیکن دین و شریعت کے سلسلہ میں کسی بھی طرح کا ہم سمجھوتہ نہ کریں۔ انہوں نے طلبہ کو ترقی کے منازل طئے کرنے کے لیے اپنے خوابوں کی تعبیر ڈھونڈنے کا پیغام دیا اور کہا کہ خواب وہ نہیں ہے جو سوتے ہوئے دیکھیں خواب وہ ہے جو آپ کو سونے نہ دیں۔

امسال فراغت حاصل کرنے والے طلبہ کو انعامات سے نوازا گیا ، اسی طرح ہر درجہ میں نمایاں نمبرات سے کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کو بھی ایوارڈ سے نوازا گیا۔

اسی جلسہ میں علی پبلک اسکول درجہ حفظ میں حفظِ قرآن مکمل کرنے والے دو طلبہ (علی شاذ ابن اختر قمر اور محمد شریم ابن یاسین جمشیر) کی اجتماعی تکمیل امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا عبدالعلیم ندوی نے کی اور قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا عبدالرب ندوی نے دعا فرمائی۔

ناظم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد طلحہ ندوی نے طلبہ کو نصیحتیں کیں۔

ظہرانہ کے ساتھ یہ الوداعی تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔

Share this post

Loading...