اینٹی نکسل فورس نے نکسل سمجھ کر ایک مسلم نوجوان کو گولیوں سے بھون ڈالا ؟

تفصیلات کے مطابق مویشیوں کو لے جارہے سواری میں پانچ افراد سوار تھے ، ان میں فاروق نامی شخص پولس حراست میں ہے، جب کہ پرمود، ڈرائیور ،سرفراز، اور رفیق نامی افراد فرار ہیں۔ پولس کے بیان کے مطابق اے این ایف کے نوجوان جوکٹے نامی علاقے میں سواریوں کی تلاشی لے رہے تھے۔ ان کا ماننا ہے کہ جب اس سواری کو روکنے کی کوشش کی گئی تو وہ نہیں رکے اور نکسل سمجھ کر اس پر بندوق سے نشانہ سادھا ۔(بے رحمی سے قتل کردیا)۔ بتایا جارہا ہے کہ مویشیوں کو غیرقانونی نہیں بلکہ قانونی طور پر پورے لیگل دستاویزات کے ساتھ لے جایا جارہا تھا۔اس واردات کے بعد مذکورہ بالا اینٹی نکسل فورس شک و شبہات کے دائرے میں آگئی ہے، جان بوجھ کر نشانہ بنائے جانے کے امکانات کو بھی مسترد نہ کئے جانے کی بات عوامی سطح پر سننے کو مل رہی ہے۔ منگلور کے سیاسی افراد میں اس واقعہ کے بعد کھلبلی مچ گئی ہے۔ اور عوامی سطح پر خوب چرچے میں ہے، اور فورس کے حرکات و سکنات اور ان کی نیت پر شک کیا جارہا ہے۔ کانگریس لیڈر محی الدین باوا کا کہنا ہے کہ انہوں نے وزیرِ اعلیٰ اور وزیرِ داخلہ سے اس سلسلہ میں خبر کردی ہے ، اور معاملہ کی تحقیقات کے بعد مجرموں کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارہ جوئی کئے جانے کی یقین دہانی کی ہے ۔
نواجون کے سینے میں گولی داغی گئی ہے، اور گولی کے نشانہ اور سیدھے سینے پر لگنے کو دیکھ کر یہ واردات بھاگتے ہوئے نہیں بلکہ روک کر نشانہ لگائے جانے کی بات عوامی سطح پر سننے میں آرہی ہے۔ اس کے علاوہ بھی کئی سارے سوالات ہیں جس کا جواب دینا اینٹی نکسل فورس کو لازم ہوگا اور ممکن ہے انسانی حقوق تنظیم فوری اس معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے بے گناہ کو انصاف دلائے گی۔

(تصاویر فوٹو گیلری میں دیکھ لیں )

Share this post

Loading...