امکانات ظاہر کرتے ہوئے اخبار لکھتا ہے کہ نیوی کے ترقیاتی کام دوسرے مرحلے میں پہنچ چکا ہے اور اس کا آغاز انٹرنیشنل ہوائی اڈے کے تعمیراتی کاموں سے ہوگا۔ ابھی حال ہی میں انکولہ کے بیرڈے نامی علاقے میں 2ہزار ایکڑاراضی محکمۂ جنگلات سے خرید کراس کے دی فاریسٹنگ ( deforesting) کرنے کے بعد نیوی کے حوالے کردیا گیا ہے۔ اس اراضی کی تحقیقات کرنے اور جنگلاتی رپورٹ جمع کرنے کے لیے آئے ایر ٹرافک کنٹرول (Air Traffic Control)کے محققوں نے فضائی رکاوٹ نہ ہونے اور ہوائی اڈے کے لیے صحیح جگہ بتا کر رپورٹ بھی جمع کرنے کی مصدقہ خبر ملی ہے۔
اس ہوائی اڈے کی منصوبہ بندی ایر پورٹ اتھاریٹی آف انڈیا نے کی ہے۔ اگلے بجٹ سیشن میں ممکن ہے اس منصوبے کے تحت بحث و مباحثہ ہو۔ریاستی حکومت فی الحال 7چھوٹے ہوائی اڈوں کی ترقیاتی کاموں کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ مگر نیوی اور ایرپورٹ اتھاریٹی آف انڈیا کے اشتراک سے تعمیر ہونے والا بیرڈے انٹرنیشنل ہوائی اڈہ میں نیوی کے ہوائی جہازوں کی ایک مخصوص مدت تک تربیت ہونے والی ہے۔ اسی بنا پر اس ہوائی اڈے کو الگ ہی خصوصیت دی جارہی ہے۔ ریاستی حکومت کا کہناہے کہ نیوی کے مطالبے کے مطابق مرکزی حکومت نے ان کو بیرڈے میں اراضی حوالے کرچکی ہے اب اس پر وہ کس طرح کے ترقیاتی کام چاہتے ہیں اُن پر منحصر ہے البتہ یہاں انٹرنیشنل ہوائی اڈے کے تعمیراتی امکانات کو مسترد نہیں کیا جاسکتا ۔
Share this post
