انجمن بی ایڈ کالج کا سالانہ جلسہ(مزید ساحلی خبریں)

ڈاکٹر فرزانہ نے استاد کی خوبیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک اچھے استاد کے لیے چند چیزیں ضروری ہیں جس کے بغیر وہ اس پیشے کو اختیار نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ استاد ہر ایک طالب علم سے میٹھے بول بولے اور اس کا دماغ پرسکون ہو اور ہر ایک کے لیے اس کے دل میں محبت ہو ۔ انہو ں نے مزید کہا کہ درجہ میں کئی طرح کے طلباء ہوا کرتے ہیں اور ایک اچھا استاد وہی کہلاتا ہے کہ جو ان تمام طلباء کو ساتھ لے کر چلے ۔ اس موقع پر پی ایچ ڈی کی تعلیم مکمل کرنے پر انجمن بی ایڈ کی پرنسپال ڈاکٹر سعیدہ انجم اور معلمہ ذکیہ سلطانہ کی شال پوشی کرتے ہوئے عزت افزائی کی گئی ۔ ان کے علاوہ مختلف شعبوں میں بہترین کارکردگی دکھا نے والے طلباء وطالبات کو خصوصی انعامات سے نوازا گیا۔ اسٹیج پر انجمن حامئ مسلمین کے جنرل سکریٹری جناب قاسمجی محمد انصار صاحب ، ایڈیشنل جنرل سکریٹری جناب صدیق اسماعیل صاحب اور کالج بورڈ سکریٹری جناب آفتاب قمری صاحب وغیرہ موجود تھے۔ 


سورتکل اور الال کے علاقوں میں کشیدگی اب بھی برقرار ، 

شرپسندوں نے دو کاروں کو کیا نذرِ آتش ، ایک بس پر پتھراؤ ؛

منگلور 17؍ نومبر (فکروخبرنیوز) بنٹوال کے بعد اب سورتکل اور الال کے علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کی وجہ سے حفاظتی دستوں کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کردیا گیا ہے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق پیر کی شام چند نامعلوم شرپسندوں نے حالات خراب کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ایک نجی بس پر پتھراؤ کیا ۔ اس کے علاوہ دو دیگر سواریوں پر شرپسندوں کی جانب سے پتھراؤ کیے جانے کی وجہ سے سواریوں کو نقصان پہنچا ئے جانے کی خبر موصول ہوئی ہے۔ الال پولیس تھانہ میں ان معاملات کے سلسلہ میں شکایتیں درج کرائیں گئیں ہے۔ مذکورہ واقعات کو دیکھتے ہوئے محکمۂ پولیس نے حفاظتی دستوں کو بڑھادیا گیاہے۔ پولیس کمشنر نے شام چھ بجے کے بعد کانیں اور تجارتی مراکز بند کردینے کے احکامات جاری کردئیے ہیں اور الال اور آس پاس کے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ الال کے حساس مضافاتی علاقے مستی کٹے ، مکا چیری ، موگا ویرپٹنا اور کوڈی میں بھی سیکوریٹی بڑھادی گئی ہے۔ سورتکل سے ملی اطلاعات کے مطابق شرپسندوں نے چوکا بیٹو نامی علاقے میں راستے کے کنارے کھڑی کی گئی دو سواریوں کو آگ لگادی ہے۔ اس معاملہ میں سورتکل پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا ہے۔ملحوظ رہے کہ پولیس کمشنر نے20نومبر تک عوامی جلسوں اور کسی بھی طرح کے احتجاج پر پابندی عائد کردی ہے لیکن الال اور اس کے مضافاتی علاقوں میں ماحول پرامن ہونے تک عوامی جلسوں پر پابندی عائد کردینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ 


چتور : مئیر اور اس کے شوہر پر جان لیوا حملہ 

مئیر نے موقعۂ واردات پر دم توڑدیا ، شوہر شدید زخمی 

چتور 17؍ نومبر (فکروخبرنیوز) تعلقہ کی مئیر اور اس کے شوہر پر چند نامعلوم افراد کی جانب سے جان لیوا حملہ کیے جانے کی واردات آج بلدیہ دفتر میں منظر عام پر آئی ہے جس میں مئیر نے موقعۂ واردات پر ہی دم توڑدیا جبکہ اس کا شوہرواردات میں شدید زخمی ہوگیا ہے۔ مئیر کی شناخت کٹاری انورادھا اور اس کے شوہر کی شناخت موہن کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ حملہ آور موقعۂ واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق آج دن کے اوقات میں چند نامعلوم افراد مئیر کے دفتر میں داخل ہوئے اور اس پر چاقوؤں سے حملہ کردیا جس کی وجہ سے اس نے موقعۂ واردات پر دم توڑیا۔ حملہ آوروں نے جاتے جاتے اس کے شوہر پر بھی جان لیوا حملہ کردیا جس میں وہ شدید زخمی ہوگیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں اس واردات ک پیچھے خاندانی تنازعہ ہونے کے امکانات ظاہر کیے جارہے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق پورے معاملہ کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور جلد ہی واقعہ کا سچ سامنے آئے گا۔ حملہ آوروں کا تعلق ریاستِ کرناٹک سے بتایا جارہا ہے اور پولیس ان کو جلد ہی حراست میں لینے میں کامیاب ہوگی۔ ڈی آئی جی (لاء اینڈ آڈر) آرپی ٹھاکور نے بتایا کہ ایک پستول اور ایک چاقو موقعۂ واردات سے ضبط کرلیا گیا ہے۔

Share this post

Loading...