اگر ہم احساسِ کمتری کا شکار ہوئے اورمشکل ہونے کا بہانہ بنائیں گے تو کچھ حاصل نہیں ہوگا، اس موقع پر مشہور عالمِ دین مولانا الیاس جاکٹی ندوی (صدر انفا)نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ہندوستانی عوام ایک سخت چیلنج کے ایام سے گذر رہے ہیں، اس وقت ہندوستانی مسلمانوں کے لئے سو ل سرویسس میں حصہ لینا اشد ضرورت ہے ، سیاسی نشیب و فراز اوراس کے چالوں کو سمجھنا ضروری ہے ، بصورتِ دیگر بہت سخت دن آنے والے ہیں، انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ ہوں یا وزیرِ اعظم یا دیگر ممبران پارلیمان، یہ لو گ ازبخود فیصلہ نہیں لیتے بلکہ آئی اے ایس افسران کے سامنے یہ معاملہ پیش کیا جاتا ہے ، مولانا کا کہنا ہے 10آئی اے ایس افسران پچاس ممبران پارلیمان کے برابر اور ایک کے ایس اس افسرا پچاس ایم ایل اے اور ایم ایل سی کے برابر ہوتے ہیں۔منگلور پی اے کالج اور ایس اکیڈمی کے لکچرر پروفیسر امین احمد نے اس موقع پر سول سرویسس کے سلسلہ میں تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے سول سرویس امتحانات کو آسان بنا کر پیش کیا، انہوں نے طلباء کو بتایا کہ کس طرح سے اس امتحانات میں حصہ لے سکتے ہیں اور کونسے راستے اس کو اپنانا ہوگا۔اے آئی ایم سی اے کے پروفیسر نذیر احمد نے سول امتحانات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے ،امتحان میں حصہ لینے کے شرائط اور اس کے قوانین کو تفصیلا بیان کیا۔ ملحوظ رہے کہ اس پروگرام کے مہمانِ خصوصی ایس اکیڈمی کے صدر ایڈوکیٹ سعدالدین صالحی اور ایس اکیڈمی کے ڈائرکٹر جناب نذیر احمد تھے، ایک سو سے زائد طلباء نے اس میں شرکت کرتے ہوئے پروگرام سے بھرپور فائدہ اُٹھایا، اس پورے اجلاس کی نظامت اس جلسہ کے کنوینر جناب سید عمران لنکا نے کی، سید محی الدین برماور، مولانا انصارندی اور انفا کے کئی ممبرس موجود تھے ،۔
Share this post
