منگلورو 28؍ جنوری 2019(فکروخبر نیوز) مرکزی وزیر آننت کمار کے ہندو لڑکی کوچھونے پر ہاتھ کاٹ دئیے جانے والے متنازعہ بیان پر مختلف لیڈران نےسخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے پارلیمنٹ اور دستور کی توہین قرار دیا ہے۔ ریاستی حکومت کے وزیر داخلہ ایم بی پاٹل نے کہا کہ اسے پارلیمنٹ اور دستور کا کوئی پاس ولحاظ نہیں ہے۔ وہ اس طرح کے بیانات دیتے آرہے ہیں اور یہ اب نئی بات نہیں رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسے پارلیمنٹ تو کیا گرام پنچایت ممبر ہونے کا بھی حق نہیں ہے۔ آننت کمار نے اس سے قبل بھی کئی طرح کے متنازعہ بیانات دئیے ہیں ان کے اس طرح کے بیانات کو آئندہ آنے والے لو ک سبھا انتخابات کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔
Share this post
