بنگلورو 04/ فروری 2016(فکروخبر نیوز) اپنے متنازعہ بیانات کے لیے مشہور اتر کنڑا ضلع سے رکن پارلیمان آننت کمار ہیگڈے کے بیان پر شدید نکتہ چینی جاری ہے۔ آج پارلیمان میں بھی اس بیان کو لے کر کافی ہنگامہ ہوااور ان کے خلاف سخت کارروائی کی کی مانگ کی گئی۔ اس درمیان آننت کمار ہیگڈے نے اپنے بیان کو واپس لینے سے انکار کرتے ہوئے اس پر معافی مانگنے سے بھی انکار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہو ں نے جو کچھ کہا ہے اس میں کوئی غلط نہیں ہے۔ وہ اپنے بیان پر قائم ہے اور کسی بھی صورت میں بیان واپس نہیں لیں گے۔ انہوں نے پارٹی کے ہائی کمان کو وجہ بتاؤ نوٹس کا جواب بھیج دیا ہے، اب پارٹی ہائی کمان جو فیصلہ کرنا کرلے۔
یاد رہے کہ آننت کمار نے گاندھی جی کے معلق متنازعہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہو ں نے آزادی کے لیے کچھ نہیں کیا ہے بلکہ ستیا گرہ ایک ڈھونگ تھا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی آنت کمار کے اس بیان پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ بعض اخباروں کے ذرائع سے یہ بھی اطلاعات موصوہ ہوئیں ہیں کہ آج پارلیمانی سیشن میں شامل نہ ہونے کی درخواست ان سے کی گئی تھی اور اسی بات کی وجہ سے آج وہ پارلیمان میں غائب تھے۔
ملحوظ رہے کہ آننت کمار نے اس طرح کا بیان پہلے نہیں دیا ہے بلکہ اس سے قبل وہ دستور ہند کو بدلنے، ہندو لڑکیوں سے شادی رچانے پر مسلمان کا ہاتھ کاٹ ڈالنے اور دہشت گردی کے لیے اسلام کو ذمہ دار ٹہرانے کا غیر ذمہ دارانہ بیانات دے کر سرخیوں میں رہے ہیں۔
اب دیکھنا ہے کہ اپنے دیش بھکتی کا گیت گانے والی بی جے پی پارٹی مجاہد آزادی پر نشانہ ساندھنے والے اپنے ہی ایم پی کے ساتھ کیا سلوک کرتی ہے۔
Share this post
