27؍ اپریل 2023 (فکروخبرنیوز) کانگریس قائدین نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے، جس میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز بیانات دے کر کرناٹک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ قائدین نے درخواست کی کہ شاہ اور دیگر بی جے پی لیڈروں کے خلاف فوری ایف آئی آر (فرسٹ انفارمیشن رپورٹ) درج کی جائے۔
کرناٹک کے انچارج جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا، کے پی سی سی (کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی) کے صدر ڈی کے شیوکمار، اور کے پی سی سی کے سابق صدر جی پرمیشور سمیت کانگریس کے رہنماؤں نے بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) کے رہنماؤں پر اشتعال انگیز ریمارکس کرنے اور دشمنی کو فروغ دینے کا الزام لگایا۔
25 اپریل کو بیلگاوی ضلع کے تردل میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا تھا کہ کانگریس کے اسمبلی انتخابات جیتنے سے خاندانی سیاست میں ہمہ وقتی بلندی ہوگی اور ترقی "ریورس گیئر" میں ہوگی۔انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اگر کرناٹک میں کانگریس برسراقتدار آئی تو ریاست ’’فسادات سے دوچار‘‘ ہوگی۔
کانگریس لیڈروں نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی لیڈروں نے جان بوجھ کر جھوٹے بیانات دیے، ووٹرز کو بی جے پی کے حق میں ووٹ دینے کی دھمکی دی، اور کانگریس اور اس کی قیادت سے مکمل طور پر جھوٹے مقاصد کو منسوب کرکے اپوزیشن کانگریس کو بدنام کیا۔ شکایت میں مزید کہا گیا کہ مبینہ جرائم تعزیرات ہند اور عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے تحت قابل سزا ہیں، جو تحقیقات کے دوران سامنے آسکتے ہیں۔
کانگریس قائدین نے شاہ پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ کرناٹک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کے واضح ارادے سے کانگریس اور اس کے سینئر قائدین کے خلاف کئی فرقہ وارانہ الزامات عائد کررہے ہیں۔ شاہ نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے PFI (پاپولر فرنٹ آف انڈیا) کے تمام کارکنوں کو رہا کیا تھا جنہیں پہلے حراست میں رکھا گیا تھا، اور یہ بی جے پی حکومت تھی جسے بعد میں انہیں دوبارہ تلاش کرکے جیل بھیجنا پڑا۔ شاہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کانگریس نے انتخابی وعدہ کیا ہے کہ اگر وہ کرناٹک میں حکومت بنانے کے لیے منتخب ہوتی ہے تو وہ PFI پر سے پابندی ہٹا دے گی۔
کانگریس لیڈروں نے 27 اپریل کو بنگلورو میں ہائی گراؤنڈ پولیس میں شکایت درج کرائی، جس میں مبینہ جرائم کے ارتکاب کے لیے شاہ اور دیگر افراد کے خلاف فوری ایف آئی آر کی درخواست کی گئی۔
Share this post
