\' امت شاہ غنڈہ نمبر ون \' ہے

لیکن وہ ایسے آدمی ہیں جن پر ریپ اور جان لینے کے الزام ہیں اور ایسے شخص کو اچھا آدمی نہیں کہا جا سکتا . اس لئے ہمیں ان کے غنڈہ کہنا پڑا .غازی آباد سے اپنی پارٹی کے امیدوار سدھن راوت کے لئے ریلی خطاب کرنے پہنچے اعظم نے کہا کہ بی جے پی کے پاس نفرت کے علاوہ اور کچھ ہے ہی نہیں .


 

تبادلوں کو لے کر ممتا بنرجی اور الیکشن کمیشن آمنے سامنے

کولکتہ ۔9اپریل(فکروخبر/ذرائع)اپنے صخت مزاج کے لیے مشہور مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے اب الیکشن کمیشن کو ہی چیلنج دے دیا ہے . ممتا نے پیر کو کمیشن کے اس حکم کو ماننے سے انکار کر دیا ہے ، جس میں ریاست کے پانچ ایس پی ، ایک ڈی ایم اور دو الیکشن حکام کے تبادلے کے لئے کہا گیا تھا . ممتا نے کہا کہ وہ کسی بھی افسر کو نہیں ہٹائینگی . بھڑکا ممتا نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن صرف کانگریس اور بی جے پی کی سنتا ہے .کمیشن کے دورے کے بعد لیا گیا فیصلہریاست کے چیف الیکشن افسر سنیل گپتا کے مطابق یہ تبادلے الیکشن کمیشن کی اتوار کو یہاں مکمل پیٹھ کے دورے کے بعد کئے گئے ہیں . انہوں نے بتایا کہ ان افسران کے بارے میں کچھ شکایتیں ملی تھیں جن کی بنیاد پر یہ تبادلے کئے گئے ہیں . اس میں مالدا ، بیربھوم ، بردھوان ، مغربی مدنا پور اور مرشدآباد کے ایس پی کے علاوہ شمالی 24 پرگنہ ضلع کے ڈی ایم کو بھی منتقل کیا گیا ہے . گپتا کے مطابق جن افسران کو تبادلتا ہوا ہے ، ان میں دو اضافی الیکشن افسران بھی شامل ہیں .


 

مولانا کلب جواد اور یحییٰ بخارینے  کانگریس اور بی جے پی کا بائیکاٹ کیا

نئی دہلی ۔9اپریل(فکروخبر/ذرائع) دہلی کے شاہی امام احمد بخاری نے پارلیمانی انتخابات میں مسلمانوں سے کانگریس کی حمایت کرنے کی اپیل کے بعد ان کے بھائی اور نائب شاہی امام یحییٰ بخاری اور ممتاز شیعہ عالم کلب جواد نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس اور بی جے پی کا بائیکاٹ کریں اور کسی سیکولر امیدوار کو ہی ووٹ دیں .کلب جواد شیعہ مسلمانوں کے علماء ہیں . جواد نے پیر کو اپنی اپیل میں کہا ہے کہ کانگریس کی حکومت میں ملک میں بڑے فسادات ہوئے اور اس پارٹی کی پالیسیوں سے مسلمانوں کے حالات خراب ہوئے ہیں . وہیں یحییٰ بخاری نے کہا کہ کانگریس کسی بھی صورت میں مسلمانوں کی خیر خواہ نہیں ہے . کانگریس کے دور اقتدار میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم ہوئے .انہوں نے کہا کہ اگر مسلمان دو وقت کی روٹی کمانا چاہتے ہیں تو وہ کانگریس سے دور رہیں . وہ جتنا اس سیاسی پارٹی سے دور رہیں گے ، اتنا ان کے اور ملک دونوں کے لئے بہتر ہو گا . انہوں نے بدعنوانی مخالف تحریک سے ابھری عام آدمی پارٹی کا نام لئے بغیر کہا کہ جو پارٹی پہلی بار لوک سبھا الیکشن لڑ رہی ہے ، اسے ووٹ دے کر ایک بار ازمایا جا سکتا ہے .ان کی اس اپیل کے بعد سیاسی گھمسان بڑھنے کے آثار بن گئے ہیں کیونکہ جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے ملک کے مسلمانوں سے کہا ہے کہ وہ اس الیکشن میں کانگریس کے حق میں ووٹ دیں .


 

دفعہ 370کو آئین ہند سے حذف نہیں کیا جا سکتا بی جے پی کا نعرہ انتہا پسندوں کو فائدہ پہنچانا ہے 

کانگریس کئی ریاستوں میں مضبوط مستحکم اور یو پی اے ایک دفعہ پھر اقتدار حاصل کرئے گا /وزیر دفاع 

سرینگر۔9اپریل(فکروخبر/ذرائع )دفعہ 370کو ہٹانے سے ملک میں سنگین صورتحال پیدا ہونے کی ذکر کرتے ہوئے وزیر دفاع اے کے انٹونی نے کہاکہ اگر بی جے پی برسر اقتدار آگئی تو ملک کو ٹکڑے ٹکڑے ہونے کا خطرہ ہے ۔ دفعہ 370کو آئین ہند سے حذف کرنے کا بھارتیہ جنتا پارٹی نے جو انکشاف کیا ہے اسے ملک کے انتہا پسندوں کو بھر پور مدد ملے گی اور بی جے پی بھی یہی چاہتی ہے۔ کانگریس کئی ریاستوں میں مضبوط مستحکم ہے اور یو پی اے تیسری بار حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہوگی ۔ ریاست جموں وکشمیر میں حالات دن بدن بہتر ہوتے جار ہے ہیں اور کسی کو بھی امن وامان میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ کیرالہ میں عوامی جلسے کے بعد حاشیہ پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع اے کے انٹونی نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے دفعہ 370کو آئین ہند سے حذف کرنے کا جو دعویٰ کیا ہے وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی چال ہے تاکہ ملک کی انتہا ہندوں عناصر کو تقویت مل سکے اور بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار کی مسند تک رسائی حاصل کر سکیں۔ وزیر دفاع نے کہاکہ ملک کو متحد ، مستحکم رکھنے کیلئے تمام سیاسی پارٹیوں کو اب آگے آنا ہوگا اور بھارتیہ جنتا پارٹی نے جو الیکشن منشور منظر عام پر لایا ہے وہ پرانی شراب نئی بوتلوں میں بھرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہاکہ دفعہ 370کو آئین ہند سے حذف کرنا ملک کی جمہوریت ، بھائی چارے اور وحدت کیلئے سب سے بڑا خطرا ہوگا اور بی جے پی نے جو 370پر جو کھلے بحث کا دعویٰ کیا ہے اسے ملک ٹکڑے ٹکڑے ہونے کا احتمال پیدا ہو گیا ہے اور ایسا صرف بھارتیہ جنتا پارٹی ہندو انتہا پسندوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے کر رہی ہے تاکہ اسے اقتدار تک رسائی ہو سکے۔ ملک میں مودی لہر کو مسترد کرتے ہوئے اے کے انٹونی نے کہاکہ کئی ریاستوں میں کانگریس مضبوط مستحکم ہے اور پارلیمنٹ الیکشن میں یو پی اے اتحاد ایک دفعہ پھر اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہوگا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کا خواب کسی بھی صورت میں شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔ اے کے انٹونی نے کہاکہ ریاست جموں وکشمیر میں حالات بہتر ہوتے جارہے ہیں حد متارکہ پر دراندازی کوروکنے کیلئے بہتر اقدامات اٹھائے گئے ہیں کسی کو امن وامان میں اور لوگوں کے جان ومال کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ ریاست جموں وکشمیر میں پارلیمنٹ الیکشن خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دینے کیلئے مرکزی حکومت نے ریاست کی بھر پور مدد کی ہے اور ہم یقین رکھتے ہیں کہ پارلیمنٹ الیکشن خوش اسلوبی کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچ جائینگے ۔ 

قلم دوات والوں نے ریاست خاص کر کشمیر میں خون کی ہولی کھیلی ، 

فرقہ پرستوں کے وفادار آج کس منہ سے دفعہ 370کا دفاع کر رہے ہیں ۔۔ڈاکٹر فاروق عبدا ﷲ

سرینگر۔9اپریل(فکروخبر/ذرائع )قلم دوات والوں نے ریاست جموں وکشمیر میں خون کی ہولی کھیلنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے سرینگر سے نیشنل کانفرنس کے نامزد امیدوار نے کہاکہ آج کس منہ سے پی ڈی پی کا سر پرست اعلیٰ دفعہ 370کا دفاع کرنے کی باتیں کر رہا ہے ۔ پی ڈی پی نے گاؤ کدل ، بجبہاڑہ ، ہندواڑہ اور اسلامیہ کالج جیسے واقعات انجام دے کر سینکڑوں افراد کو قتل کروایا۔ اس موقعے پر وزیر اعلیٰ نے کہاکہ پی ڈی پی فرقہ پرستوں کا ٹولہ ہے اور اس رجحان کو ختم کرنے میں نیشنل کانفرنس کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرئے گی ۔ ہم نے کانگریس کے ساتھ اس لئے گڑھ جوڑھ کیا کیونکہ کانگریس کے نائب صدر اور یو پی اے چیر پرسن ریاستی لوگوں کے تئیں نیک خواہشات رکھتے ہیں۔ذرائع مطابق حلقہ انتخاب بٹہ مالو میں ایک بھاری عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے سرینگر پارلیمانی حلقے کے امیدوار اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر فارو ق عبدا ﷲ نے کہاکہ پی ڈی پی نے ریاست خاص کر وادی کشمیر میں نوجوانوں کا قتل عام کروایا اور اس پارٹی کا ایک ہی اصول رہا ہے پھوٹ ڈالو حکومت کرو۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی پی فرقہ پرستوں کا ٹولہ اور اس کی چالوں سے لوگوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے ریاست جموں وکشمیر میں کی وحدت، انفرادیت اور اجتماعیت کی بیخ کنی کرنے میں کوئی کثر باقی نہیں رکھی وہی لوگ آج لباس بدل کر یہاں کے عوام کے ہمدرد اور غمخوار ہونے کا ڈھونگ رچا رہے ہیں۔ جن قلم دوات والوں نے ریاست جموں وکشمیر میں خواتین جائیداد منتقلی بل اور پراپرٹی بل کے اطلاق کیلئے ڈرامہ بازی کی اور شرائن بورڈ کو زمین کی وہی لوگ آج دفعہ370کے دفاع کی بات کررہے ہیں۔ جن قلم دوات والوں نے گاؤکدل، بجبہاڑہ، ہندوارہ اور اسلامیہ کالج جیسے درجنوں قتل عام کروائے وہی آج کشمیری عوام کی حفاظت کرنے کا ڈھونگ رچا رہے ہیں۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ جب1977میں نیشنل کانفرنس کے عظیم قائد شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے دلی والوں سے 1975میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی مانگ کی ، تب بھی انہی قلم دوات والوں نے اقتدار پر قابض ہونے کیلئے بادشاہ سے زیادہ وفار بن کر حکومت سے اعتماد واپس لیا ، یہاں تک ان لوگوں نے حلف برداری کیلئے شیروانیاں بھی تیار رکھیں تھیں۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ نیشنل کانفرنس بی جے پی اور مودی کو دفعہ370کو ختم کرنے تو دور کی بات انہیں ریاست کی خصوصی پوزیشن کو چھونے کی اجازت بھی نہیں دیگی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے انتخابی منشور سے یہ بات صاف ظاہر ہوگئی ہے کہ ان لوگوں کے جموں وکشمیر کے تئیں کیا ارادے ہیں، یہ لوگ کبھی بھی ریاستی عوام کے دوست نہیں ہوسکتے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہل والے جھنڈے کو یہاں کے شہداء نے اپنے گرم گرم خون سے بلند کیا ہے اور اس جھنڈے کے بلند رہنے سے ہی یہاں کے عوام کی شناخت قائم رہے گی۔ پارٹی کے کارگذار صدر عمر عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ امسال پارلیمانی انتخابات دونظریاتی سیکولرزم اور فرقہ پرستی کے درمیان مقابلہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ مودی آئے روز کہا کرتے تھے کہ کشمیر سے کنیا کماری تک اُن کے رفقاء اور دوست ہیں، پہلے لوگوں کو اندازہ نہیں ہوپارہا تھا کہ اس انسانیت کے قاتل کے کشمیر میں کون دوست ہیں لیکن اب اس بات سے بھی پردہ سرک گیا اور یہ قلم دوات والے ہی اس فرقہ پرست کے دوست نکلے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اتحاد کی توثیق اس لئے ہوئی ہے کیونکہ راہل گاندھی نوجوان ہونے کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر کے لوگوں کے تئیں نیک خواہشات رکھتے ہیں اور یہاں کی سالمیت کیلئے اُن کا نظریہ ہمارے ساتھ میل کھاتا ہے ۔ہم راہل گاندھی میں اُس لیڈر کو دیکھتے ہیں جو ہمارے لئے مفاہمت اور تعمیر نو کیلئے مکمل طور پر منصفانہ نظریہ رکھتے ہیں نہ کی مودی کی طرح جس نے اقتدار میں آنے کیلئے ملک میں فرقہ پرست کے رجحان کو ہوا دینے میں کوئی کثر باقی نہیں رکھی ہے۔

Share this post

Loading...