بھٹکل16؍ مارچ 2012(فکروخبرنیوز) ادبِ اطفال کی خدمت کے لیے بھٹکل میں قائم ادارہ ادبِ اطفال بچوں کی صحیح تربیت اور ان کی فکری نشونما کے لیے کئی سالوں سے اپنی خدمات انجام دے رہا ہے۔ اس ادارہ کے تحت ماہنامہ پھول نکلتا ہے جو اپنی مثال آپ ہے۔ بچوں کی دینی خطوط پر تربیت کے لیے بچوں کے پسندیدہ کالم اس میں شامل کیے گئے ہیں۔ دیدہ زیب ورق اور ملٹی کلر میں شائع کیے جانے کی اہتمام کی وجہ سے بچوں نے اس کو ہاتھوں ہاتھ لیا اور بھٹکل سے نکل کر اس کی خوشبو دوسریعلاقوں میں بھی پہنچ گئی۔ اب ملک کے مختلف صوبوں اور علاقوں میں پھول پہنچ رہا ہے اور اس خوشبو سے نونہالانِ ملت فائدہ اٹھارہی ہے۔ اسی طرح کتب بینی کے شوق کے لیے مذکورہ ادارہ نے لائبریری کا قیام بھی اپنے مقاصد میں شامل کرلیا ہے اورہر عمر کیبچوں کا لحاظ رکھتے ہوئے کتابیں بھی دستیاب کرائیں ہیں، اس سے بڑھ کر ان کی قائم کردہ لائبریریز ظاہری حسن سے بھی آراستہ وپیراسہت ہے۔ ادارہ ادبِ اطفال کے جملہ ذمہ داران قابلِ مبارکباد ہیں خصوصاً اس کے مدیر مولوی عبداللہ ندوی جنہوں نے اس پھول کو گھر گھر پہنچانے میں اپنا اہم کرداد ادا کیا ہے۔ بچوں کے ادب کے لیے مولوی عبداللہ اور ادارہ ادبِ اطفال بھٹکل کی کوششیں اور کاوشیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
انہی کاموشوں کی وجہ سے آل انڈیا اردو ماس کمیونیکیشنل سوسائٹی فار پیس کی جانب سے پچھلے دنوں بھٹکل میں ماہنامہ پھول کے مرتضیٰ ساحل تسلیمی خصوصی نمبر کے اجراء کے موقع پر مولوی عبداللہ ندوی کو اردو کا انمول رتن ایوراڈ سے نوازا گیا اور ان کی خدمات کوسلام پیش کیا گیا۔ اسی طرح اردو زبان وادب اور تعلیم کے ماہر بچپن گروپس کے بانی بچوں کے ادیب جناب سراج عظیم کو بھی اردو انمول رتن ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا اور ان کی بچوں کے ادب کے لیے ان کی خدمات کی بھی سراہنا کی گئی۔
آل انڈیا اردو ماس کمیونیکیشنل سوسائٹی فار پیس مولوی عبداللہ ندوی اور جناب سراج عظیم صاحب کو مبارکبادی پیش کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ بچوں کے ادب کے لیے ان کی کوششیں مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔
اس موقع پر صدر آل انڈیا اردو ماس کمیونیکیشنل سوسائٹی فار پیس، ڈاکٹر مختار احمد فردین، حیدرآباد، مشہور عالم دین اور بانی وجنرل سکریٹری مولانا محمد الیاس صاحب ندوی، جنت کے پھول کے ایڈیٹر جناب عنایت اللہ فلاحی صاحب، جناب ڈاکٹر ایم اے ساجد صاحب، پھول کے مدیرِ اعلیٰ مولانا محمد سمعان خلیفہ ندوی، بانی معھد حسن البناء شہید مولانا ناصر صاحب اکرمی اور دیگر موجود تھے۔
Share this post
