شروعات میں کانٹے کا مقابلہ رہا اور پوائنٹ برابری پر چلتے رہے لیکن اس کے بعد حریف ٹیم علی پبلک پر بھاری پڑی اور اس نے اس مقابلہ میں 25-09 سے جیت حاصل کی ۔ اس طرح علی پبلک اسکول نے ضلع سطح کے مقابلہ پر دوسرا مقام حاصل کیا۔ اسٹیج پر موجود ہوناور تعلقہ کے بی ای او نے طلباء میں انعامات تقسیم کیے۔
قومی پرندہ نامعلوم سواری سے ٹکراگیا
موقع پر علاج نہ ہونے کی وجہ سے اپنی جان کی بازی ہارلی
منگلور 24؍ ستمبر (فکروخبرنیوز) یہاں کے ایکور نامی علاقے میں اہم شاہراہ پر قومی پرندہ مور ایک نامعلوم پرندہ سے ٹکرانے کی وجہ سے سخت زخمی ہونے کی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق بروقت اس کا علاج نہ ہونے کی وجہ سے اس نے دم توڑیا ۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ اس کے ذمہ دار محکمۂ جنگلات کے افسران ہیں جن سے باربار رابطہ کیے جانے کے باوجود بھی وہ موقع پر نہیں پہنچے۔ فکروخبر کوملی اطلاعات کے مطابق کل جمعہ کے روز دوپہر قریب سوا ایک بجے مذکورہ علاقے میں ایک مور زخمی حالات میں پایا گیا جس کو دیکھتے ہی عوام کی ایک بڑی تعداد جمع ہوگئی۔ اس دوران ایک کتے نے اس کو چیرپھاڑ کرنے کی کوشش کی لیکن بروقت وہاں لوگوں کے پہنچنے کی وجہ سے کتامزید اس کے آگے نہیں بڑھ سکا۔ لوگوں نے کنکناڈی دیہی پولیس کو اس کی خبر کردی جنہوں نے موقع پر پہنچتے ہی محکمۂ جنگلات کے افسران کواس بات کی اطلاع دی ۔ اطلاع دینے کے باوجود نہ پہنچنے سے وہاں موجود اخباری نمائندوں نے فوری طور پر محکمۂ جنگلات کے اسسٹنٹ اہلکار رمناتھ سے رابطہ کیا جس نے فوریسٹ رینجیر کو اس کی خبر کردی جس نے اپنی بے حسی کا ثبوت دیا اور یہ کہہ کر ٹالنے کی کوشش کہ قومی پرندے کو وہاں سے لانے کے لیے کوئی گاڑی موجود نہیں ہے۔ بالآخر محکمۂ جنگلات کی گاڑی پاؤنے چار بجے کے قریب آئی اور وہاں سے قومی پرندے کو اٹھایا تب تک اس کی جان چلی گئی تھی۔ عوام کا ماننا ہے کہ قومی پرندہ کے زخمی ہونے کی اطلاع کئی مرتبہ دینے کے باوجود بھی متعلقہ افسران کا موقع پر نہ پہنچنا ان کی بے حسی کو ظاہر کرتا ہے اور ان جیسے افسران ہی کی وجہ سے حکومت بیکار میں بدنام ہوتی ہے۔
Share this post
