تجارت سے جڑی جملہ کارروائیوں کو شریعت کے دائرہ میں انجام دینے کی تربیت کا انوکھا انداز
بھٹکل 31/ اکتوبر 2019(فکروخبر نیوز) علی پبلک اسکول بھٹکل میں اپنی نوعیت کا انوکھا، دلچسپ اور تاریخی اسلامی تجارتی میلہ کا انعقاد بڑی حسنِ خوبی کے ساتھ ہوا۔ صبح دس بجے اس کا افتتاحی اجلاس ہائی اسکول کے احاطہ میں منعقدہ کیا گیا جس میں شہر کے علماء، عمائدین اور سرپرستوں نے شرکت کی۔ اسلامی تجارتی میلہ کے عنوان سے منعقدہ اس میلہ میں حاضرین نے بڑی دلچسپی دکھائی۔
پروگرام کے مقاصد بیان کرتے ہوئے اسکول کے بانی وجنرل سکریٹری مولانا محمد الیاس ندوی نے کہا کہ اس اسلامی تجارتی میلہ کے انعقاد سے قبل لین دین کے عمل کو بھی مکمل طور پر اسلامی بنانے کی کوشش کی گئی اور اس کے لیے علی پبلک فائنانس کا نام دے کر ایک بنک کھولا گیا جس میں ان ننھے تاجروں نے اپنا سرمایہ جمع کیا اور باقاعدہ چیک کی شکل میں اس بنک سے اپنے روپئے نکالے اور اس کے بعد اشیاء کی خریداری ہوئی۔ ایک مکمل اسلامی سسٹم کو سمجھا کر طلباء کو تجارتی میدان میں آگے بڑھانے کی ایک کوشش کی ہے۔ انہو ں نے امید ظاہر کی کہ ملک میں پھیلے علی پبلک اسکولوں کے ساتھ ساتھ دیگر اسکول بھی اس کو بنیاد بناکر اسلامی دائرہ میں رہتے ہوئے اپنے اپنے پروگرامات پیش کریں گے۔ مولانا نے مزید کہا کہ اس سے قبل سائنسی نمائش کا بھی کامیاب انعقاد کیا جاچکا ہے اور امید ہے کہ ہمارے یہ طلباء آئندہ دنوں میں بہتر سے بہتر پروگرام پیش کریں گے۔
پرو گرام میں طلباء نے مختلف دکانیں لگائیں تھیں جس میں کھانے کی اشیاء فروخت کی گئی۔ طلباء کی ٹیمیں بناکر انہیں مختلف دکانوں کا مالک بنایا گیا، ہر ایک کی کوشش تھی کہ شریعت کے دائرہ میں رہتے ہوئے اسلامی تجارت کے اصول کے مطابق کاروبار کریں اور گاہک کے فائدے کو مدنظر رکھتے ہوئے کم وقت میں زیادہ نفع حاصل ہو۔ ہر دکان میں اشیاء کو سجانے والے، گاہک کی توجہ اپنی طرف مبذول کرانے والے اور بہتر انداز میں کھانا پیش کرنے والے موجود تھے جنہو ں نے اپنے کام بہترین انداز میں پورا کیا۔ میلہ کے شرکاء کے لیے کھانے کی اشیاء تیار کی گئیں تھیں، یہ دیکھنے میں بظاہر میلہ تھا حقیقت میں ایک بازار تھا جہاں طلباء کو اسلامی تجارت کے اصول اور آداب سکھائے جارہے تھے۔ وقتاً فوقتاً اساتذہ کی جانب سے طلباء کی رہنمائی بھی کی جارہی تھی۔ خاص بات یہ رہی ہے کہ طلباء نے جدید ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کیا اور باقاعدہ کمپوٹر کی سلپ بھی گاہکوں کو دی جس کو دیکھ کر ان کی عقل دنگ رہ گئی اور وہ یہ کہنے پر مجبور ہوگئے کہ صحیح تربیت کرنے پر طلباء کم وقت میں اتنے بہترین کارنامے انجام دے سکتے ہیں جس پر یقین کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔
پروگرام میں شریک دیگر حضرات نے بھی اپنے اپنے مفید خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس کوشش پر طلباء، اساتذہ اور اسکول کے ذمہ داروں کو خصوصی مبارکبادی پیش کی اور کامیاب تاجر بنانے کے لیے کی جانے والی پیش رفت کو بہترین اقدام قرار دیا۔پروگرام میں مختلف تعلیمی وسماجی اداروں کے ذمہ داران نے بھی شرکت کرتے ہوئے طلباء کی خوب ہمت افزائی کی اور اس کوشش کو بہت سراہا جس کا بیان لفظوں میں ممکن نہیں۔
اس موقع پر قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا محمد اقبال ملا ندوی، قاضی مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی، امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی، امام وخطیب جامع مسجد منکی مولانا شکیل احمد سکری ندوی، ناظم مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن تینگن گنڈی محترم جناب حافظ عبدالقادر ڈانگی، انجمن حامیئ مسلمین بھٹکل کے ایڈیشنل سکریٹری جناب اسحاق شاہ بندری، اسکول کے ٹرسٹی جناب عبدالحمید دامودی، جماعت المسلمین بھٹکل کے صدر جناب محتشم عبدالرحمن صاحب، ناظم جامعہ اسلامیہ بھٹکل محترم جناب ماسٹر محمد شفیع صاحب، نائب ناظم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد طلحہ رکن الدین ندوی، مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے جنرل سکریٹری مولوی عبدالرقیب ایم جے ندوی، ناظم اعلیٰ جامعۃ الصالحات بھٹکل مولاناعبدالعلیم قاسمی،بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے صدر جناب امتیاز ادیاوراور مختلف اداروں کے ذمہ داروں کے ساتھ ساتھ سرپرستان نے بھی شرکت کی۔
Share this post
