بھٹکل 07؍ اگست 2021(فکروخبرنیوز) 5 اگست سنہ 2021 کی رات امارات کے رات 9.30 بجے الہلال این آرآئی فورم کا دوسرا سالانہ جلسہ مولوی سلیمان آرمار کی تلاوت اور محمد زیان کوڑمکی کے ترانہ فورم سے شروع ہوا اس کے بعد جناب اسحاق سدی باپا صاحب نے استقبالیہ کلمات پیش کیے۔ بعد ازاں فورم کے صدر جناب مولوی جواد کوڑمکی ندوی نے فورم کا تعارف مختصر و جامع انداز میں کیا اور کہا کہ این آر آئی فورم بیرون ہند میں مقیم حلقہ الہلال کے ممبران پر مشتمل ایک خود مختار ادارہ ہے جس کا مقصد محلہ کی فلاح و بہبودی کی فکر و ممبران میں باہمی ربط و تعلق پیدا کرنا اور خدمت خلق کو فروغ دینا ہے ساتھ ہی ساتھ تعلیمی، سماجی، تربیتی، دعوتی و ثقافتی امور میں حتی الامکان مدد کرنا ہے۔ استاد جامعہ مولوی عبد المحیط خطیب ندوی نے اپنے خطاب میں اجتماعی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ ہم انتظامی امور میں کامل اللہ پر توکل کرنے والے ہوں یہاں تک کہ اپنی رائے کو امانت سمجھتے ہوئے پیش کریں مگر اپنی رائے پر اصرار نہ کریں اور جو بھی فیصلہ ہو اس پر خوشی بہ خوشی راضی ہوں بھلے فیصلہ اپنی نفس کے خلاف ہی کیوں نہ ہو تبھی جاکر یہ چیزیں امیر کی اطاعت کہلائے گی۔ اعزازی مہمان جناب یوسف برماور نے اپنے خطاب میں بہت ہی عمدہ بات سامنے رکھی یہاں تک کے انفرادی و اجتماعی زندگی کی کامیابی کے راز کو انوکھے انداز میں سمجھایا کہ ہم سب سے پہلے زندگی کے مقصد کو سمجھیں اور اس مقصد کو ترجیح دیتے ہوئے اس کے پیچھے محنت کریں پھر اور اپنے اندر وہ تمام صفات پیدا کرتے ہوئے عزم کریں کہ مجھے کچھ بننا ہے پھر اپنے اس لیڈر شپ والے ہنر و تجربے کو ایک دوسرے میں بانٹیں تبھی جاکر ایک خوشگوار ماحول بنے گا۔ اپنی بات کو ختم کرنے سے پہلے انہوں نے کہا کہ جو بھی ان سے کسی بھی معاملے میں رجوع ہوگا وہ اس کو اپنی تجربات کی روشنی میں ضرور مشورہ دینگے۔ مہمان خصوصی خادم قوم جناب عنایت اللہ شاہ بندری صاحب نے فورم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بھٹکل میں تقریباً تیس سے زائد اسپورٹس سینٹر ہیں اور ہر ایک کی بیرون میں کسی نہ کسی طرح کچھ کمیٹی بنی ہوئی ہے مگر الہلال این آر آئ فورم جس منظم انداز سے مستحکم ہو ہر میدان میں آگے بڑھ کر کام کر رہا ہے وہ سبھوں کے لئے ایک نمونہ ہے، ساتھ ہی ساتھ انہوں نے مقامی الہلال ایسوسی ایشن بھٹکل کی جانب سے عیدالاضحٰی کے موقع پر کی جانے والی خدمت کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ یہ جانوروں کی بقیا جات کو ٹھکانے لگانے والا کام کوئی آسان کام نہیں ہے مگر ایسوسی ایشن کے نوجوانوں نے اس کو بالکل آسان کر دکھایا ہے اور ہمارے شہر کے ذمہ داروں کابوجھ ہلکا کر دیا ہے مزید انہوں نے بہت ساری باتوں کی طرف توجہ دلائی جن میں اہم تعلیم و تربیت کو لیکر خصوصاً کنڑ سیکھنے سے لیکر قرآن سیکھنے تک کی بات شامل تھی اور اپنی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی تھی۔ الہلال ایسوسی بھٹکل کے جنرل سکریٹری جناب روشن کندنگوڑا نے اپنے تاثرات بیان کیے اور کہا کہ الحمدللہ فورم اور ایسوسی ایشن کے درمیان اب ایک خوشگوار ماحول بنا ہوا ہے جس سے ایک خوشی اور کام کرنے کا حوصلہ ملتا ہے ۔ مخدومیہ جماعت المسلمین کے صدر جناب صادق مٹا صاحب نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فورم کی کارکردگی لاجواب ہے اور فورم کا ہر ممبر قابل تعریف ہے۔ بڑی خاصیت یہ ہیکہ کون دیا کس نے دیا کتنا دیا یہ بات بالکل عیاں نہیں ہوتی۔ بس تمام ممبران کے لئے دلی دعا ہیکہ اللہ نظر بد سے بچائے اور روزی میں مزید ترقی عطا فرمائے۔ فورم کے جنرل سکریٹری نے سالانہ رپورٹ پیش کی بعد ازاں فورم کے محاسب جناب مدثر موڑا صاحب نے فورم کے ایک سال کا مکمل حساب کتاب بہترین انداز میں پیش کیا جسکی خاصیت یہ تھی کہ انہوں نے گزشتہ سال اور اس سال اخراجات کا موازنہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سال الحمد للہ فورم نے دو گنا زیادہ بڑھ کر کام کیا ہے جسکی لاگت تقریبا اٹھارہ لاکھ ہے درمیان میں سوال و جواب کا وقفہ رہا بعد ازاں فورم کے خزانچی جناب فضل رکن الدین صاحب نے مہمانان و حاضرین کا شکریہ ادا کیا جلسے کی نظامت فورم کے جنرل سکریٹری جناب اطہر پیرزاے صاحب نے منفرد و بہترین انداز میں کی جسکی وجہ سے ایک خوبصورت سی تقریب پایہ تکمیل تک پہنچی اور دعا کے ذریعے مجلس برخاست کی گئی۔
Share this post
