اکبر الدین اویسی کو مارنے کے لیے سپاری دی گئی تھی

ذرائع کے مطابق آندھراپردیش اور کرناٹکاپولیس کی ملی جلی کارروائی میں اس آپریشن کو انجام دیا گیا اور چار افراد کے قبضے سے ہتھیارکو ضبط کرلیا گیا ہے ۔ ان چار افراد کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ اکبر الدین اویسی کو قتل کرنے کے لیے ان کو سپاری دی گئی تھی ۔ان کو سپاری کس نے دی تھی اس بات کا ابھی پتہ نہیں چل پایا ہے ۔اس سے پہلے سال 2011ء میں بھی اکبرالدین اویسی پر ایک قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ بال بال بچ گئے تھے اور ان کو گولیاں لگنے کی وجہ سے وہ زخمی ہوگئے تھے۔ اس وقت ان حملہ آوروں میں سے ایک اس وقت مارا گیا تھا جب ایم آئی ایم کے لیڈر احمد بلالا کے سیکوریٹی گارڈ نے اکبرالدین اویسی کو بچانے کے لیے گولی چلائی تھی ۔ واضح رہے کہ اکبرالدین اویسی نے تلنگانہ کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں چندرایان گتا حلقہ سے انتخاب لڑا تھا ۔ اکبر الدین اویسی حیدرآباد کے موجودہ ممبر پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے چھوٹے بھائی ہیں۔

Share this post

Loading...