ضمنی انتخابات میں سدارامیا نے تنہا مہم چلائی تھی

کئی سینئر لیڈروں نے جاں بوجھ کر کنارہ کشی اختیار کی تھی :  مشاہدین کی رپورٹ 

بنگلورو 16/ دسمبر 2019(فکروخبر /ایس این بی)  پارٹی کی قیادت حاصل کرنے کے لیے سابق وزیراعلیٰ سدارامیا کے خلاف متحد ہوکر تحریک چلانے والے سینئر پارٹی لیڈروں کو حالیہ ضمنی انتخابات کے لیے 15حلقوں میں مامور کیے گئے مشاہدین کی رپورٹ سے بڑا دھچکا لگا ہے۔ ان مشاہدین نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ضمنی انتخابات کی مہم میں سدارامیا نے یکا وتنہا کوششیں کی ہیں، دیگر سینئر لیڈروں نے ان کا ساتھ نہیں دیا۔ اس لیے کانگریس کو صرف دو ہی سیٹوں پر کامیابی ملی۔ کانگریس لیجس لیچر پارٹی (سی ایل پی) لیڈر کے عہدے سے سدارامیا کا استعفیٰ اور کے پی سی سی صدر کے عہدے سے گنڈو رواؤکے استعفیٰ کے بعد یہ رپورٹ ہائی کمان کو پیش کی گئی ہے۔ جس کے سبب کرناٹک میں پارٹی کی قیادت میں تبدیل کرنے کا معاملہ ہائی کمان کے لیے دوبارہ مشکل ہوگیا ہے۔ ضمنی انتخابات والے 15حلقوں میں آندھرا پردیش، تلنگانہ او رکیرلا ریاستوں کے لیڈروں کو اے آئی سی سی نے مشاہدین بناکر بھیجا تھا۔ امیدواروں کے انتخاب سے لے کر نتائج آنے تک کے تمام واقعات کی رپورٹ ان لیڈروں نے درج کرکے ہائی کمان کو پیش کی ہے۔ امیدواروں کے انتخاب میں سدارامیا سے ناراض لیڈروں کی طرف سے انتخابی مہم پر منفی اثر پڑنے کا خدشہ ظاہر کرکے ہائی کمان نے ان مشاہدین کو بھیجا تھا۔ اس کے باوجود انتخابی مہم میں چند لیڈروں نے شرکت نہیں کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سدارامیا کے علاوہ دیگر لیڈروں نے انتخابی مہم میں محنت نہیں کی۔ اب سی ایل پی لیڈر، اپوزیشن لیڈر کے پی سی سی صدر بننے کے خواہشمندوں کی امیدوں پر پانی پھر سکتا ہے۔ اس رپورٹ کے بعد جو لوگ سدارامیا کو ہٹانے کی باتیں کررہے تھے اب وہ اپنے قدم پیچھے ہٹانے لگے ہیں۔ سدارامیا کے صحت یاب ہونے تک کوئی بھی فیصلہ لیے جانے کا امکان کم ہے۔ ہفتہ کی رات سابق قومی صدر راہل گاندھی نے سدارامیا کو فون کرکے ان کی خیرت دریافت کی۔ سدارامیا نے ان سے کہا کہ ڈاکٹروں نے 15دنوں تک انہیں سفر نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ علاج پورا ہونے کے بعد وہ دہلی آسکیں گے۔ 

Share this post

Loading...