اغواکاروں نے محمد عارف کو سلیا بس اڈے پر چھوڑدیا

اغواکاروں نے اس کی رہائی کے لیے دیڑھ کروڑ روپیوں کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے اہلِ خانہ کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ رقم کی ادائیگی نہ کرنے پر وہ عارف کو جان سے ماردیں گے۔ اہلِ خانہ نے کسی طرح اغواکاروں کو پچیس لاکھ روپئے اداکرنے کی بات کہی جس پر وہ لوگ راضی نہیں ہوئے۔ پریشان اہلِ خانہ نے پولیس کی مدد حاصل کرنے کے لیے کوناجے پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا جس کے بعد پولیس کی جانب سے کی گئی تحقیقات پر پتہ چلا کہ اپنا انگڈی کے عبداللطیف اور کیرلا سے تعلق رکھنے والے فاروق نے اس کو اغوا کیا ۔ بتایا جارہا ہے کہ اغوا کار آنکھوں پر پٹی باندھ کر عارف کو تمل ناڈو لے گئے اور عارف کے بیان کے مطابق اسے کسی چیز کے بارے میں کچھ بھی معلومات بھی نہیں دی گئی۔ اغواکاروں کی جانب سے رہاکیے جانے کی وجوہات کا ابھی پتہ نہیں چل پایا ہے۔ 

Share this post

Loading...