موقعۂ واردات پر موجود لوگوں نے پدمامتی کو کمبلے کے ایک اسپتال میں داخل کیا مگر مرض کی شدت کی وجہ سے بعد میں کاسرگوڈ کے ایک اسپتال میں داخل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے پدماوتی نے اپنی آخری سانس لی۔ تفصیلات کے مطابق باپ کے مرنے کے بعد پچاس سینٹ زمین کو لے کر ماں اور بیٹے کے درمیان لڑائی ہوتی رہتی تھی۔ بیٹا انل کمار اپنی ماں کے نام رجسٹرڈ زمین اپنے نام پر کروانا چاہتا تھا جس کو لے کر بیٹے نے ماں کو گھر سے بھی نکال دیا تھا ،اس کے بعد ماں اپنی ایک بیٹی کے یہاں کمبلے میں مقیم تھی۔ انل کمار نے اپنی ماں کے خلاف پولیس تھانے میں شکایت بھی درج کروائی تھی جس کے بعد پولیس نے ثالثی کا کردار کرتے ہوئے معاملہ کو سلجھانے کی کوشش کی اور ماں کے نام پر تیس سینٹ اور بیٹے انل کمار کے نام بیس سینٹ زمین کروانے کا فیصلہ کیا ۔ مگر اس سے بھی انل کمار راضی نہیں تھا۔ اسی معاملہ کے سلسلہ میں کمبلے پولیس تھانے میں ماں بیٹے کو دوبارہ بلالیا تھا ۔ جیسے ہی ماں کمبلے پولیس تھانے جانے کی غرض سے بس اڈے پر اتری فوراً بیٹے نے چھراگھونپ دیا۔ قاتل انل نے موقعۂ واردات سے فرار ہونے کی کوشش کی تھی لیکن وہاں موجود لوگوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیاہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔
طالبہ نے ناکامی کے خوف سے کرلی خودکشی مگر!!!نتیجہ بہترین آیا
اڈپی 19؍ مئی (فکروخبرنیوز) امتحان میں ناکامی کی ڈرسے جس طالبہ نے خودکشی کی تھی اُس طالبہ کے نتائج بہترین انداز میں سامنے آنے کا واقعہ سامنے آیا ہے ۔اطلاع کے مطابق پی یوسی امتحان میں ناکام ہونے کے ڈر سے نتائج کے دن مہابلا شیٹی کی بیٹی میگھا (17) نامی طالبہ نے زہر پی کر خودکشی کرلی تھی اور ی واردات کوٹا کے قریب یلاہکلو میں کل پیش آئی ہے۔۔ بتایا جارہا ہے کہ میگھا پی یوسی کے اپنے نتیجہ کو لے کر پریشان رہا کرتی تھی ۔ پی یوسی کے امتحانات میں ناکام ہونے کے ڈر سے اس طرح کا قدم میگھا نے اٹھایا تھا لیکن جب نتیجہ آیا تو بع پتہ چلا کہ میگھا پی یوسی کے امتحان میں سیکنڈ کلاس سے پاس ہوئی ہے۔
102سالہ خاتون نے پنچایت انتخابات کے لیے پرچۂ نامزدگی داخل کیا
کولیگل 19؍ مئی (فکروخبرنیوز) سیاست میں حصہ لینے کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں ہے اور نہ اس کے لیے کوئی تعلیمی قابلیت درکار ہوتی ہے ۔ ریاست بھر میں ہونے والے پنچایت انتخابات کے لیے امیدواروں نے اپنے اپنے پرچۂ نامزدگی داخل کردئیے ہیں۔ کولیگل علاقے سے ملی اطلاع کے مطابق چامراج نگر ضلع کے حدود میں آنے والے ڈوڈا التھور کی پنچایت انتخابات کے لیے اس مرتبہ 102 سالہ خاتون اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کیا ہے ۔بتایا جارہاہے کہ گورما کے شوہر نے مذکورہ حلقہ کے لیے بڑے اہم کام کیے ہیں اسی وجہ سے ان کی بیوی بھی سیاست میں حصہ لے کر لوگوں کی خدمت کرنا چاہتی ہے۔گورما کے شوہر اوالا نائکا کا انتقال آج سے تقریباً تیس سال پہلے ہوا تھا ۔ کہا جاتا ہے کہ گورما کے شوہرکی خدمات کو یاد کرتے ہوئے بعض لوگ ڈوڈا لتھور کو اوالانائیکا ہلی کے نام سے یاد کرتے ہیں ۔ پرچۂ نامزدگی داخل کیے جانے کے وقت اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے گورما نے کہا کہ مجھے اس بات کا یقین ہے کہ میں انتخابات میں جیت جاؤں گی ۔ اگر لوگوں نے میرا ساتھ دیا اور اس انتخابات میں جیت سے ہمکنار کرایا تو میں لوگوں کی جتنی ہوسکے خدمت کروں گی۔ گورما کو جینے کی بھلے ہی امید نہ ہو لیکن انتخابات میں جیت کر لوگوں کی خدمت کرنے کی جذبے کی تعریف کی جانی چاہیے۔
منگلور ٹرافک پولیس نے سٹی بسوں سے تیز ہارن نکال پھینکے
منگلور 19؍ مئی (فکروخبرنیوز) ٹرافک میں لوگوں کے ہوش اڑانے والے بسوں کے ہارن آج ٹرافک پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے نکال دئیے ہیں۔ اے سی پی ٹرافک ادئے نایک کی قیادت میں شہر کے مختلف جگہوں پر ٹرافک پولیس نے بسوں کو روک کر ان کے ہارن چیک کیے اور 65ڈیسبل سے اوپر کے ہارن بسوں سے فوری طور پر نکال دئیے۔ ادئے نایک اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ تقریباً 150سے زائد بسوں کے ہارن نکال دئیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس کے بعد کسی بس میں اس طرح کے ہارن پائے گئے تو ان پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اس طرح کے ہارن سے لوگوں کو ہونے والی پریشانی کے بعد لوگوں کی جانب سے اسطرح کے ہارن فٹ کرنے والے بسوں کے خلاف کاروائی کیے جانے کا مطالبہ کیا تھا جس کے پیشِ نظر اس سے پہلے بھی شہر میں دو مرتبہ ہائی ڈیسبل ہارن نکال دئیے گئے۔ اس طرح کی کاروائی کیے جانے کے بعد بسوں میں ہائی ڈیسبل ہارن لگائے جانے کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
Share this post
