'آدتیہ ناتھ کے فوجیوں نے کشی نگر میں فسادات برپا کیاٍ (مزید اہم ترین خبریں )

انہوں نے مئی 2015 کے وسط میں کشی نگر کا دورہ کیا اور ضلع ہیڈ کوارٹر پڈرونہ میں مقامی میڈیا کے افراد کی مدد سے یہ اسٹوری ہے ۔ لکھتے ہیں کہ اگر آپ انٹرنیٹ پر ہندو یوا واہنی کشی نگر لکھ کر گوگل سرچ کریں گے تو آپ کو 3500 سے زائد نتائج برآمد ہوں گے اور اگر آپ صرف ہندو یوا واہنی ٹائپ کریں تو آپ کو 60000 ہزار پیج برآمد ہونگے ۔ اسی نتائج میں گورکھپور کے سہراب خان کے قتل کی بھی خبر ہے ۔ مدھیہ پر دیش کے دیواس اور گجرات کے ڈانگ ضلع کے بعد مشرقی اتر پردیش کا یہ ضلع بھی ہندو شدت پسندوں ' کی 'لیباریٹری' ہے ۔باقاعد علانیہ طور پر مسلمانوں اور عیسائیوں کے لیے گھر واپسی چلاتی ہے ۔ یہ شدت پسند تنظیم اپنی ویب سائٹ بھی رکھتی ہے ، ہندوتو راشٹر واد ان کا کلیدی ایجینڈا ہے ۔ یوں تو یہ تنظیم مشرقی اتر پردیش میں 2000 میں وجود میں آئی لیکن مسلمانون کے خلاف تحریک چلانے کا کام  2013 میں منظم ڈھنگ سے شروع کیا ۔اعطم شہاب لکھتے ہیں کہ میں نے مئی 2015 کے وسط میں کشی نگر کے ضلع ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا اس علاقے کے کچھ متا ثرہ گاوں کا دورہ کر کے متاثرین سے ملکر ان کا حال جاننے کی کو شش کی ہے ۔تمکوہی راج تحصیل میں تھانہ بش پورا کے مدھو پور کی کہانی کچھ اس طرح ہے ، یہ علاقہ بہار کی سرحد محض 25 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے ، یہاں واہنی کے لوگوں نے زمین کے ایک ٹکرے کو لیکر ہوئے جھگڑے کو انتہائی شاطرانہ انداز میں بڑے جھگڑے کی شکل دے دی اور دیکھتے ہی دیکھتے پورا گاوں مسلمانوں سے خالی ہو گیا لوگ کیمپوں پر رہنے کو مجبور ہو گئے ۔مدھوپور گوری شنکر گاوں کا وہ محلہ ہے جہاں 400 گھروں پر مشتمل آبادی میں 30 فیصد مسلمانوں کی ہے یہاں فروری 2013 تک ہندو مسلم باہم مل جل کر زندگی بسر کر رہے تھے ، اچانک سب کچھ تبدیل ہوگیا ۔ پیشے سے ٹیچر محمد امین بتاتے ہیں کہ فروری 2013 سے قبل تک سب کچھ پر امن تھا۔ یہ تو صرف ایک گاوں کی روداد ہے اس کے علاوہ چھوبیا رام پور ، جورہی گاوں کی روداد پر مشتمل ہے۔اگر ممکن ہو جس کی تفصیلی رپورٹ ملی گزٹ کے یکم تا 15 اگست کے شمار ے میں ملاحظہ کریں ۔


پاکستان میں رچی گئی تھی 26/11 حملے کی سازش :پاکستان کے سابق آفیسر کا انکشاف

نئی دہلی۔04اگست(فکروخبر/ذرائع)پاکستان کے ایک سابق سیکورٹی افسر نے اپنے مضمون میں یہ انکشاف کیا ہے کہ ممبئی میں 26/11 کے حملے کی سازش پڑوسی ملک میں ہی رچی گئی تھی. حملہ کیس میں تفتیش کاروں میں رہے طارق کھوسانے لکھا ہے کہ وہ حملہ نہ صرف پاکستان سے سپانسر تھا بلکہ دہشت گردوں کی ٹریننگ بھی سرحد پار ہی ہوئی تھی.پاکستان کی فیڈرل انویسٹگیشن ایجنسی کے ڈی جی رہے طارق کھوسانے کہا ہے کہ ممبئی (26/11) حملے میں پاکستان کی غلطی کے ابتدائی ثبوت ہیں اور حکومت کو یہ سچ مان لینا چاہئے. کھوسانے کی ہی قیادت میں پاکستان حکومت نے اس حملے کی تحقیقات کروائی تھی.پاکستانی اخبار 'ڈان' میں شائع مضمون میں کھوسانے لکھا، 'ایک ملک کے طور پر اب ہمیں کڑوی حقیقت کا سامنا کرنا چاہئے اور اپنی زمین سے دہشت گردوں کا خاتمہ کرنا چاہئے.' 'کھوسانے کو بے نظیر بھٹو کے قتل اور میموگیٹ کیس کی تحقیقات کی ذمہ داری بھی سونپی گئی تھی. ان کی تصویر پاکستان میں ایک بے داغ اور ایماندار افسر کی ہے. کھوسانے اپنے مضمون میں کہا ہے کہ پاکستان نے اپنی زمین سے ممبئی حملے کی سازش رچنے اور اس انجام دینے میں مدد کی ہے.کھوسانے اپنے مضمون میں یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ تحقیقات میں یہ صاف ہوا کہ حملہ کرنے والے تمام دہشت گرد پاکستان سے ہی تھے. حملے کی سازش اور انجام دینے کے لئے لاجسٹک سینٹر سندھ میں بنایا گیا تھا، جبکہ ماسٹر مائنڈ کراچی میں بیٹھ کر دہشت گردوں کو ہدایات دے رہے تھے.کھوسانے کے مطابق، ان کے پاس سات فوٹیج ہیں، جو ان کے دعوے کی تصدیق کرتے ہیں اس لئے پاکستان کو ممبئی حملے کی ٹرائل میں تیزی لانی چاہئے اور متاثرین کو انصاف دلانا چاہئے.


پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کانگریس ارکان نے کالی پٹی باندھ کر احتجاج درج کرایا

نئی دہلی۔04اگست(فکروخبر/ذرائع)پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) کے کانگریس ارکان نے منگل کو پارٹی صدر سونیا گاندھی اور نائب صدر راہل گاندھی کی قیادت میں باہوں پر کالی پٹی باندھ کر لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن کی طرف سے کانگریس کے 25 ممبران پارلیمنٹ کو معطل کئے جانے پر احتجاج کیا. سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، لوک سبھا میں کانگریس لیڈر مللکارجن کھڑگے اور سابق مرکزی وزیر غلام نبی آزاد، جے رام رمیش اور امبیکا سونی سمیت کانگریس کے دیگر ممبران پارلیمنٹ نے بازو پر کالی پٹی باندھ کر پارلیمنٹ کے احاطہ میں مہاتما گاندھی کی مورتی کے سامنے مظاہرہ کیا. کھڑگے نے کہا، '' ترنمول کانگریس، بائیں محاذ اور عام آدمی پارٹی (عاپ) نے ہمیں حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ لوک سبھا کی کارروائی کا بائیکاٹ کریں گے. '' 'لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے پیر کو کانگریس کے 25 ممبران پارلیمنٹ کو جان بوجھ کر ایوان کی کارروائی میں خلل پیدا کرنے اور ان کی طرف سے بار بار ایوان کے قوانین کا خیال رکھنے کی وارننگ دئے جانے کے باوجود بات نہ ماننے کے الزام میں پانچ دنوں کے لئے معطل کر دیا.


سڑک حادثہ، 4 کاوڑیوں کی موت

باغپت۔04اگست(فکروخبر/ذرائع)اتر پردیش کے باگپت ضلع میں ایک سڑک حادثہ میں چار کاوڑیوں کی موت ہو گئی، جبکہ آٹھ زخمی ہوئے ہیں. زخمیوں میں چھ کی حالت نازک بتائی گئی ہے. پولیس کے مطابق، باگپت واقع میرٹھ روڈ پر سنگھاولی سے کاوڑ لینے جا رہے شیو عقیدت مندوں کی گاڑی کو منگل الصبح مخالف سمت سے آ رہے ایک کیٹر نے ٹکر مار دی. حادثہ میں گاڑی میں سوار چار کاوڑیوں کی موقع پر موت ہوگئی. وہیں، زخمی ہوئے آٹھ دیگر کاوڑیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے. زخمیوں میں سے چھ کی حالت نازک بتائی گئی ہے. انہیں باگپت کے ضلع ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے. تمام کاوڑیے ہریانہ کے رہنے والے ہیں.


دوسال کے طویل انتظار کے بعد حمایت بیگ کا مقدمہ دوبارہ شروع

ہائی کورٹ میں سماعت کے لئے دو ججوں کا تقرر،

باقاعدہ سماعت کا آغاز ۲۷؍اگست سے شروع ہوگا 

ممبئی۔04اگست(فکروخبر/ذرائع) جرمن بیکری بم دھماکے میں نچلی عدالت سے عمرقید اور پھانسی کی سزا پانے والے مرزا حمایت بیگ کا مقدمہ ہائی کورٹ میں دوسال کے طویل انتظار کے بعد دوبارہ شروع ہوگیا ہے ۔ ہائی کورٹ نے اس کی سماعت کے لئے دو ججوں پر مشتمل بنچ تشکیل دی ہے جس کے روبرو پہلے استغاثہ کی جانب سے کنفرمیشن کیس سنا جائے گا، اس کے بعد دفاع کے موقف کو سنا جائے گا۔ یہ اطلاع آج یہاں جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی جانب سے حمایت بیگ کے مقدمے کی پیروی کرنے والے دفاعی وکیل ایڈووکیٹ تہور خان پٹھان نے دی ہیں۔ایڈووکیٹ تہور پٹھان کے مطابق ہم گزشتہ دوسال سے مسلسل عدالت کے روبرودرخواست دیتے رہے کہ اس مقدمے کی سماعت باقاعدہ شروع کی جائے ، مگر کسی نہ کسی وجہ سے یہ معاملہ معلق رہا۔ ۲۰روز قبل بھی ہم نے چیف جسٹس سے اس کیس کو چلانے کی درخواست کی تھی ، بالآخر چیف جسٹس نے اس کیس کی سماعت کے لئے دو ججوں پر مشتمل ایک بنچ تشکیل دی ، جس کے روبرو آج مقدمے کی ابتدائی سماعت ہوئی اور باقاعدہ سماعت کے لئے ۲۷؍اگست کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ۱۸؍اپریل۲۰۱۳ کو پونہ کی سیشن عدالت سے حمایت بیگ کے لئے پھانسی اور عمرقید کا فیصلہ ہونے کے بعد ہم جون میں ہائی کورٹ میں اس فیصلے کو چیلنج کرچکے تھے ، جو جولائی میں سماعت کے لئے ایڈمٹ کرلیا گیا تھا۔ اس کے بعد ہائی کورٹ میں اگست ۲۰۱۳سے اس کیس کی باقاعدہ سماعت شروع ہوگئی تھی ، مگر کسی وجہ سے ۲۶؍اگست کے بعد سے اس کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی جو مسلسل دو سال تک جاری رہی۔ اس دوران یہ کیس کئی جج حضرات کے روبر پیش ہوا مگر بدقسمتی سے کہیں بھی باقاعدہ سماعت نہیں ہوسکی۔اس دوران دفاع کی جانب سے چیف جسٹس کے روبروکئی بار درخواست دی گئی جس کے بعد جسٹس نریش ایچ پاٹل اور جسٹس ایس بی شکرے پر مشتمل بنچ تشکیل دی گئی ہے جو ۲۷؍اگست سے یومیہ بنیاد پر اس کیس کی سماعت کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ آج جیسے ہی مذکورہ بنچ کے روبرو یہ کیس پیش ہوا، استغاثہ کی جانب سے ایڈووکیٹ راجا ٹھاکرے نے اس کی سماعت پر اعتراض کرتے ہوئے اے ٹی ایس کی جانب سے کنفرمیشن پیش کیا او رکہاکہ نچلی عدالت نے اس معاملے کی سماعت کے بعد ملزم کے لئے سزا کا تعین کیا ہے ، لہذا نچلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا جائے۔ جس کے بعد دفاع کی جانب سے ایڈووکیٹ تہور خان پٹھان نے عدالت کے روبرو بتایا کہ نچلی عدالت کی جومقدمے کی جو سماعت ہوئی ہے وہ شفاف نہیں ہے ، کیونکہ پونے کی بار ایسوسی ایشن نے اس کیس کا بائیکاٹ کیا ہوا تھا اور ملزم کا کیس کوئی وکیل لڑنے کے لئے تیار نہیں تھا۔ بالآخر ملزم کو گرفتار کرنے والی ایجنسی اے ٹی ایس کی جانب سے ملزم کو وکیل فراہم کیا گیا، جس نے بجائے ملزم کے موقف کوعدالت کے روبر پیش کرنے کے اے ٹی ایس کے موقف کی تائید کرتا رہا اور ملزم کو مجرم ثابت کرتارہا۔اس کے علاوہ مشہور صحافی آشیش کھیتان نے استغاثہ کی جانب سے پیش ہونے والے گواہان کا اسٹنگ آپریشن کرتے ہوئے اسے عدالت کے روبر پیش کیا جس میں گواہوں نے اے ٹی ایس پر الزام عائد کیا ہے کہ انہیں دھمکی دے کر ملزم کے خلاف بیان دلوایا گیاہے۔نیز یہ کہ دو گواہوں نے ذاتی طور پر عدالت کے روبرو درخواست دیتے ہوئے اس بات کا اقرار کیا ہے کہ انہیں اے ٹی ایس کی جانب سے دھمکی دی گئی تھی اور انہوں نے ڈر کر ملزم کے خلاف بیان دیا ہے۔ اس کے علاوہ عدالت کے روبرو دفاع کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ اس کیس سے جڑی ۴ تفتیشی ایجنسیوں میں سے تین نے ملزم حمایت بیگ کو کلین چیٹ دی ہے ۔ فی الوقت یہ کیس این آئی کے پاس ہے ، جس نے دو سال قبل ہی حمایت بیگ کو کلین چیٹ دے چکی ہے ، جبکہ بنگلور کی سی سی بی ، دہلی اسپیشل سیل کی جانب سے بھی کلین چیٹ دیا جاچکا ہے۔بہرحال استغاثہ اور دفاع کی جانب سے کیس کے متعلق بنیادی دلائل سننے کے بعد بنچ نے اس کی باقاعدہ سماعت شروع کرنے کے لئے ۲۷؍اگست کی تاریخ مقرر کردی ہے ۔ عدالت میں اس کیس کی دوبارہ سماعت شروع ہونے کے فیصلے سے کے بعد دفاع نے اسے سچائی کی جانب عدالت کا ایک قدم قرار دیا ہے۔ جبکہ جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حافظ ندیم صدیقی نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے وکلاء نے اس معاملے میں سخت محنت کی ہے اور ہمیں امید ہی نہیں بلکہ یقین ہے کہ عدالت میں سچائی کی جیت ہوگی۔ واضح رہے کہ اس کیس کی پیروی جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی جانب سے ، سپریم کورٹ کے نامور وکیل ایڈووکیٹ محمود پراچا کی رہنمائی میں سینئر کریمنل وکیل ایڈووکیٹ تہور خان پٹھان، ایڈووکیٹ عشرت خان اور ایڈووکیٹ وسیم شیخ کررہے ہیں۔


ٍ ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے چند منٹ بعد ہی ملتوی

نئی دہلی۔ 4 اگست(فکروخبر/ذرائع)راجیہ سبھا کی کارروائی منگل کو بھی متاثر ہوئی. ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے چند منٹ بعد ہی اسے ملتوی کر دیا گیا. ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے ہنگامہ شروع کر دیا. اپنے 25 ممبران پارلیمنٹ کی معطلی سے ناراض کانگریس کے ارکان نے چیئرمین کی کرسی کے قریب جمع ہو کر نعرے بازی کی اور نعرے لکھی تختیاں دکھائیں. وہیں، دیگر اپوزیشن لیڈر مخالفت اپنی سیٹوں پر کھڑے نظر آئے. ہنگامہ اور شور شرابے کے درمیان ڈپٹی اسپیکر پی جے کرین نے ایوان کی کارروائی دوپہر تک کے لئے ملتوی کر دی.


علماء کو جدیدٹکنالوجی سے جوڑنا وقت کی اہم ضرورت:حافظ عاصم قاسمی

دیوبند۔ 4 اگست(فکروخبر/ذرائع)بانی دارالعلوم دیوبند حجتہ الاسلام حضرت مولانامحمد قاسم نانوتویؒ کی بستی قصبہ نانوتہ میں طیب ٹرسٹ دیوبند (انڈیا)کے زیر انتظام آج آئی ٹی لیب اور کرافٹ سینٹر کا افتتاح مہتمم دارالعلوم وقف مولانا محمدسفیان قاسمی اور ٹرسٹ کے چیرمین حافظ محمد عاصم قاسمی ودیگر سرکردہ شخصیات کے ہاتھوں کیا گیا۔اس افتتاحی تقریب کے موقع پر منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سفیان قاسمی نے کہاکہ دورحاضر میں اسلامی تعلیمات کوعام کرنے کیلئے جدید ٹکنالوجی کا استعمال بیحد ضروری ہے ،طیب ٹرسٹ نے اس تقاضے کو محسوس کرتے ہوئے مختلف شہروں میں آئی ٹی لیب اور کرافٹ سینٹر قائم کرکے ایک بڑی ضرورت کی تکمیل کی ہے جس کیلئے ٹرسٹ کی پوری مبارک باد کے مستحق ہے۔طیب ٹرسٹ کے چیرمین حافظ عاصم قاسمی نے کہاکہ ٹرسٹ کے تحت جو بھی کام ہورہے ہیں اس کا اصل مقصد خدمت برائے دعوت ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ہمیں ہندوستان میں تعلیمی انقلاب لانے کی ضرورت ہے ،تعلیم کے بغیر کسی طرح کی ترقی ناممکن ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس ملک میں لاکھوں نوجوان بے روز گار ہونے کی وجہ سے مایوس ہیں اس لئے یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے ہم انہیں ہنرسکھانے کیلئے اس طرح کے ادارے قائم کریں ،عاصم قاسمی نے فضلائے مدارس کو کمپیوٹر کی تعلیم سے جوڑنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ہر سال فارغ ہونے والے ہزاروں علماء اگر کیمپوٹر وانٹرنیٹ سے جڑجائیں تو دنیا کے سامنے اسلام کی اصل تصویر پیش کرنے اور دعوتی پیغام کو عام کرنے میں بہت آسانی ہوجائے گی ساتھ ہی ان کے معاشی مسائل بھی حل ہوجائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ کمپیوٹر اور اسمارٹ فون اس زمانے کا ایک ایسابہترین آلہ ہے جس کے ذریعہ ہم پوری دنیا کو فتح کرسکتے ہیں،انہوں نے اس موقع پر طیب ٹرسٹ کے تحت چل رہے مختلف کاموں سے بھی سامعین کو آگاہ کرتے ہوئے قصبہ نانوتہ کے ایسے 50 مستحق طلبہ وطالبات کو اسکالرشپ دینے کا اعلان کیا جو معاشی بدحالی کی وجہ سے اپنی تعلیم یا کوئی ہنر کا کورس نہیں کرپارہے ہیں۔اس افتتاحی تقریب سے نانوتہ نگرپالیکاچیرمین افضال خان کے علاوہ مولانامحمد زکریا نانوتوی ،ڈاکٹر اویس صدیقی جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی،مولانا زین الدین دارالعلوم وقف ، جامعتہ الامام محمد قاسم نانوتوی کے مہتمم مولانا اسامہ صدیقی وغیرہ نے بھی خطاب کئے،شرکاء میں جناب عدنان قاسمی ،مولانا انس خورشید،ڈاکٹر اسیدصدیقی،شاہنوازبدرقاسمی سمیت معززین شہر، علماء کرام اور سماجی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔


ہندو پاک کے درمیان سرحد پر شدید گولہ باری

جموں۔ 4 اگست(فکروخبر/ذرائع)جموں و کشمیر میں بھارت اور پاکستان کے درمیان بین الاقوامی سرحد پر منگل کو شدید گولہ باری ہوئی. پولیس نے یہ معلومات دی. ایک پولیس افسر نے بتایا، '' سرحد سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے جوانوں نے جموں ضلع کے کاناچک علاقہ میں سرحد کے قریب رات کے وقت کچھ مشتبہ سرگرمیاں دیکھیں. '' افسر نے بتایا، '' بی ایس ایف نے کسی بھی ممکنہ دراندازی کو ناکام کرنے کے مقصد سے گولیاں چلائیں، جس کے بعد دونوں طرف سے صبح ہونے تک فائرنگ چلتی رہی. '' انہوں نے کہا، '' لیکن، پاکستان رینجرز نے منگل کی صبح 6.05 بجے بی ایس ایف کی چوکی پر بلاوجہ فائرنگ کی. '' 'بی ایس ایف نے جوابی فائرنگ کی ، جس کے بعد دونوں طرف سے بھاری فائرنگ شروع ہو گئی. پاکستانی فوج اور پاکستان رینجرز نے پیر کو بھی کنٹرول لائن (ایل او سی) اور بین الاقوامی سرحد پر چار مقامات پر جنگ کی خلاف ورزی کی تھی.

Share this post

Loading...