بنگلورو10 مئی 2022 (فکروخبرنیوز/ذرائع) قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر بی کے ہری پرساد نے پیر کو کہا کہ جو لوگ اذان کے خلاف مہم چلا رہے ہیں وہ دہشت گرد ہیں۔جو لوگ دو مذاہب کے درمیان زہریلے بیج بونے اور معاشرے میں بدامنی پھیلانے کی مہم شروع کرنے میں ملوث ہیں وہ دہشت گرد ہیں۔ انہیں UAPA ایکٹ کی دفعات کے تحت فوری طور پر گرفتار کیا جانا چاہیے۔ ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر نے حکمراں بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت کی ناکامی کو چھپانے کے لیے اپنا "دفاع" کرنے اور سماج دشمن عناصر کا استعمال کر رہی ہے۔وہ سنگھ پریوار کے ہاتھوں میں آکٹوپس کی طرح ہیں۔ یہ ان کے ذریعے اپنا کام کروا رہا ہے۔ انہیں دہشت گرد عناصر کے طور پر سمجھا جانا چاہئے اور UAPA ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جانا چاہئے۔ ، اس دوران سری رام سینا کے بانی پرمود متھالک نے کہا ہے کہ اگر مسلم کمیونٹی سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل نہیں کرتی ہے تو انہیں ہندوؤں کے سماجی، اقتصادی بائیکاٹ کا سامنا کرنا پڑے گا۔متھالک نے صبح 5 بجے میسورو ضلع کے ایک مندر میں پوجا پاٹ کی اور ریاست بھر میں اذان کے خلاف مندروں میں ہنومان چالیسہ پڑھنے پر زور دیا۔
بنگلورو کے ایک مندر میں ہنومان چالیسہ کا آغاز کرنے والے ہندو کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ محکمہ پولیس نے ریاست بھر میں سیکورٹی کو بڑھا دیا ہے کیونکہ یہ مسئلہ فرقہ وارانہ تصادم کو ہوا دے سکتا ہے۔متالک نے اعلان کیا ہے کہ ہندو کارکن آنے والے دنوں میں مندروں میں اپنی عبادت کی مہم کو تیز کریں گے۔ انہوں نے اذان کے خلاف کارروائی کرنے میں حکومت کی بے بسی پر سوال اٹھایا جو کہ آئین اور قانون کے خلاف ہے۔
آئی اے این ایس
Share this post
