منگلورو18 جنوری 2023فکروخبر) اُلال پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر سندیپ کا انسٹاگرام اکاؤنٹ بدمعاشوں نے ہیک کر لیا ہے۔ ہیکرز بہت سے لوگوں سے رقم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سندیپ نے یہ شکایت اپنے فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے۔
سندیپ کا فرضی انسٹاگرام اکاؤنٹ کھولا جاتا ہے اور اس کے دوستوں سے رقم کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ ہیکرز کہہ رہے ہیں کہ سندیپ مالی مشکلات کا شکار ہیں اور ہر ایک کو 7500 روپے خرچ کرنے ہیں۔ جیسے ہی سندیپ کو اس کے بارے میں اپنے دوستوں کے ذریعے معلوم ہوا، اس نے فوری طور پر انسٹاگرام اور فیس بک دونوں پر اپنے اکاؤنٹ کی ہیکنگ پوسٹ کی۔
آن لائن ہیکرز کا نیٹ ورک شہر کے پولیس کمشنر این ششی کمار کے ساتھ ساتھ صحافیوں سمیت نامور شخصیات کے فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس کو مسلسل ہیک کر رہا ہے۔ شہر کے سائبر سیل میں کئی مقدمات درج ہیں لیکن ہیکرز کا سراغ نہیں مل رہا۔
ذرائع کے مطابق ہیکرز شمالی ہند سے تعلق رکھنے والے کسانوں کے بینک کھاتوں میں رقم منتقل کر رہے ہیں۔ پھر وہ کسانوں کو تھوڑی سی رقم ادا کرتے ہیں اور باقی رقم ان کے اکاؤنٹ کا OTP حاصل کرکے لے لیتے ہیں۔ جب سائبر سیل پولیس اس اکاؤنٹ کو منجمد کر کے جس میں رقم بھیجی جاتی ہے اور شمالی ہندوستان پہنچ جاتی ہے تو وہ بے بس کسانوں سے ملتے ہیں۔ اصل مجرم کبھی پکڑے نہیں جاتے۔
سائبر پولیس اسٹیشن کو سنٹرلائز کرنے کی ضرورت ہے۔ دھوکہ دہی بین الاقوامی سطح پر اور پورے ہندوستان میں ہو رہی ہے۔ سائبر سیل ریاستی محکمہ پولیس کے تحت ہونے کی وجہ سے تفتیش تیز نہیں ہو رہی ہے اور مختلف زاویوں سے رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ اسی وجہ سے ایسے نظام کو متعارف کرانے کی ضرورت ہے جہاں سائبر سیل پولیس اسٹیشن مرکزی حکومت کے زیر کنٹرول ہوں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نظام میں اس طرح کی تبدیلی سے انہیں جعلسازوں کا تیزی سے پتہ لگانے میں مدد ملے گی۔
Share this post
