ابناء جامعہ منکی کی طرف سے پندرہ روزہ آن لائن اسلامی کوئز مسابقہ کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ، بیرونِ ممالک کے ساتھ ساتھ بیس ریاستوں سے 6106 مساہمین نے کی شرکت

منکی23 اپریل 2020(فکروخبرنیو) تقریبا ایک ماہ سے ملک میں جو لاک ڈاون چل رہا ہے، اور لوگ اپنے گھروں میں فراغت کے ایام گذار رہے ہیں تو کیوں نہ ان ایام کو قیمتی بنایا جائے اور ضائع ہونے سے بچا کر امت کو کچھ دینی و اسلامی معلومات فراہم کر کے دین سے اپنے تعلق اور نسبت کا جائزہ لیا جائے، اسی مقصد کے تحت ابناء جامعہ منکی نے ہندوستان گیر پیمانہ پر پندرہ روزہ آن لائن اسلامی کوئز مقابلہ کا انعقاد کیا،ابناء جامعہ منکی کے مطابق اس میدان میں ہمارا خود پہلا تجربہ تھا جو الحمداللہ امید اور تصور سے بڑھ کر کامیاب رہا، قدم قدم پر اللہ رب العزت کی مدد و نصرت شامل حال رہی، آپ اس مسابقہ کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ الحمداللہ اس مسابقہ میں ہندوستان کی بیس سے زائد ریاستوں سے کل 6106 مساہمین نے شرکت کی،  بلکہ بعض ہندوستانیوں نے بیرون ممالک سے(سعودی عرب،  امارات، مسقط، نیپال) وغیرہ سے بھی شریک رہے۔ روزانہ 3800 کے اوسط سے مساہمین نے حصہ لیا،ہر دن مختلف موضوعات(ایمانیات، قرآنیات، سیرت نبوی، سیرت صحابہ،  ارکان اسلام، فضائل، اسلامی تاریخ اور اہم مقامات و شخصیات کی تصاویر) پر مشتمل دس سوالات ہوتے تھے،  پندرہ دنوں میں صحیح جواب دینے والوں کی تعداد 288 رہی، اس کے علاوہ ایک غلطی کرنے والوں کی تعداد 500 سے زائد تھی، حسب اعلان 25000 ہزار روپے کے نقد انعامات ان خوش قسمت مساہمین میں تقسیم کئے گئے جن کے نام کمپیوٹرائس اسپن کے ذریعہ قرعہ نکلا۔ جس کی تفصیل حسب ذیل ہے۔
اول مقام : تعلیم النساء ،  بھٹکل، کرناٹک 
دوم مقام : سارہ عبد الصمد ، مہاراشٹر 
سوم مقام: ارقم قاضی،  ممبئی، مہاراشٹر 
اس کے علاوہ 555 روپئے کے پچیس خصوصی انعامات بھی دیئے گئے۔  

اس موقع پر مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے جنرل سکریٹری مولانا محمد الیاس ندوی نے اپنے تأثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض مرتبہ اللہ تعالیٰ شر میں خیر کا پہلو رکھتا ہے اور بعض مرتبہ وہ خیر میں شر رکھتا ہے ۔ اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہم بہت سے خیر سے محوم ہورہے ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف بہت بڑی آزمائش ہے جس کو ہم سمجھ نہیں سکے۔ مولانا نے کہا اس لاک ڈاؤن میں ابنائ جامعہ منکی نے جس اسلامی کوئز کا آغاز کیا وہ بہت بہترین قدم ہے، مولانا نے کہا کہ آج کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ نئی نسل اسلام سے دور ہوتی جارہی ہے ، ایسے حالات میں اس طرح کے مقابلہ منعقد کرکے معلومات میں اضافہ کرنے والا ابنائ جامعہ منکی کا محتحسن قدم ہے جس پراس کے ذمہ داران اور سرپرستان قابلِ مبارکباد ہیں۔ مولانا نے اس پہل کو بہتر قرار دیتے ہوئے جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے پیغام کو پوری دنیا میں پہنچانے کے لئے اچھا ذریعہ قرار دیا۔ 

مہتمم مدرسہ رحمانیہ منکی کے مہتمم مولانا شکیل احمد ندوی نے کہا کہ ابنائ جامعہ منکی کی یہ پہلی کوشش ہے اور باہم مشورہ سے یہ طئے کیا گیا کہ اپنی تاریخ کویاد کرنے کے مقاصد کے تحت اس طرح کا ایک مسابقہ منعقد کیا جائے گا کیونکہ جو قوم اپنے تاریخ اور اسلاف سے وابستہ رہتی ہے وہ زندہ رہتی ہے۔ 

استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد مذکر ندوی نے کہا کہ اس پروگرام کے لئے تعاون کرنے والوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس پروگرام میں ہندوستان کی بیس ریاستوں سے مساہمین نے شرکت کی اور ان افراد تک لنک پہنچانے میں ادارہ فکروخبر بھٹکل کا بڑا تعاون حاصل رہا۔ جب ہم نے پروگرام کا آغاز کیا تو بہت سے احباب کی جانب سے لنک کی فرمائش آنے لگی جس کے بعد ہم نے فکروخبر کے ذمہ داروں سے رابطہ کیا جنہوں نے ہمیں بڑا تعاون دیا اور مقابلہ کے آغاز سے اختتام تک روزانہ اپنے وھاٹس اپ گروپوں کے ذریعہ دور دراز علاقوں تک آسانی کے ساتھ لنک پہنچانے میں ابنائ جامعہ منکی بڑا تعاون کیا جس پر ہم ان کے مشکور ہیں۔ 

ملحوظ رہے کہ اس آن لائن نشست کا آغاز مولوی عبادہ کی تلاوت سے ہوا ، نعت مشہور نعت گو مولانا عرفات کٹنگری نے پیش کی ، نتائج کا اعلان مولانا مزمل ندوی نے کیا اور نظامت کے فرائض مولوی تعظیم ندوی نے بحسنِ خوبی انجام دئے۔ 
ذمہ داروں نے فکروخبر کو بتایا کہ مسابقہ کے اختتام پر مساہمین سے مسابقہ کے متعلق ان کے تاثرات جاننے کی کوشش کی تو الحمداللہ اکثر لوگوں نے اس مسابقہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ انوکھا کوئز مقابلہ زندگی کا پہلا تجربہ تھا، بعض احباب نے کہا کہ اس مسابقہ نے ہمیں یہ احساس جگایا کہ ہم دینی تعلیم سے کتنے قریب اور کتنے دور ہیں، بعضوں نے کہا کہ ہم انعام کی امید سے اس مسابقہ سے جڑے تھے لیکن رفتہ رفتہ اسلامی معلومات سے ہماری ناقص واقفیت نے انعام سے بڑھ کر مطالعہ کی ضرورت کا احساس جگایا۔ فلله الحمد على ذلك (جو ہوا، ہوا کرم سے تیرے) 
ہم اللہ رب العزت سے دعا گو ہیں کہ جس مقصد کے لئے اس مسابقہ کو منعقد کیا گیا تھا اس سے بڑھ کر اس کے نتائج اور دور رس اثرات مرتب فرمائے۔ آمین 

Share this post

Loading...