بھٹکل 18؍ مارچ 2021(فکروخبر نیوز) ابناء جامعہ، جامعہ اسلامیہ بھٹکل کا آج آفیشیل ویب سائٹ کا اجراء بعد عصر مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے الحاج محی الدین منیری ہال میں منعقدہ پروگرام میں صدر جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا عبدالعلیم صاحب قاسمی کے دستِ مبارک سے عمل میں آیا۔ یاد رہے کہ ابنائے جامعہ، جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے فارغین کا متحدہ پلیٹ فارم ہے جس کی تعداد ایک ہزار سے متجاوز ہے۔ اپنے دینی اور دعوتی فرائض کی انجام دہی کے لیے ابناء کی ملک وبیرون میں خدمات رہی ہیں اور انہی خدمات کے حوالے سے وہ مشہور بھی ہے۔ اسی پروگرام میں ویب سائٹ کے لیے اپنی کوششیں صرف کرنے والے مولانا ثاقب قاسمجی ندوی اورسیدھی بات کے ایک ملین سبسکرائبر ہونے پر مولانا انصار عزیز ندوی کو ابناء جامعہ کی طرف سے تہنیت پیش کی گئی۔
اس موقع پر صدر ابناء مولانا محمد انصار خطیب ندوی مدنی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ موجودہ دور میں میڈیا میں شریعت مطہرہ کے احکامات کا جس درجہ مذاق اڑایا جارہا ہے اور اس کی وجہ سے ہمارے نوجوان فکری ارتداد کا شکار ہوجاتے ہیں وہ بے حد افسوسناک ہے، ا اس ابناء جامعہ کی ویب سائٹ سے اپنی دعوتی ذمہ داری انجام دینے کی کوشش کریں گے۔ مولانا نے کہا کہ ہم اس موقع پر یہ عہد کرلیں کہ ہم تحقیق کے بعد ہی خبر شائع کریں گے اور اگر اداروں سے متعلق ہو تو اس کے ذمہ داران سے پہلے رجوع بھی کریں گے۔ ان شاء اللہ ہماری یہ ویب سائٹ ہمارے ابناء جو مختلف میدانوں میں کام کررہے ہیں ان کی تحریروں اور ان کی خدمات کو آگے بڑھانے میں اہم موڑ ثابت ہوگا۔
مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے بانی وجنرل سکریٹری مولانا محمد الیاس ندوی نے کہا کہ ابناء جامعہ کا امتیاز رہا ہے کہ وہ نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ آگے بڑھتا آرہا ہے اور اس کی مدد سے وہ اپنی دعوتی خدمات انجام دیتا ہے لیکن افسوس اس بات پر ہے کہ عمومی طور پر علماء اس میدان میں بہت کم آگے آتے ہیں اور آتے بھی ہیں تو اس وقت جب اس میدان میں دوسرے لوگ بہت ترقی کرجاتے ہیں۔ ہمیں بہت پہلے اس میدان میں آنا چاہیے تھا لیکن دیر سے ہی سہی ابناء جامعہ نے اس میدان میں قدم اٹھایا ہے اور امید ہے کہ اس کی دیکھا دیکھی دوسرے لوگ بھی اس میدان میں آجائیں گے۔ مولانا نے کہا کہ صحافتی میدان میں ابناء جامعہ میں جن تین اہم شخصیات نے اپنے کارنامے انجام دئیے ہیں ان میں سرِ فہرست مولانا عبدالمتین منیری صاحب اور مولانا ہاشم نظام صاحب ندوی اور مولانا انصار عزیز ندوی ہیں اور یہ تینوں علماء اپنے اپنے دائرہ کے اعتبار سے کام کررہے ہیں۔
مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی نے کہا کہ حقیقت میں یہ ویب سائٹ ابناء جامعہ کی خدمات کا تعارف ہے۔ اور یہ اس وقت خالی ہے اور اس سے اسی وقت فائدہ ہوگا جب ہم اپنا اور اداروں کا صحیح تعارف پیش کریں گے۔ مولانا نے ویب سائٹ کو مادرِ علمی سے رابطہ کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جامعہ کے متعلق بھی خبروں سے ابناء اور عوام اس سے استفادہ کریں گے۔
مولانا عبدالباری دامدا ندوی نے کہا کہ ہماری یہ کوشش رہی ہے کہ ہم ابناء کی خدمات کو آن لائن محفوظ کریں اور اس کو عوام کے سامنے لائیں، مزید یہ بھی کوشش رہے گی کہ ہمارا ایک ایپ ہو اور آن لائن لائبریری ہو جس کے ذریعہ سے ہمارے ابناء فائدہ اٹھاسکیں۔
مولانا ثاقب ندوی نے ویب سائٹ کے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ جب کوئی چیز پوری بن کر تیار ہوتی ہے تو وہ منظر عام پر آتی ہے لیکن ہم نے یہ ویب سائٹ کام کے شروعاتی دور ہی میں سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مولانا نے کہا کہ جب چیز شخصی چیزوں سے نکل کر اداروں کی ہوتی ہے تو وہاں پر ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں اور احساسِ جوابدہی دوگنا ہوجاتی ہے، انہوں نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ ہماری کوششیں اس وقت ہوتی ہے جب اس میدان میں زمانہ ترقی کرکے آخری مراحل میں پہنچ چکا ہوتا ہے، آج زمانہ اسمارٹ ٹیکنالوجی ہے، انہوں نے جملہ ابناء سے درخواست کی کہ اپنی مفید آراء پیش کریں۔
مولانا انصار عزیز ندوی نے مولانا عبدالباری ندوی رحمۃ اللہ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے مجھ پر احسانات اور کرم فرمائیاں نہ ہوتیں تو آج میں اس مقام پر کھڑا نہ ہوتا۔ اسی طرح انہوں نے فکروخبرکے احسانات کا بھی تذکرہ کرتے ہوئے ابناء جامعہ کی طرف سے پیش کی گئی اس تہنیت پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا اور ابناء کے ذمہ داران کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ لوگوں نے جن محبتوں کا ثبوت پیش کیا ہے اللہ تعالیٰ ہی اس کا بدلہ دے سکتا ہے۔
مولانا انصار عزیز ندوی کی خدمت میں مختلف اداروں جامعہ اسلامیہ بھٹکل، مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل، فکروخبر بھٹکل، علی پبلک اسکول بھٹکل، ادارہ ادبِ اطفال بھٹکل، ان کے کلاس کے ساتھیوں اور مولانا نعمت اللہ عسکری ندوی وغیرہ نے خصوصی انعامات پیش کیے۔
اس موقع پر مذکورہ دونوں افراد کی خدمت میں ان کی خدمات کے پیشِ نظر سپاس نامہ بھی پیش کیا گیا۔
مشہور عالمِ دین مولانا محمد الیاس ندوی کے حافظِ قرآن بننے پر بنگلورو کے علماء کی جانب سے مولانا کی شال پوشی کی گئی اور ان کی خدمت میں سپاس نامہ اور خصوصی انعام پیش کیا گیا۔
اس موقع پر صدر جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا عبدالعلیم قاسمی، سابق صدر ابناء مولانا طلحہ رکن الدین ندوی اور ابناء جامعہ کے اراکین اور بنگلور سے تشریف لانے والے مہمانان موجود تھے۔
Share this post
