دانشوروں نے گزشتہ بجٹ کے اعلانات پر بھی حکومت سے وضاحت طلب کیا ہے۔کرناٹک میں اقلیتوں کی 16 فیصد آبادی ہے جس میں مسلمانوں کے علاوہ عیسائی، سکھ ، جین اور پارسی بھی شامل ہیں ۔ گزشتہ بجٹ میں سدرامیا نے16 فیصد اقلیتی آبادی کیلئے1375 کروڑ روپئے مختص کیے تھے۔ اس بار 1500 کروڑ سے زائد رہنے کے امکانات ہیں ۔
قومی کونسل برائے اُردوزبان میں بے ضابطگیاں ،جموں کشمیراُردوفورم کا تحقیقات کامطالبہ
عالمی اُردو کانفرنس میں برائے نام اُردو چہرے مدعو کرکے مستحق ادباء وشعراء کونظراندازکرنے کاالزام
جموں۔12مارچ(فکروخبر/ذرائع )جموں کشمیراُردو فورم نے قومی کونسل برائے فروغ اُردوزبان وزارت ترقی انسانی وسائل حکومت ہند کے کام کاج کوہدف تنقیدبناتے ہوئے مذکورہ کونسل میں ہورہی بدعنوانیوں کوروکنے کامرکزی حکومت سے مطالبہ کیاہے۔اس سلسلے میں جموں کشمیراُردوفورم کا ایک اجلاس ناموراُردو اورکشمیری ادیب حسرت گڈا کی صدارت میں منعقدہوا۔اس دوران مقررین نے قومی کونسل برائے فروغ اُردو میں ہورہی بے ضابطگیوں پرتشویش کااظہارکیاہے۔ممبران نے کہاکہ قومی کونسل نے ماضی میں اُردوکی ترویج وترقی کیلئے نمایاں کام کیاہے لیکن موجودہ ڈائریکٹر کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کونسل بدعنوانیوں کااڈہ بن چکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کمپیوٹروں کی خریداری اور تعیناتیوں میں بڑے پیمانے پرہی دھاندلیاں نہیں ہورہی ہیں بلکہ کانفرنسوں کے انعقاد میں بھی بے ضابطگیاں ہورہی ہیں جس کی مثال 17 تا 19 مارچ 2017 کو منعقدہونے والی تین روزہ عالمی اُردوکانفرنس ہے جس میں اردو کے نام پر ہندستان اور بیرون ملک سے کوئی ایسا نام اس کانفرنس کے مندوبین میں نہیں ہے جس نے واقعی اردوزبان کی ترقی میں کچھ کرداراداکیا ہو۔انہوں نے کہاکہ حد تو یہ ہے کہ ہندستان سے باہر سے آنے والے مندوبین زیادہ تر ایسے ہیں جن کا تعلق اردو سے برائے نام ہے۔ مثلاً کویت سے چند نام ایسے ہیں جو صرف اس لیے آرہے ہیں کہ موجودہ ڈائریکٹر کو ان لوگوں نے کویت بلایا تھا اب اسی کے عوض شہاب الدین جیسے شخص کو جو کویت کی اسٹیل فیکٹر ی میں کام کرتے ہیں اور بہار کے رہنے والے ہیں۔ اردو پڑھنا لکھنا جانتے ہیں اس کے علاوہ اور کچھ نہیں یہی حال کویت سے آنے والے سرفراز احمد کا ہے جو ہندستان کے ہیں اور کویت میں کسی غیر سرکاری کمپنی میں کام کرتے ہیں اورکوئی شخص ان کے نام تک سے بھی واقف نہیں ہے۔ مہتاب قدر جو حیدر آباد کے ہیں اور سعودی عرب میں کسی کمپنی میں ملازم ہیں۔ اردو کے نام سے چند جیبی انجمن کو چلاتے ہیں۔مقررین نے کہاکہ انھوں نے ایک سال قبل موجودہ ڈائریکٹر کو جدہ بلایا تھا اس لیے ان کو بلایا جارہا ہے۔ اردو میں ان کا کوئی ایسا کام نہیں جو اس کانفرنس میں انھیں شرکت کی دعوت دی جائے۔ اس پر طرہ یہ ہے کہ موجودہ ڈائریکٹر نے ان سے باضابطہ تول مول کیا کہ آپ اپنے ادارے سے ہمارے لیے ایوراڈ کا اعلان کریں تو آپ کو بلایا جائے گا۔ لہذا امہتاب قدر نے ان کے ایوراڈ کا اعلان کیا اور ان کو دعوت دی گئی۔اسی طرح ایران سے زینب سعیدی نام کی خاتون جو محض اردو میں ایم۔اے ہیں ، ان کو بلایا جارہاہے جو کسی موضوع پر دو منٹ اردو زبان میں گفتگو نہیں کر سکتیں۔ حالانکہ ایران میں اردو کے کئی ایسے لوگ ہیں بالخصوص تہران یونیورسٹی کے سنیئر اساتذہ اور ریڈیو ٹی وی سے جڑے لوگ۔ لیکن اُردوکی ترویج کیلئے حقیقی معنوں میں کام کرنے کیلئے نظر انداز کر کے ایسے لوگوں کو بلانا سوائے سرکاری پیسوں کے بے جا استعمال کے اور کچھ نہیں۔ بات یہیں ختم نہیں ہوتی ماریشس جیسے ملک سے جہاں اردو کے کئی صاحب تصنیف ادیب و شاعر ہیں ان کو نہ بلا کر سب سے جونیئر استاد اور اور دو ایم۔اے کی طالبات کو محض دوستی بنانے کی غرض سے بلایا جا رہاہے۔ کناڈا سے گذشتہ سال جن کو بلایا گیا تھا وہ جاوید دانش ہیں اس بار بھی ان کو محض دوستی کے نام پر مدعو کیا گیا ہے کیونکہ وہ موجودہ ڈائریکٹر کے خاص دوست ہیں۔ جبکہ کناڈ امیں اردو کے کئی نامی گرامی ادیب و شاعر موجود ہیں۔اس سال جن لوگوں کو بلایا گیا ہے ان میں بیشتر وہ ہیں جن کو پچھلے سال بھی بلایا گیا تھا۔مقررین نے مزیدکہاکہ نام نہاداُردوادیبوں کوبلاکر کونسل کروڑوں روپے ان کے آرام پرصرف کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کونسل نے گذشتہ برس ہوئی عالمی کانفرنس کی کارروائی بھی شائع نہیں کی ہے۔ جموں کشمیراُردو فورم نے حکومت ہند بالعموم اور وزارت ترقی انسانی وسائل سے اپیل کی ہے کہ ڈائریکٹرقومی کونسل برائے فروغ اُردو کے خلاف تحقیقات شروع کی جائے تاکہ حقائق محبان اُردو کے سامنے آسکیں۔فورم نے عالمی کانفرنس سے متعلق کونسل کی کمیٹی کی میٹنگ میں کارروائی کومنظوری دینے والے عہدیداران کے خلاف بھی تحقیقات شروع کرنے کی اپیل کی۔فورم ممبران نے محبان اردوسے اپیل کی ہے کہ و ہ این سی پی یوایل کی عالمی کانفرنس سے بائیکاٹ کریں تاکہ حکومت ہند پر کونسل میں ہورہی بے ضابطگیوں کوروکنے کیلئے دباؤبنایاجاسکے۔
کامیابی اور ناکامی اللہ کے قبضہ عمل کرناہمارا کام۔ حاجی محمد اقبال
سہارنپور۔12مارچ (فکروخبر/ذرائع) عوام نے ستر ہزار سے زائد ووٹ دیکر مجھکوجو عزت بخشی وہ میرے لئے باعث فخر ہے جب میں نے ۱۹۹۶ میں پہلے چناؤ لڑا اور آپنے اپنے پیار اور تعاون سے مجھے نوازا تب بھی ایم ایل سی بن جانیکے بعد بھی اور آج سب سے بہتر پوزیشن میں ووٹ حاصل کئے جانے کے بعد بھی مجھے ہارنے کا دکھ نہی عزت اور رسوائی اللہ کے ہاتھ ہے ہاں ہمیشہ کی طرح میریدروازہ علاقہ کے عوام کی خدمت کیلئے ہر وقت کھلے ہیں۔ ان قابل قدر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی کے قائد حاجی محمد اقبال نے کہاکہ کامیابی اور ناکامی اللہ کے قبضہ ہے ہمیں تو عمل کرناہے حاجی محمد اقبال نے کہاکہ سیاسی زندگی میں ہارنے والے نا امید نہی ہوتے میدان کھلاہے ۲۰۱۹ کے لوک سبھا چناؤ کی تیاری ہمیں ابھی سے کرناہوگی۔بہوجن سماج پارٹی کے قائد حاجی محمد اقبال نے کہاکہ ریاست میں نئے نمائندوں کی آمد ہے امید ہے کہ نئے نمائندے عوام کی دیرینہ خواہشات اور مشکلات کا بھر پور خیال رکھتے ہوئے عوام کوراحتیں پہنچانے اور انکی حالات حاضرہ کو سدھارنیکے لئے ترقیاتی کا موں کو بہتر طور سے جاری رکھنے کا اہم کام انجام دینگے۔ بہوجن سماج پارٹی کے قائد حاجی محمد اقبال نے کہاکہ ریاست میں بھاجپاک و اس قدر سیٹیں دستیاب ہونا کسی پلاننگ کا حصہ ہے اس روشنی میں بہن جی کی شکایت درست ہے۔اپنے بیان کے آخر میں کمشنری کے بااثر بی ایس پی قائد حاجی محمد اقبال نے کہاکہ کامیابی اور ناکامی پر صبر کرناہی اصل مومن کی شان ہے۔
امیروں کو دعوت غریبوں سے دوری خلاف شریعت عمل! مولانا یعقوب بلند شہری
سہارنپور۔12مارچ (فکروخبر/ذرائع) ملی تعلیمی ٹرسٹ کی تحریک تعلیم کو عام کیجئے کے تحت شہرواطراف شہرمیں فروغ تعلیم کے لئے تعلیمی بیداری مہم جاری ہے جس کی قیادت ملی تعلیمی ٹرسٹ کے جنرل سیکریٹری وجامعۃالطیبات کے ناظم مولانا محمدیعقوب بلندشہری فرمارہے ہیں گزشتہ دنوں سے سڑک دودھلی،دابکی جناردار،بڈھاکھیڑا ،حوض کھیڑی ،بہٹ ،مرزاپور،رسول پورکے علاوہ شہرکی مختلف مساجد میں ٹرسٹ کی تحریک تعلیم کو عام کیجئے کے تحت پروگراموں کا سلسلہ لگاتار اچھے پیمانہ پرجاری ہے ۔اس موقع پر ملی تعلیمی ٹرسٹ کے جنرل سیکریٹری وجامعۃالطیبات کے ناظم مولانامحمدیعقوب بلندشہری نے اپنے خطاب میں کہاکہ آج معاشرہ میں بیحدخرابیاں پیداہوگئیں ہیں۔لوگ دیگر لہوولعب اور اپنے بچے وبچیوں کی بیاہ شادیوں کو شہرکے مختلف ہوٹلوں میں کررہے ہیں جہاں پیارے رسول ﷺکی سنتوں کو پامال کیاجارہے ہزاروں کی تعداد امیرلوگوں کی دعوتیں کرتے ہیں اورغربوں کو چھوڑدیتے ہیںیہ نہایت ہی افسوس کا مقام ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر مسلمان اپنے بچے و بچیوں کی بیاہ شادیوں کو سادگی کے ساتھ مسجدوں میں کرنے والے بن جائیں اور جو پیسہ بیاہ شادیوں میں فضول خرچ ہورہاہے اس کو اپنے بچوں وبچیوں کی تعلیم پر لگائیں تو ہمارامعاشرہ تعلیم کی بلندیوں اورکامیوں سے مالامال ہوسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم ہرطرف پریشانیوں میں مبتلاہیں جو ہمارے گناہوں اور بداعمالوں کانتیجہ ہے ۔مولانابلندشہری نے کہاکہ اگرمسلمان قرآن کریم اور شریعت مطہرہ کو اپناشعار بنالیں اور قرآن کریم کی تعلیمات کوعام کردیں تو معاشرہ میں پھیلی تمام برائیاں اوررسم ورواج دور ہوسکتاہے اورمعاشرہ تعلیم کی روشنی سے منورہوسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ ایمان کی پہچان یہ ہے کہ اپنے کمزوں پر رحم کریں اوراپنے اندراتحاد پیداکریں اور اللہ کی رسی کو مضبوطی کے ساتھ تھام لو۔انہوں نے کہاکہ آنے والی ۱۶؍مارچ ۲۰۱۷ء بروز جمعرات صبح ۱۰؍بجے ملی تعلیمی ٹرسٹ کے زیر اہتمام آل انڈیافروغ تعلیم ’’اجلاس عام ‘‘کا انعقاد جامعۃالطیبات میں کیا جارہاہے جس میں ملک بھرسے مشاہیرعلماء کرام ودانشورانِ قوم اورملی،سماجی شخصیات شرکت کریں گے۔انہوں نے زیادہ سے زیادہ تعدادحضرات وخواتین سے شرکت کی پُرزوراپیل کی۔مستورات کے لئے پردے کا معقول انتظام رہے گا۔خواتین پردے کے اہتمام کے ساتھ شریک ہوں۔فروغ تعلیم بیداری مہم میں مولانایعقوب مظاہری، قاری محمدافضل، مولانامحمداحتشام ،قاری شاہجہاں، قاری عبدالسبحان رحمانی ،قاری سعیدالظفر،مولاناریاض الاسلام،مولاناسلمان، قاری عبدالخالق، طفیل احمد،صوفی شاہ دین،بشیراحمدوغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔
سعود بدر کیلئے دعائیہ مجلس کا اہتمام
سہارنپور۔12مارچ (فکروخبر/ذرائع) جامعۃالطیبات حبیب گڑھ میں ایک تعزیتی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں حضرت امیرخسروکلچرل سوسائٹی کے صدرمسعود بدرکے چھوٹے بھائی اور محکمہ ٹیلی مواصلات میں ایس ڈی او کے عہدے پر تعینات سعود اختر کا حرکت قلب بندہوجانے کی وجہ سے انتقال پرگہرے رنج وغم اظہارکیاگیا اس موقع پر مرکز معارف القرآن وجامعۃالطیبات میں طلبہ وطالبات کے ذریعہ قرآن خوانی کرکے ایصال ثواب کیاگیادعائیہ مجلس کی صدارت فرمارہے آل انڈیادینی مدارس بورڈ کے قومی صدر مولانا محمدیعقوب بلندشہری نے گہرے رنج وغم کا اظہارکیا ۔مولانابلندشہری نے مجلس میں کہاکہ ہماس غم میں برابرکے شریک ہیں اوردعاء گو ہیں کہ حق تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطافرمائے۔میٹنگ میں مولانامحمدیعقوب مظاہری شیخ الجامعہ، قاری محمدافضل، مفتی مجیب الرحمن،قاری عبدالسبحان،قاری شاہجہاں، مولانامحمداحتشام، قاری سعیدالظفر، مولاناریاض الاسلام، قاری عبدالخالق، مولاناسلمان، مولانامسعود الظفر،صوفی شاہ دین، بشیراحمدوغیرہ کے علاوہ تمام معلمات وطالبات شریک رہیں۔علاوہ ازیں خانقائے جمیلہ حسام الدین میں بھی ٹیلی مواصلات میں ایس ڈی او کے عہدے پر فائز سعود بدر کے انتقال پر ملال پر گہرے رنجو غم کا اظہار کیا گیا اس موقع پر بعد نماز عصر خانقائے جمیلہ حسام الدین کے منتظم حافظ وسیم احمد نے بعد قرآن خوانی مرحوم کی مغفرت کیلئے دعاء کرائی اس موقع پر سینئر جرنلسٹ احمد رضا، حاجی شوکت علی، ماسٹر اسلم، عرفان بھائی بجلی والے، چچا حنیف، سلیم سامانی اڈیٹر( ہریش ٹائم) سپا لیدر عباس قریشی ، ندیم احمد، چاند اطہر اور بوبی اطہر کی موجودگی قابل ذکر رہی۔
Share this post
