اپنے نام سے پریشان ہے صدام ، 40 جگہ درخواست کرنے پر بھی نہیں ملی نوکری ، اب کھٹکھٹایا عدالت کا دروازہ(مزید اہم ترین خبریں )

اس کی اطلاع خود ااس کو اس وقت ہوئی جب معلوم کرنے پر ان کو بتایا گیا کہ ان کے نام کی وجہ سے انہیں نوکردی نہیں دی گئی۔ سال 2014 سے ہی وہ نوکری کی تلاش میں ہے ۔ صدام کا کہنا ہے کہ کمپنیاں انہیں نوکری دینے میں گھبراتی ہیں۔دہلی میں واقع ٹيم ليج سروس کے ایک بھرتی صلاح کار بھی سے اتفاق کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے اگر کسی شخص کی کام میں اکثر بیرون ملک سفر کیا جاتا ہو ، تو یہ ضروری ہے کہ اس کی تمام معلومات صحیح ہو۔ اس نے سوالیہ انداز میں کہا کہ شاہ رخ خان کو امریکہ کے ہوائی اڈے پر حراست میں لیا گیا، اس کے مقابلہ میں صدام کیا ہے؟رپورٹ کے مطام اب صدام نے اس سے بچنے کے لئے اپنا نام بدل کر ساجد کر لیا ہے ، لیکن اس کے بعد بھی ان کا مسئلہ جوں کا توں ہے۔ اس کی وجہ کہ وہ جہاں کہیں نوکری کے لئے جاتا ہے، وہاں پر اس کے ڈاکومنٹ پر موجود صدام حسین اس کے لئے دشواریاں پیدا کر دیتاہے۔ تاہم دستاویزات پر موجود نام کو بھی تبدیل کرنے کے لئے صدام نے کافی کوششیں کیں اور سی بی ایس ای سے یونیورسٹی تک کے چکر کاٹے، لیکن کچھ بھی حاصل نہیں ہوا۔اب آخر میں صدام نے جھارکھنڈ کی ایک عدالت میں اپنا نام بدلوانے کے لئے درخواست دائر کی ہے۔ تاہم اپنے نئے نام سے وہ ووٹر شناختی کارڈ، پاسپورٹ اور لائسنس بنوا چکا ہے، لیکن سرٹیفکیٹ میں موجود پرانا نام اب بھی اس کے لئے پریشانی کا سبب بنا ہوا ہے۔ کورٹ نے صدام کی درخواست پر سماعت کے لئے 5 مئی کی تاریخ مقرر کی ہے۔

شہتوت کی شجر کاری میں اضافے سے معاشی انقلاب ممکن ہے ، ماہرین زراعت 

سرینگر۔20مارچ (فکروخبر/ذرائع) زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ رواں موسم بہار میں شہتوت کا پودا کاشت کرنے والے کاشتکار آئندہ 15برسوں میں ایک پودے سے 10مکسر فٹ لکڑی حاصل کر سکتے ہیں جس سے نہ صرف ملک میں لکڑی کی قیمتوں میں استحکام آئے گا بلکہ کاشتکاروں کو بھی 10سے 15سال میں اچھی اور معقول رقم حاصل ہو سکے گی جبکہ شہتوت کی شجر کاری میں اضافے سے معاشی انقلاب بھی ممکن ہے۔ ایک ملاقات کے دوران انہوں نے بتا یا کہ 10مسکر فٹ میں 5من لکڑی ہوتی ہے جو گیلی حالت میں بھی فروخت کے قابل ہوتی ہے ۔یہ لکڑی خاص طور پر کھیلوں کے سامان میں استعمال ہوتی ہے نیز کرکٹ بیٹ، ہاکی اور ٹینس ریکٹ اسی لکڑی سے تیار ہوتے ہیں جبکہ اس کے علاوہ شہتوت کی لکڑی کو کشتی سازی اورفرنیچر میں بھی قابل بھروسہ قرار دیا گیا ہے۔

بھارت میں دودھ کی سالانہ پیداوار15کروڑ60لاکھ ٹن ہے 

نئی دہلی۔20مارچ (فکروخبر/ذرائع) بھارت میں لائیو سٹاک کی دو تنظیموں مویشی پالن، ڈیری اور مچھلی پالن کے سیکرٹری دیویندر چودھری نے کہا ہے کہ مویشیوں کی نسل سدھار کر ملک میں دودھ کی سالانہ پیداوار سالانہ 30 کروڑ ٹن کی جاسکتی ہے۔دیونیدر چودھری نے ریاست ہریانہ کی دوسری ایگرو لیڈر شپ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں 15 کروڑ 60 لاکھ ٹن دودھ پیدا کیا جارہا ہے۔جسے دوگنا کرنے کی کوششیں شروع کردی گئی ہیں ملک میں 30 کروڑ گائے بھینس ہیں اور 80 فیصد کسانوں کے پاس مویشی ہیں۔

بیدر کے روضہ مشن اسکول میں سالانہ جلسہ کا انعقاد‘ڈاکٹر محمد گُلسین بلاک ایجوکیشن آفیسر کا خطاب

بیدر20مارچ (فکروخبر/ذرائع)ماں کی گود بچے کی پہلی درسگاہ ہوتی ہے۔ماؤں کا فرض ہے کے وہ اپنی ممتا کے سائے میں اپنی اولاد کی صحیح تربیت فرمائیں ۔حصول تعلیم کیلئے بچوں کو تعلیم گاہ آنے کیلئے بچوں کے سرپرستوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کی مکمل سرپرستی و رہنمائی فرمائیں۔ان خیالات کا اظہار جناب ڈاکٹر محمد گلسین بلاک ایجوکیشن آفیسرتعلقہ بیدرنے یہاں روضہ مشن اسکول ،جامعہ روضۃ البنات وروضہ گروپ علی باغ بیدرکہ زیر اہتمام جامعہ ہذا میں منعقدہ سالانہ جلسہ کومخاطب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ تعلیم کا حاصل کرنا ہر مرد اور عورت پر فرض ہے۔علم حاصل کرو چاہے تمہیں ملکِ چین ہی کیوں نا جانا پڑے۔ڈاکٹر محمد گلسین نے کہاتعلیم کے حاصل کرنے کاحکم اللہ رب العزت نے خود قرآن مجید میں فرمایا ہے۔تعلیم ہی ترقی ہے تعلیم ہی روشنی ہے اورتعلیم سے ہی بچہ ایک اچھا شہری بن سکتا ہے ۔ تعلیم کے بغیر اندھیرا ہی اندھیرا ہے۔والدین کا اولین مقصد یہ ہونا چاہئے کہ اپنے بچوں کی تعلیم وتربیت پر ہی توجہ ہو۔انہوں نے والدین کو تلقین کی کہ اپنے بچوں کے مستقبل کیلئے ایک منصوبہ بنائیں اوراساتذہ کو مشورہ دیا کہ وہ خوفِ خدا کے ساتھ اپنی خدمات انجام دیں۔جناب سید ذولفقارہاشمی سابق رکن اسمبلی بیدرنے کہاکہ دنیا میں بہترین انسان وہ ہے جو اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت میں دلچسپی رکھتا ہے۔اپنے بچوں کی صحیح تربیت کی ذمہ داری ماں باپ کی ہے۔انہوں نے مولانا مفتی سید سراج الدین نظامی بانی ناظم روضہ گروپ کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ روضہ مشن اسکول قائم کرکے آپ نے اسکول ہذا کو مثالی بنایا ہے۔یہاں پر طلباء و طالبات کے تعلیمی مظاہروں سے پتہ چلتا ہے کہ یہاں بہترین تعلیمی نظام قائم ہے۔جناب ہاشمی نے کہا کہ ایک لڑکی اور ایک لڑکے کا تعلیم یا فتہ ہونا گویا سارے خاندان کوزیورتعلیم سے آراستہ کرنا ہے۔جناب عنایت الرحمن سندھے ڈائریکٹر بی اسی اُوٹا ، جناب بابو میاں ڈی وائی پی سی بیدر نے مخاطب کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے مختلف اسکیمات کے تحت تعلیم حاصل کرنے کیلئے بہت سی سہولتیں دی جارہی ہیں۔ اس سے فائدہ اُٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے روضہ مشن اسکول کے طلباء وطالبات کے تعلیمی مظاہرے پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے مبارک کبادی ۔سید شاہد ہاشمی عرف صوفیان ہاشمی آئی .اے.ایس. فرزند سیّدذوالفقارہاشمی نے کہا میں 12ہزار سے زائد بچوں کو آن لائن کوچنگ دے رہا ہوں ‘انہوں نے جامعہ روضہ مشن گروپ کاتفصیلی معائنہ کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ ہذا میں ماہر وتجربہ کار باصلاحیت اساتذہ ہیں جو نہایت ہی محنت ومشقت کے ساتھ طلباء کی بھرپور رہنمائی کرتے ہوئے اپنے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ بانی روضہ گروپ، رومشن اسکو ل کا قیام عمل میں لاکر تعلیمی میدان میں مثبت قدم اُٹھایا جو قابل ستائش ہے۔ جناب سید شاہ متین الدین حسینی المعرو ف صادق حسینی ‘مولانا مفتی محمد فیاض الدین نظامی ، مولانا مفتی محمد جاوید احمد نظامی ،جناب عبدالمجید ڈائریکٹرمائناریٹی بیدر، دھنراج ایس ا یس اے بیدر ، ڈاکٹر سید حسام الدین قادری عذیر جانشین قاضی بیدر ،جناب سید اسدصدرتنظیم کمیٹی جامع مسجد ہلی کھیڑ(بزرگ) ،جناب سیدخورشد احمد قادری ،عبدالعزیز عرف منابھائی مجلسی رکن بلدیہ بیدر ،حکیم شاہ ضیاء الاسلام ، سیدوحید لکھن ، جناب احمد مظفر الدین جاوید بحیثیت مہمانان خصوصی شرکت کی ۔مولانا مفتی سید سراج الدین نظامی بانی ناظم روضہ گروپ نے تمام مہمانوں کی شال و گلپوشی فرماتے ہوئے انہیں اعتراف خدمات کے طور پر مومنٹو پیش کیا ۔اس موقع پر روضہ گروپ کے طلباء وطالبات نے عربی اُردو انگریزی اور کنڑا زبان میں مختلف عنوانات پر تقاریر کیں اورتہذیبی اورثقافتی پروگرام پیش کئے ۔جلسہ کی کارروائی کا آغاز قرأت کلام پاک سے ہوا ۔ حمد ونعت کا نذرانہ طلباء وطالبات نے پیش کی ۔ جناب محمد عبدالصمد منجو والا معتمد روضہ گروپ نے نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔ مولانا مفتی سید سراج الدین نظامی نے استقبالیہ خطاب اور اظہار تشکر کیا ۔ سالانہ تقریب کے انتظامات میں اساتذہ نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔*** 

محمد اخلاص الدین کا انتقال پُر ملال 

بیدر۔20مارچ (فکروخبر/ذرائع)یہ خبر نہایت ہی دُکھ کے ساتھ پڑھی جائے گی کہ بیدر شہرکے معروف سماجی و سیاسی قائد جناب محمد اخلاص الدین ساکن منیار تعلیم بیدرکا انتقال پُر ملال ہوا ۔ان کی نمازِ جنازہ آج بعد نمازِ عشاء مسجدِ محمود گاوان ؒ بیدر ادا کی گئی۔اور تدفین احاطہ قبرستان عقب درگاہ حضرت خواجہ ابوالفیضؒ حیدرآباد روڈ بیدر عمل میں آئی ۔مرحوم نہایت ہی نہایت ہی ہمدرد ‘ملنسار اور منکسرالمزاج شخصیت کے حامل تھے۔مرحوم نے اپنی سیاسی کیرئیر جنتادل(ایس) سے شروع کیا اور بعد میں وہ کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی۔پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ چار دُختران اور دو فرزندان شال میں ہیں۔ اللہ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے ۔اور پسماندگان کو صبر جمیل عطاکرے۔فاتحہ سیوم کل بروز پیر بعد نمازِ ظہر تا عصر مسجدِ گولہ خانہ مقرر ہیں۔(آمین)۔***

کانگریس نے عوام کئے سے انتخابی منشور کے وعدے چار سال میں تکمیل کئے ہیں 

بیدر حلقہ اسمبلی جنوب میں کانگریسی کارکنان و قائدین کے جلسہ سے دنیش گنڈو راؤ کا خطاب

بیدر۔20مارچ (فکروخبر/ذرائع)کرناٹک میں بی جے پی اقتدار کا خواب دیکھ رہی ہے‘ کرناٹک کی عوام فرقہ پرست بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کیلئے ابھی سے کمر بستہ ہوگئے ہیں۔کیونکہ ریاست میں بی جے پی کے پچھلے اقتدار میں رشوت خوری ‘ گھوٹالے‘ اور غیر قانونی معاملات میں وزراء کے علاوہ بی جے پی کے سابق چیف منسٹر ملوث پائے گئے تھے ۔ اس طرح گذشتہ بی جے پی اقتدار میں ریاست کی صورتحال بالکل ہی خراب ہوچکی تھی ۔عوام نے کانگریس کو اقتدار سونپا کانگریس اقتدا رحاصل کرنے کے بعد انتخابی منشور میں جو وعدے کئے تھے چیف منسٹرکرناٹک مسٹر سدارامیا نے حالیہ بجٹ میں وہ تمام وعدے پورے کردئیے ۔امسال دلتوں اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے بجٹ میں خصوصی توجہ دی گئی ۔ان خیالات کا اِظہار مسٹردنیش گنڈوراؤ نے منا کھیلی کے نور فنکشن ہال میں حلقہ اسمبلی بیدر جنوب کے کانگریسی کارکنان و قائدین کے سماویش سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انھو ں نے کہا کہ فرقہ پرست بی جے پی مذہب کے نام پر اُتر پردیش میں اقتدار حاصل کیا ‘اور ملک کی دیگر ریاستوں منی پور اور گوا میں زبردستی اقتدا رحاصل کیا ۔بی جے پی نے عوام کو سبز باغ دکھا کر مذہب کے نام پر اقتدار حاصل کررہی ہے ۔اور سیکولر ذہن رائے دہندے آج بھی اس ملک میں موجود ہیں یقیناًیہ سیکولر رائے دہندے بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے میں کامیابی حاصل کریں گے ۔کانگریس بی جے پی کے عوام مُخالف پالیسیوں کو عوام کے سامنے لائے گی ۔مرکزی حکومت نے ہر محاذ پر ناکام ہوگئی ہے۔نوٹ بندی کے نا م پرمرکز کی بی جے پی حکومت نے ملک کی ترقی میں رکاؤٹ پیدا کی ہے۔ایسی صورتحال میں کانگریس کارکنان و قائدین کو چاہئے کہ وہ متحد ہوکر ریاست میں کانگریس پارٹی کو مضبوط کریں۔اس سماویش کو بیدر ضلع انچارج منسٹر مسٹر ایشور کھنڈرے ‘ہمناآباد کے رکن اسمبلی مسٹر راج شیکھر پاٹل چیرمن کرناٹک اسٹیٹ لینڈ آرمی کارپوریشن ‘بیدر کے رکن اسمبلی جناب محمد رحیم خان چیرمین کرناٹک اسٹیٹ وئیر ہاؤسنگ کارپوریشن ‘ مسٹر وجئے سنگھ رکن قانون ساز کونسل ‘حلقہ اسمبلی جنوب کے کانگریسی قائد چندر سنگھ ‘مسٹر امرت چمکوڈ‘ و دیگر نے خطاب کیا۔اس موقع پرنرسنگ راؤ سوریہ ونشی سابق رکن پارلیمنٹ‘ صدر بیدر ضلع کانگریس جناب قاضی ارشد علی سابق رکن قانون ساز کونسل ‘جنرل سکریٹری ضلع کانگریس روحی داس گھوڑے‘ سابق نائب صدر ضلع پنچایت میناکشی سنگرام ‘پنڈت راؤ چدری ایڈوکیٹ‘ بیدر ضلع پنچایت کے نائب صدر پرکاش پاٹل‘ارکانِ ضلع پنچایت افروز خان‘ فیروز خان ‘و دیگر اراکین ضلع پنچایت‘ ارکان تعلقہ پنچایت ‘ بی ڈی اے چیرمن سنجے جاگیردار‘ سابق صدر تعلقہ پنچایت ہمناآباد و رکن ریاستی وقف کونسل جناب محمد نور الدین مستان‘ سابق چیرمن گرام پنچایت منا اکھیلی جناب محمد یوسف جمعدار‘ صدر گرام پنچایت منا اکھیلی محمد معراج وغیرہ موجود تھے ۔مذکورہ بالا سماویش میں بیدر جنوب حلقہ اسمبلی سے تعلق رکھنے والے مرکندہ ‘بیمل کھیڑا‘چانگلیر‘ منہلی‘ بگدل‘ ریکولگی‘ اور دیگر مواضعات کے کانگریسی کارکنان وقائدین اور گرام پنچایتوں کے منتخب عوامی نمائندوں کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں عوام شریک تھی۔***

بیدر ضلع میں30؍مارچ سے جماعت دہم SSLC کے سالانہ امتحانات

بیدر۔20مارچ (فکروخبر/ذرائع)جماعت دہم کے امتحان کے پیش نظر امتحانات کے انعقاد کے تمام تر تیاریاں مکمل کرلیگئی ۔بیدر ضلع میں30؍مارچ سے جماعت دہم SSLC کے سالانہ امتحانات شروع ہورہے ہیں ۔امتحانات کو پُر امن و منصفانہ ماحول میں انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے ضروری اقدامات کئے گئے ہیں ۔امتحانی مراکز میں ملازمین کیلئے بھی امتحان کے وقت موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔تمام ملازمین جو امتحان ڈیوٹی کیلئے تعینات رہیں گے ‘ ویجلنس اسکواڈ کے ملازمین ‘روم سپروائزرس‘ اور دیگر متعلقہ ملازمین کو اپنے موبائیل فون امتحانی مرکز کے سپرنٹنڈینٹ کے پاس جمع کرنے ہوں گے۔ضلع بھر میں جملہ90امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں ۔بیدر تعلقہ میں سب سے زیادہ 30امتحانی مراکز ہیں ۔اوراد تعلقہ میں سب سے کم یعنی13مراکز ‘بھالکی میں14بسواکلیان میں15اور ہمناآباد18امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں ۔جماعت دہم کے امتحان 12؍اپریل تک منعقد ہوں گے ۔***

ہند پاک سرحد پر بی ایس ایف اور پاکستانی رینجرس کے درمیان پھر گولی باری 

سرینگر ۔ 20مارچ (فکروخبر/ذرائع)ہند پاک بین الاقوامی سرحد کے راجوری اور پونچھ سیکٹرمیں بی ایس ایف اور پاکستانی رینجرس کے درمیان ایک بار پھر شبانہ گولی باری ہوئی جس کے نتیجے میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک رہائش پذیر لوگوں میں سخت خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ادھر پاکستان نے کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی جانب سے کی جانے والی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں دو بچے زخمی ہوگئے۔ذرائع کے مطابق الاقوامی سرحد پر دو طرفہ فائرنگ کا سلسلہ جاری رہنے کی وجہ سے جنگ جیسی صورتحال بدستور بنی ہوئی ہے اور طرفین کے درمیان خوفناک گولی باری کا سلسلہ اتوار کو بھی جاری رہا جس کے دوران دونوں ملکوں کی سرحدی حفاظتی افواج نے ایک دوسرے پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی جبکہ اس بیچ اعصاب شکن دھماکوں کے نتیجے میں سرحدی علاقے لرز اٹھے ۔دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی رینجرس نے ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر کسی اشتعال کے راجوری سیکٹر کی بھمبر گلی اور پونچھ کے بالاکوٹ علاقے میں ہند پاک بین الاقوامی سرحد پر بیک وقت بی ایس ایف کی درجنوں اگلی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے شدید گولی باری کی جس کا بی ایس ایف کی طرف سے زوردار جواب دیا گیا۔ذرائع کے مطابق سرحد پار سے درمیان واقع متعدد بستیوں پر بھی گولی باری کی گئی اور اور یہ سلسلہ وقفے وقفے جاری رہا۔بی ایس ایف نے پاکستانی رینجرس پر سرحدوں کے نزدیک کئی رہائشی علاقوں پر بھی بلا اشتعال گولی باری کا الزام عائد کیااور کہا کہ گولی باری کے دوران خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کے ساتھ ساتھ مارٹر گولے بھی داغے گئے اور متعدد گولے سرحد کے نزدیک کئی رہائشی بستیوں میں گر کر پھٹ گئے۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی رینجرس نے بی ایس ایف کی اگلی چوکیوں اور بستیوں کو نشانہ بنانے کیلئے82ایم ایم اور51ایم ایم مارٹر گولے بھی داغے۔پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی۔

یوگی ادتیہ ناتھ بنے اترپردیش کے 32 ویں وزیر اعلی

ایک مسلم سمیت 44 وزراء نے حلف لی

نئی دہلی ۔20مارچ (فکروخبر/ذرائع)یوگی آدتیہ ناتھ نے اتوار کو یوپی کے 32 ویں وزیر اعلی کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ ان کے ساتھ کیشو پرساد موریہ اور دنیش شرما نے ڈپٹی سی ایم عہدے کا حلف لیا۔ یو این این مانیٹرنگ کے مطابق کانشی رام میموری اپون میں ہوئے تقریب میں نرییدر مودی، امت شاہ اور لال کرشن ااڈوانی سمیت کئی بڑے لیڈر آئے۔اس تقریب 9 ریاستوں کے وزیر اعلی بھی موجود رہے۔ملائم سنگھ یادو اکھلیش یادو بھی حلف برداری میں پہنچے۔ اس میں سری کانت شرما، ستیش مہانا، راجیش اگروال، لکشمی نارائن چودھری، سریش کھنہ، ستیادیو پچوری، جے پرتاپ سنگھ، اوم پرکاش راج بھر، مالک پرساد موریہ، جے پرکاش سنگھ، سددھارتھناتھ سنگھ، ندگوپال نندی دارا سنگھ چوہان، ایس پی سنگھ بگھیل، دھرمپال سنگھ، رماپت شاستری، برجیش ریڈر، راجندر سنگھ، مکل بہاری، اشوتوش ٹنڈن اور ریتا بہوگنا شامل ہیں۔ ریتا بہوگنا کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہوئی تھیں۔ انہوں نے لکھنؤ کینٹ سیٹ پر ملائم کی بہو ارپنا یادو کو شکست دی تھی۔ ان کے علاوہ سوامی پرساد موریہ بی ایس پی سے بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔

Share this post

Loading...