بنگلورو29 جنوری 2024 : کرناٹک کے آر ڈی پی آر، آئی ٹی اور بی ٹی کے وزیر پرینک کھرگے نے پیر کو بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں قومی پرچم، ہندوستانی آئین اور ملک کی سالمیت پسند نہیں ہے تو ان کے لیڈران پاکستان جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی ے پی کی سازشوں اور حکمتِ عملی سے مؤثر طریقے سے نمٹیں گے اور ان کے سامنے نہیں جھکیں گے۔
منڈیا ضلع میں سرکاری اراضی پر 108 فٹ بلند ہنومان کی تصویر والے بھگوا پرچم اتارنے کے معاملہ پر پریانک نے کہ کہ آر ایس ایس کی طرح جو ترنگا (قومی پرچم) سے نفرت کرتی تھی، اسی طرح آر ایس ایس کی تربیت یافتہ بی جے پی بھی قومی پرچم سے نفرت کرتی ہے۔ بی جے پی اس کا احترام کرنے کے بجائے ترنگے سے نفرت کر رہی ہے۔ مسٹر وجیندرا (ریاستی بی جے پی صدر بی وائی وجئیندر)، حکومت نے قومی پرچم لہرا کر فلیگ پول کا مقصد پورا کیا ہے۔ قومی پرچم کے تئیں نفرت ظاہر کرکے بی جے پی نے خود کو ملک دشمن قرار دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی اور سنگھ پریوار جس نے ساحلی علاقے کو اپنی ہندوتوا کی تجربہ گاہ بنا دیا تھا، اب منڈیا ضلع میں سرگرم ہو گئے ہیں اور یہاں اپنے ہندوتوا کے تجربات شروع کر دیے ہیں۔
ایسا لگتا ہے کہ اگر سماج پرامن ہے تو بی جے پی کو سکون نہیں ملے گا۔ بی جے پی لیڈران سیاسی فائدے کے لیے منڈیا ضلع میں آگ بھڑکانے کے نچلے درجے پرگئے ہیں۔ ایل او پی کا عہدہ ایک باوقار عہدہ ہے، اس کے اقدامات سے ان کے عہدے کی عزت نہیں ہوگی۔
"یہاں ایل او پی اشوکا اور ریاستی صدر وجیندر کے حوالے سے چند حقائق ہیں۔ گوری شنکر سیوا ٹرسٹ جس نے جھنڈا لہرایا تھا اس نے 29 دسمبر 2023 کو تحریری طور پر دیا تھا کہ وہ صرف قومی اور ریاستی پرچم لہرائیں گے جب کہ جھنڈے کو کھڑا کرنے کی اجازت طلب کی جائے گی۔
انہوں نے 17 جنوری کو تحریری طور پر ایک اور عرضی دی تھی کہ وہ صرف قومی پرچم اور علاقائی پرچم لہرائیں گے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ وہ مذہبی یا سیاسی پرچم نہیں لہرائیں گے۔
18 جنوری کو کیریگوڈو گرام پنچایت کے افسران نے صرف شرائط کے ساتھ 18 جنوری کو قومی پرچم اور ریاستی پرچم لہرانے کے لئے رضامندی دی تھی۔ انہیں واضح طور پر مطلع کیا گیا ہے کہ وہ حکام کے ذریعہ کی گئی تبدیلیوں کی پابندی کریں۔
"ترنگے کے بجائے بھگوا جھنڈا لہرانے کی سازش کس نے کی؟ کس نے لوگوں کو حکام کی طرف سے شرائط کی خلاف ورزی پر اکسایا؟ بی جے پی کب سے امن کو خراب کرنے کی سازش کر رہی ہے؟ کیوں بی جے پی قانون، قواعد و ضوابط کو ردی کی ٹوکری کی طرح دیکھ رہی ہے؟۔
بھگوا جھنڈا 19 جنوری کو لہرایا گیا تھا جسے حکام نے 26 جنوری تک نظر انداز کر دیا تھا۔یوم جمہوریہ کے موقع پر حکام نے ترنگا لہرایا تھا اور اسے شام کے وقت نیچے لایا تھا۔ اگلے دن ہنومان کی تصویر والا بھگوا جھنڈا پھر لہرایا گیا۔ حکام نے اتوار کو پولیس کی حفاظت میں اس جھنڈے کو نیچے اتارا جس کے نتیجے میں حکام اور لوگوں کے درمیان تصادم ہوا۔
حکام نے علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا اور پولیس کی حفاظت کو بڑھا دیا۔ خطے میں حالات کشیدہ ہیں اور کرناٹک بی جے پی نے ہندو مذہبی پرچم کو گرانے کے حکومتی عمل کی مذمت کرتے ہوئے ریاست گیر احتجاج کی کال دی تھی۔
(آئی این ایس کے شکریہ کے ساتھ)
Share this post
