آپ گجرات بھول گئے ہوں گے مگر مظفر نگر تو یاد ہوگا\' (مزید اہم ترین خبریں )

بتا دیں کہ ان دونوں فسادات میں بڑی تعداد میں مسلمان مارے گئے تھے. توگڑیا نے یہ پریس کانفرنس اس سال نومبر میں نئی دہلی میں مجوزہ ہندو کانگریس سمٹ کے پیش نظر بلائی تھی. توگڑیا نے مسلمانوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا، \"اگر آپ ہنومان کی دم جلایگے، لنکا کو جلنا پڑے گا. گودھرا واقعہ کے سبب گجرات فسادات ہوئے اور مبینہ ہندو لڑکی سے ریپ کی وجہ سے مظفر نگر فساد بھڑکا.\" بتا دیں کہ بالٹال میں ہوئی تشدد میں تقریبا 40 لوگ زخمی ہوئے ہیں. یہ جھگڑا مقامی ھچر والوں اور کمیونٹی باورچی خانے چلانے والوں کے درمیان ہوا جس میں 100 خیمے اور ایک درجن کمیونٹی باورچی خانے جلا دیئے گئے. توگڑیا نے مطالبہ کیا کہ بالٹال کے واقعہ کی تحقیقات کے لئے مرکزی ٹیم بھیجی جائے. 


 

بدایوں مین درندگی۔مرڈر: دوبارہ پوسٹ مارٹم کرانے کی کوششوں پر پھرا پانی 

بدایوں۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع )اُفنائی گنگا میں قبریں ڈوب جانے کے پیش نظر سی بی آئی نے اتر پردیش کے بدایوں کے مشہور عصمت دری۔قتل کی شکار لڑکیوں کے لاشوں کے دوبارہ پوسٹ مارٹم کا عمل طے وقت سے دو دن پہلے آج شروع کی لیکن تیز بہاو کے آگے ساری قواعد بیکار ثابت ہوئی . اس کے ساتھ ہی اب دوبارہ انتی ٹیسٹ کی امیدیں خراب ہوتی نظر آ رہی ہیں. پولیس سپرنٹنڈنٹ (شہر) مان سنگھ چوہان نے بتایا کہ کٹرا سادتگج میں گزشتہ 27 مئی کو عصمت دری کے بعد قتل کی شکار ہوئی دو چچیری بہنوں کے لاشوں کا دوبارہ پوسٹ مارٹم پہلے 20 جولائی کو کرایا جانا تھا مگر گنگا کے چڑھتے پانی میں قبریں ڈوبنے کی وجہ لاش بہہ جانے کا خدشہ کے پیش نظر یہ عمل آج ہی شروع کرائی گئی لیکن تیز بہاو کے آگے انتظامیہ کی تمام کوششیں دھری کی دھری رہ گئیں. انہوں نے بتایا کہ بھاری بارش اور ہردوار اور بجنور کے ڈیموں سے پانی چھوڑے جانے سے گنگا کی سطح اچانک کافی بڑھ گیا ہے اور اٹینا گھاٹ پر بنی دونوں لڑکیوں کی قبریں تقریبا تین فٹ پانی میں ڈوب گئی. قبروں کی مٹی بلئی قسم کی ہے اور تیز بہاو میں قبر کھودنے سے مٹی دوبارہ اسی مقام پر آ جانے کی وجہ سے لاشوں کو نکالنے میں کافی دقتیں ہوئی. آخر کار ہار کر یہ مہم روکنا پڑا. چوہان نے بتایا کہ یہ مہم اب کل دوبارہ شروع ہو گا یا نہیں اس کا فیصلہ سی بی آئی کرے گی. ادھر، سیلاب سیکٹر کے ایگزیکٹیو انجینئر ڈی کے. جین نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ قبریں کھود کر لاشیں نکالنے کی مہم اب دوبارہ شروع ہو سکے گا. اس کے سابق کل قبروں کو محفوظ رکھنے کے لیے ان کے چاروں طرف بالو کی تھیلے کی دیواریں کھڑی کی گئی تھیں لیکن اس کے باوجود قبریں ڈوب گئیں. آج ان کے چاروں طرف ٹن کی دیواریں کھڑی کرکے موٹرپمپ سے پانی نکالنے کی کوشش کی گئی. ساتھ ہی پی اے سی کے غوطہ کو بھی لگایا گیا تاکہ اگر تیز بہاو کے ساتھ قبر کٹنے سے لاش بہے تو انہیں روکا جا سکے. پوسٹ مارٹم کے لیے پونے چار بجے پہنچی سی بی آئی کی ٹیم کے ساتھ ڈاکٹر اودھیش، راجیو گپتا اور پشپلتا پنت ترپاٹھی بھی موجود ہیں جنہوں نے پہلی بار لاشوں کا انتی تجربہ کیا تھا. اس کے علاوہ دہلی ایمس کے تین ڈاکٹروں کا دل اور فارنسک ٹیم بھی ساتھ میں آئی ہے. 


 

لکھنؤمیں گینگ ریپ اہم ملزم تک پہنچی پولیس؟ 

لکھنؤ ۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع): : لکھنؤ کے موہن لال گنج میں خاتون سے گینگریپ اوربے رحمی سے قتل کے معاملے میں پولیس اہم ملزم تک پہنچتی دکھائی دے رہی ہے. پولیس ذرائع کے مطابق خاتون جس اسپتال میں نوکری کرتی تھی، وہیں کے ایک گارڈ نے اس کے قتل اور گینگریپ کی بھیانک واردات انجام دی ہے. پولیس نے ملزم گارڈ اور تین دیگر افراد کو گرفتار کر لیا ہے. پولیس پوچھ گچھ میں گارڈ رامسیوک یادو نے ریپ اور قتل کی بات قبول کرلی ہے، لیکن گیگریپ سے اس نے انکار کیا ہے. ملزم گارڈ کا کہنا ہے کہ واردات کے دن اسی نے خاتون کو فون کر کے بلایا تھا. اس کے بعد بلسنگھ کھیڑا گاؤں کے پرائمری سکول میں لے جاکر ریپ کے بعد خاتون کا قتل کیا. گارڈ نے بتایا کہ واردات کو اس نے اکیلے ہی انجام دیا. رامسیوک کھیڑا کا ہی رہنے والا ہے. بتایا جا رہا ہے کہ گارڈ کی ڈیوٹی کا وقت صبح 9 سے رات 9 بجے تک ہے، لیکن وہ ان دو دنوں میں شام تین بجے کے ارد گرد ہسپتال پہنچا. دیر سے آنے کی وجہ پوچھنے پر 17 جولائی کو اس نے حکام کو بتایا تھا کہ گاؤں میں ایک رشتہ دار کی موت ہو گئی تھی اس لئے وہ دیر سے آیا. 18 جولائی کو دیر سے آنے پر اس نے بارش ہونے کا بہانہ بنایا تھا. 


 

کیمپ میں جھڑپ کے بعد پھیلی تشدد سے امرناتھ یاترا روکی گئی 

لکھنؤ۔۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع): امرناتھ یاترا جمعہ کو عارضی طور پر روک دی گئی. بیس کیمپ بالٹال کے پاس ٹٹو مالکان اور کمیونٹی باورچی خانے چلانے والوں کے درمیان تنازعہ کے بعد سی آر پی ایف اہلکاروں کے سخت رویہ کے سبب تشدد بھڑک گئی جس میں 25 لوگوں سے زیادہ زخمی ہوئے. زخمیوں کو کوئی تارتھ یاتری نہیں ہے. دمیل علاقے میں ہوئی اس تشدد کی وجہ سے سفر روک دی گئی. جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے علاقے میں سینئر افسران کو تعینات کیا ہے اور حالات اب کنٹرول میں ہیں. مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے تشدد وزیر اعلی سے حالات کا جائزہ لیا اور ان سے تمام ضروری قدم اٹھانے کو کہا.


 

اجتماعی آبروریزی معاملے میں تین نوجوان گرفتار

اناؤں۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع )ضلع میں ایک لڑکی کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کامعا ملہ سامنے آیا ہے پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ گنگاگھاٹ علاقہ میں کل شام ۱۹؍سالہ لڑکی اپنے دوست روہت سے ملاقات کرنے کیلئے گئی تھی وہاں پر روہت کے دوست موہت اورجیون پہلے سے ہی موجود تھے۔ لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ تینوں نوجوانو ں نے اس کی اجتماعی آبروریزی کی ہے لڑکی کی تحریر پر مقدمہ درج کرنے کے بعدپولیس تینوں ملزمین کو گرفتارکرلیاہے جب کہ متاثرہ لڑکی کو طبی معائنہ کیلئے اسپتال بھیج دیا ہے پولیس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔


 

ویدک کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ

بارہ بنکی۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع )ممنوعہ دہشت گرد تنظیم جماعۃ الدعویٰ کے سربراہ دہشت گرد حافظ سعید سے ملاقات کرنا قوم سے غداری ہے۔صحافی وید پرتاپ ویدک کے دفع میں آرایس ایس کے آنے سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ مطلوب دہشت گرد سے صحافی کی ملاقات میں کچھ نہ کچھ رازپوشیدہ ہے۔مرکز کی مودی حکومت صحافی ویدک پر غداری کا مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرے یاواضح کرے کہ ویدک ہندوستانی حکومت کے سفیر کی حثیت سے گئے تھے اوران کے ذریعہ پاکستانی میڈیا کو اس طرح انٹرویودیاگیا جیسے ہندوستانی حکومت نے انھیں پاکستان مصالحت کیلئے بھیجا مذکورہ الزام قومی درجہ فہرست ذات کیمشن کے صدر وسابق رکن اسمبلی پی ایل پنیانے صحافی ڈاکٹر ویدپرتاپ ویدک ومطلوب دہشت گردحافظ سعید کی پاکستان میں ملاقات کے سلسلے میں عائد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ہندوستان کا دل ہے۔اوراسے پاکستان کو سپر دکرنے کی بات کوئی دیوالیہ شخص ہی کہہ سکتاہے۔لوگوں کی لاکھ کوششوں کے باوجود پاکستانی حکومت کے ذریعہ ویزانہیں دیاجاتاجب کہ ویدک کو ویزاملنا اورپاکستان میں جماعۃ الدعویٰ کے سربراہ کے ساتھ ملاقات ملک کے لوگوں کو معلوم ہے کہ حافظ سعید سے کسی ہندوستانی کی ملاقات آئی ایس آئی کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں ہے۔اس لئے حافظ سعید سے ویدیک کی ملاقات کے سلسلے میں حکومت کے ذریعہ یہ کہنا کہ ہمارااس ملاقات سے کوئی تعلق نہیں ہے خود اس بات کا احساس دلاتا ہے کہ مرکزکی مودی حکومت اس سنگین معاملے کی تہہ تک پہنچے اوراپنی ذمہ دا ری اداکرے ایسے نازک وقت میں آرایس ایس کا ویدک کی حمایت کرنا اورویدک کے قومی تحفظ کے معاملے میں ان کی دہشت گرد سے ملاقات پر انھیں ملک کا وفاداربتانا ملاقات کی حمایت کرناہے جو اپنے آپ میں ایک ایساسوال ہے جو اس بات کا اشارہ کرتاہے کہ مودی حکومت کارویہ اس معاملے میں واضح نہیں ہے۔

Share this post

Loading...