دہلی میں لوگ مر رہے ہیں اور بی جے پی وزیر اعظم کی سالگرہ منانے میں مصروف۔۔عام آدی پارٹی (مزید اہم ترین خبریں )

اس کے علاوہ آشوتوش نے ایک اور ٹویٹ میں نیپالی عورتوں کے ساتھ جنسی ستحصال کے ملزم سعودی سفارتکار کے بھارت سے واپس جانے کو لے کر بھی مودی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا ہے کہ بغیر سزا پائے ملزم کو بھارت جانے دیا کیا ہیں یہ آر ایس ایس کا راشٹررواد ہے ؟دوسری طرف آر کے سنگھ نے حکومت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ سعودی سفارتی لیے ڈپلومیٹک چھوٹ حاصل تھی اور ویانا معاہدے کے تحت اس پر کارروائی نہیں کی جا سکتی تھی۔


ریچھ کے حملے میں دو بچوں کی ماں شدید زخمی

ویری ناگ میں خوف کی لہر،لوگوں کا احتجاج

سرینگر۔17ستمبر(فکروخبر/ذرائع ) جنوبی کشمیر کے ویری ناک کے رنگہ منڈو علاقے میں ریچھ نے دو بچوں کی ماں کو چیر پھاڑ کرکے شدید زخمی کردیا ۔ جمعرات کی صبح ایک خونخوار ریچھ نے مذکورہ خاتون کے صحن میں اچانک نمودار ہوکر اُس پر حملہ کیا۔ زخمی خاتون سکمز صورہ میں موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہے جہاں اُ س کا علاج کیا جارہا ہے۔ اطلاعات مطابق جمعرات کی صبح جنوبی کشمیر کے ڈوروشاہ آباد کے رنگہ منڈو ویری ناگ میں اُس وقت کہرام مچ گیا جب ایک خونخوار ریچھ نے دو بچوں کی ماہ پر اچانک حملہ کرکے اس کو شدید زخمی کردیا۔ نمائندے کے مطابق رخسانہ بیگم زوجہ عبدالطیف اپنے صحن میں کسی کام میں مصروف تھی کہ اچانک وہاں ریچھ نمودار ہوا جس نے خاتون پر حملہ کیا اور اس کی چیر پھاڑ کی ۔گھر میں موجود افراد خانہ و بچوں کے شور مچانے کے نتیجے میں آس پاس کے لوگ جمع ہوگئے جس کے بعد ریچھ وہاں سے بھاگ گیا۔ زخمی خاتون کو پہلے مقامی ہسپتال لیا گیا جہاں سے اس کو فوری طور سکمز صورہ منتقل کیا گیا جہاں اُس کی حالت انتہائی نازک بنی ہوئی ہے۔ اگر چہ ڈاکٹر اس کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ اس دوران علاقے کے لوگوں نے محکمہ وائلڈ لائف کے خلاف اپنے شدید غم غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں گذشتہ کئی ہفتوں سے جنگلی جانوروں جن میں ریچھ ہی خاص طور سے شامل ہیں نے ہڑ بونگ مچائی ہے جسے پورے علاقے کے لوگ سخت خوف و ہراس میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ لوگوں نے بتایا کہ وائلڈ لائف محکمے کی لاپرواہی سے ہی مذکورہ خانون اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہی ہے۔ 


دہلی میں ڈینگو سے مزید 3 اموات، حکومت چوکس

دارالحکومت کے دواخانوں میں ڈینگو کے مریضوں سے نمٹنے کیلئے بستروں کی قلت

نئی دہلی ۔17ستمبر(فکروخبر/ذرائع)تین افراد ڈینگو کا شکار ہوگئے جس کے نتیجہ میں اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد 14 ہوگئی جبکہ سارے دارالحکومت کے اسپتالوں میں مریضوں کا ہجوم بڑھتا جارہا ہے جو مچھر سے ہونے والے جان لیوا بخار میں مبتلاء ہونے کے اندیشے سے رجوع ہورہے ہیں۔ حکومت دہلی نے تمام طبی اداروں کو ہنگامی طور پر بستروں کی گنجائش میں اضافہ کرنے اور مزید ڈاکٹروں اور نرسوں کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایات جاری کئے۔ 41 سالہ خاتون مول چند ہاسپٹل میں ڈینگو سے جانبر نہ ہوسکی جبکہ 14 سالہ لڑکا اور ایک دیگر 7 سالہ لڑکا ترتیب وار مہاراجہ اگرسین ہاسپٹل اور بی ایل کپور ہاسپٹل میں اس بیماری سے فوت ہوئے۔ لگ بھگ تمام سرکاری ہاسپٹل مریضوں کی بڑھتی تعداد سے نمٹنے کی جدوجہد میں مصروف ہے جبکہ ایک بستر پر 3 تا 4 مریضوں کو رکھ کر علاج کیا جارہا ہے۔ بعض اسپتالوں میں معقول تعداد میں بستر نہیں ہے چونکہ سارے دہلی میں ہاسپٹلس اور نرسنگ ہومس مریضوں سے بھر رہے، اس لئے دہلی کے وزیرصحت ستیندر جین نے خانگی ہسپتالوں کو اپنے بستروں کی گنجائش 10 کا 20 فیصد جلد از جلد بڑھانے اور ڈینگو کے مریضوں کا علاج کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگو کی جانچ والے کڈس حاصل کئے جارہے ہیں اور خانگی دواخانوں سے کہا گیا ہیکہ اس ٹسٹ کیلئے 600 روپئے سے زیادہ وصول نہ کئے جائیں، جو سرکاری مراکز پر مفت کیا جارہا ہے۔ لگ بھگ تمام سرکاری دواخانوں کے آوٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹس اور فیور کلینکس میں طویل قطاریں دیکھی جارہی ہے۔ موجودہ طور پر شہر کے دواخانوں میں بستروں کی جملہ گنجائش لگ بھگ 50 ہزار ہے جن میں حکومت دہلی کے زیرانتظام دواخانوں کے 10 ہزار اور خانگی دواخانوں کے 20 ہزار بستر شامل ہیں۔ میونسپل کارپوریشن اور مرکز کے زیرانتظام دواخانوں میں فی کس 10 ہزار بستروں کی گنجائش ہے۔ جین نے کہا کہ ان تمام دواخانوں سے کہا گیا ہیکہ اپنے پاس دستیاب تمام بستروں کو بروئے کار لائیں اور انہیں بھی استعمال کریں جو آفت ناگہانی کی صورتوں میں استعمال کیلئے محفوظ رکھے جاتے ہیں۔


مودی کیلئے 50لاکھ ڈی این اے نمونے؟

نئی دہلی۔17ستمبر(فکروخبر/ذرائع) وزیراعظم نریندرا مودی کی جانب سے ریاست بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار پر طنز کے بعد بہاریوں نے وزیراعظم کو ڈی این اے کے سیکڑوں نمونوں بھجوا دیئے ہیں.گذشتہ ماہ نریندرا مودی نے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ انتخابی تعلقات کے فیصلے پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے "سیاسی ڈی این اے" میں کچھ گڑبڑ ہے.واضح رہے کہ ہندوستان میں 2014 کے عام انتخابات سے قبل نتیش کمار نے مودی کے بحیثیت امیدوار حصہ لینے پر احتجاج کیا تھا اور ان کے سیکولر ہونے پر اعتراض کرتے ہوئے تجویز دی تھی کہ وہ ہندوستان میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھا سکتے ہیں.برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق نتیش کمار کا کہنا تھا کہ ہندوستانی وزیراعظم نے اس طرف اشارہ کر کے کہ بہاریوں کے ڈی این اے میں مسئلہ ہے، بہاریوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے، لہذا ریاست کے لوگ نریندرا مودی کو ڈی این اے کے 50 لاکھ نمونے بھیجیں گے.کمار کی جنتا دل یونٹ کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ 60 ہزار لوگ وزیراعظم کے دفتر میں ڈی این اے کے نمونے بھیج چکے ہیں، جبکہ ریاستی دارالحکومت میں ان کے آفس میں 15 لاکھ ڈی این اے کے نمونے بھیجے جا چکے ہیں.وزیراعظم مودی کو موصول ہونے والے خطوط میں بالوں اور ناخنوں کی شکل میں ڈی این اے کے نمونے موجود ہیں جبکہ اس کے ساتھ "شبد واپسی" یا "اپنے الفاظ واپس لیں" جیسے جملے بھی تحریر ہیں.نئی دہلی کی پوسٹل سروس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو ہر روز ایک ہزار خطوط پرمشتمل 2 سے 3 میل بیگز موصول ہورہے ہیں.جبکہ پوسٹل ڈپارٹمنٹ کے ایک آفیشل کا کہنا ہے کہ انھوں نے گذشتہ چند دنوں میں وزیراعظم مودی کے آفس میں 47 بیگز ڈیلیور کیے ہیں.


LOCمسلسل چوتھے روز بھی گولیوں کی گرن گرج لرز اٹھا تاہم کوئی نقصان نہیں 

جموں۔17ستمبر(فکروخبر/ذرائع )لائین آف کنٹرول کا پونچھ سیکٹر مسلسل چوتھے دن بھی اس وقت گولیوں کی گن گرج سے لرز اٹھا جب جنگ بندی محاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستا نی افواج نے بھارتی چوکیوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس کا بھر پور جواب بھارتی افواج نے بھی دیا تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ادھر سرحدوں پر مسلسل گولہ باری کی وجہ لائین آف کنٹرول کے نزدیک رہائش پذیر لوگوں میں زبردست تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے اور وہ نقل مکان کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں اور درجنوں کنبوں نے نقل مکان کرکے دوسرے علاقوں میں رہائش پذیر ہونے کا سلسلہ شروع کیا ہے ۔ادھر سانبہ بلٹ میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر فوج نے تلاشی کاروائیوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔اطلاعات کے مطابق لائین آف کنٹرول پر بدھ اور جمعرات کو اس وقت ایک بار پھر جنگ کا سماں دیکھنے کو ملا جب بالاکوٹ سیکٹر علاقے میں پاکستانی افواج نے ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنا کر ان پر جدید ہتھیاروں سے بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے جواب میں سرحد کی حفاظت پر تعینات بھارتی فوج کے اہلکار بھی مورچہ زن ہو گئے اور طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ شروع ہو گیا تاہم طرفین کے مابین گولیوں کے تبادلے میں کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔دفاعی ذرائع کے مطابق یہ واقعہ لائین آف کنٹرول پر جموں کے پونچھ سیکٹر میں پیش آیا اور طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ کافی دیر تک جاری رہا ۔دفاعی ذرائع کے مطابق رواں ماہ کے دوران پاکستانی افواج نے جنگ بندی کی کئی بار خلاف ورزی کی دریں اثنا لائین آف کنٹرول پر مسلسل ہند پاک افواج کے درمیان ہو رہی گولہ باری کے نتیجے میں سرحدوں پر رہائش پذیر لوگوں زبردست تشویش میں مبتلا ہو گئے ہیں اور وہ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں ۔


دہلی میں ڈینگو سے مزید 3 اموات، حکومت چوکس

دارالحکومت کے دواخانوں میں ڈینگو کے مریضوں سے نمٹنے کیلئے بستروں کی قلت

نئی دہلی ۔17ستمبر(فکروخبر/ذرائع )تین افراد ڈینگو کا شکار ہوگئے جس کے نتیجہ میں اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد 14 ہوگئی جبکہ سارے دارالحکومت کے اسپتالوں میں مریضوں کا ہجوم بڑھتا جارہا ہے جو مچھر سے ہونے والے جان لیوا بخار میں مبتلاء ہونے کے اندیشے سے رجوع ہورہے ہیں۔ حکومت دہلی نے تمام طبی اداروں کو ہنگامی طور پر بستروں کی گنجائش میں اضافہ کرنے اور مزید ڈاکٹروں اور نرسوں کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایات جاری کئے۔ 41 سالہ خاتون مول چند ہاسپٹل میں ڈینگو سے جانبر نہ ہوسکی جبکہ 14 سالہ لڑکا اور ایک دیگر 7 سالہ لڑکا ترتیب وار مہاراجہ اگرسین ہاسپٹل اور بی ایل کپور ہاسپٹل میں اس بیماری سے فوت ہوئے۔ لگ بھگ تمام سرکاری ہاسپٹل مریضوں کی بڑھتی تعداد سے نمٹنے کی جدوجہد میں مصروف ہے جبکہ ایک بستر پر 3 تا 4 مریضوں کو رکھ کر علاج کیا جارہا ہے۔ بعض اسپتالوں میں معقول تعداد میں بستر نہیں ہے چونکہ سارے دہلی میں ہاسپٹلس اور نرسنگ ہومس مریضوں سے بھر رہے، اس لئے دہلی کے وزیرصحت ستیندر جین نے خانگی ہسپتالوں کو اپنے بستروں کی گنجائش 10 کا 20 فیصد جلد از جلد بڑھانے اور ڈینگو کے مریضوں کا علاج کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگو کی جانچ والے کڈس حاصل کئے جارہے ہیں اور خانگی دواخانوں سے کہا گیا ہیکہ اس ٹسٹ کیلئے 600 روپئے سے زیادہ وصول نہ کئے جائیں، جو سرکاری مراکز پر مفت کیا جارہا ہے۔ لگ بھگ تمام سرکاری دواخانوں کے آوٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹس اور فیور کلینکس میں طویل قطاریں دیکھی جارہی ہے۔ موجودہ طور پر شہر کے دواخانوں میں بستروں کی جملہ گنجائش لگ بھگ 50 ہزار ہے جن میں حکومت دہلی کے زیرانتظام دواخانوں کے 10 ہزار اور خانگی دواخانوں کے 20 ہزار بستر شامل ہیں۔ میونسپل کارپوریشن اور مرکز کے زیرانتظام دواخانوں میں فی کس 10 ہزار بستروں کی گنجائش ہے۔ جین نے کہا کہ ان تمام دواخانوں سے کہا گیا ہیکہ اپنے پاس دستیاب تمام بستروں کو بروئے کار لائیں اور انہیں بھی استعمال کریں جو آفت ناگہانی کی صورتوں میں استعمال کیلئے محفوظ رکھے جاتے ہیں۔


مودی کیلئے 50لاکھ ڈی این اے نمونے؟

نئی دہلی۔17ستمبر(فکروخبر/ذرائع ) وزیراعظم نریندرا مودی کی جانب سے ریاست بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار پر طنز کے بعد بہاریوں نے وزیراعظم کو ڈی این اے کے سیکڑوں نمونوں بھجوا دیئے ہیں.گذشتہ ماہ نریندرا مودی نے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ انتخابی تعلقات کے فیصلے پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے "سیاسی ڈی این اے" میں کچھ گڑبڑ ہے.واضح رہے کہ ہندوستان میں 2014 کے عام انتخابات سے قبل نتیش کمار نے مودی کے بحیثیت امیدوار حصہ لینے پر احتجاج کیا تھا اور ان کے سیکولر ہونے پر اعتراض کرتے ہوئے تجویز دی تھی کہ وہ ہندوستان میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھا سکتے ہیں.برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق نتیش کمار کا کہنا تھا کہ ہندوستانی وزیراعظم نے اس طرف اشارہ کر کے کہ بہاریوں کے ڈی این اے میں مسئلہ ہے، بہاریوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے، لہذا ریاست کے لوگ نریندرا مودی کو ڈی این اے کے 50 لاکھ نمونے بھیجیں گے.کمار کی جنتا دل یونٹ کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ 60 ہزار لوگ وزیراعظم کے دفتر میں ڈی این اے کے نمونے بھیج چکے ہیں، جبکہ ریاستی دارالحکومت میں ان کے آفس میں 15 لاکھ ڈی این اے کے نمونے بھیجے جا چکے ہیں.وزیراعظم مودی کو موصول ہونے والے خطوط میں بالوں اور ناخنوں کی شکل میں ڈی این اے کے نمونے موجود ہیں جبکہ اس کے ساتھ "شبد واپسی" یا "اپنے الفاظ واپس لیں" جیسے جملے بھی تحریر ہیں.نئی دہلی کی پوسٹل سروس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو ہر روز ایک ہزار خطوط پرمشتمل 2 سے 3 میل بیگز موصول ہورہے ہیں.جبکہ پوسٹل ڈپارٹمنٹ کے ایک آفیشل کا کہنا ہے کہ انھوں نے گذشتہ چند دنوں میں وزیراعظم مودی کے آفس میں 47 بیگز ڈیلیور کیے ہیں.


جی آر پی پولیس نے لڑکی کے اغواکار کو کیاگرفتار

کانپور۔17ستمبر(فکروخبر/ذرائع )فریدآباد سے بیٹی کو بہلا پھسلا کر لکھنؤ لے جارہے شخص کو سنٹرل اسٹیشن پر جی آرپی پولیس نے گرفتار کیاہے ۔ پولیس پوچھ گچھ میں لڑکی نے اس شخص پر اغوا کا الزام لگایاہے ۔ جی آرپی انسپکٹر نے بتایاکہ متاثرہ کی تحریر کی بنیادپر ملزم کے خلاف کارروائی کرکے جیل بھیج دیاگیا اور لڑکی کی برآمد ہونے کی اطلاع کنبہ والوں کودے دی گئی ۔ 
جی آرپی انسپکٹر ترپراری پانڈے نے بتایاکہ منگل کی شب جی آرپی پولیس اسٹیشن پر گشت کررہی تھی ۔ اسی دوران پلٹ فارم نمبر ایک پر ایک ۵۶ سالہ ضعیف شخص ۸۱ سالہ لڑکی کو ڈانٹ رہاتھا ۔اس کی ڈانٹ سے لڑکی کافی سہمی ہوئی تھی ۔ جی آرپی پولیس کو شک ہوا اور ضعیف شخص سمیت لڑکی کو حراست میں لیکر سنٹرل تھانے لے آئی ۔ جی آرپی پولیس نے لڑکی سے پوچھ گچھ کی جس پر اس نے بتایاکہ وہ فریدآباد ڈبویا کالونی باشندہ جیوتی ہے ۔ الزام ہے کہ قدیم دہلی کے رہنے والے ضعیف پروین چودھری نے اسے بہلا پھسلا کر گھر سے گزشتہ چار ستمبر کے شب اغوا کرلے گیا ۔جگہ جگہ رکھنے کے بعد وہ لکھنؤ لے جارہاتھا ۔ متاثرہ نے جی آرپی انسپکٹر کو پورا بیان لکھانے کے بعد اپنے کنبے کا پتہ بتایا۔ انسپکٹر نے واردات کی اطلاع متاثرہ کے کنبہ کو دے دی ہے۔ بدھ کی صبح پہنچا کنبہ نے بیٹی کو محفوظ دیکھ کر راحت کی سانس لی ہے ۔ متاثرہ نے ضعیف کے خلاف اغوا کی تحریر بھی دی ہے۔ انسپکٹر کا کہناہے کہ تحریر کی بنیاد پر ضعیف کے خلاف مقدمہ درج کرکے جیل دیاگیا اور بیٹی کو محفوظ کنبہ والوں کے حوالے کردیاگیا ۔ 


چوپال پر سورہے نوجوان کا گولی مار کر قتل 

بریلی ۔17ستمبر(فکروخبر/ذرائع ) رات کے وقت گھر کے باہر چوپال پر سورہے ایک نوجوان کو نامعلوم حملہ ور نے گولی ماردی ۔ اس کی علاج کے دوران نجی اسپتال میں موت ہوگئی ۔ لاش کو پولیس نے پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ۔ شاہجہاں پور کے مرزا پور تھانہ حلقہ کے گاؤں بہٹا جنگل باشندہ بادشاہ ورما کے ۶۲ سالہ بیٹے نریش ورما کی گزشتہ شب علاج کے دوران بریلی کے ایک نجی اسپتال میں موت ہوگئی۔ کنبہ والوں نے کسی بھی رنجش سے انکار کرتے ہوئے بتایاکہ نریش جلال آباد میں ایک وکیل کے پاس منشی کے طور پرملازمت کرتاتھااور کل شام کو جلال آباد سے لوٹ کر کھانا کھانے کے بعد وہ گھر کے باہر چوپال پر سونے چلاگیا ۔ جہاں رات ساڑھے ۱۱ بجے کسی نامعلوم حملہ ور نے گولی مار دی اور فرار ہوگیا ۔ 

Share this post

Loading...