وزیرمملکت برائے خارجہ امور سشما سوراج 13 فروری سے چین کا دورہ کریں گی
نئی دہلی ۔ 28 جنوری (فکروخبر/ذرائع) وزیرمملکت برائے امور خارجہ سشما سوراج13 فروری سے چین کا دورہ کریں گی۔ ذرائع نے وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ اپنے چینی ہم منصب وانگ لی کی دعوت پر13 فروری سے چین کا دورہ کررہی ہیں۔ اس دورے کے دوران بھارت اورچین کے مابین دو طرفہ تعلقات اور دیگراہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ بیجنگ میں قیام کے دوران سشما سوراج دوسرے بھارت چینی میڈیا فورم کا افتتاح بھی کریں گی۔
ریاست تری پورہ کے وزیراعلیٰ نے مرکزی حکومت کے سرکاری ملازمتوں
پرپابندی عائد کرنے کے فیصلے کے خلاف مشترکہ احتجاج کی حمایت کر دی
اگرتلہ ۔ 28 جنوری (فکروخبر/ذرائع) مشرقی ریاست تری پورہ کے وزیراعلیٰ مانک سرکار نے بھارت کی مرکزی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمتوں پرپابندی عائد کرنے کے فیصلے کے خلاف مشترکہ احتجاج کی حمایت کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز دھرمانگر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی حکومت کی جانب سے سرکاری شعبہ میں ملازمتوں پر پابندی کے فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل کانگرس حکومت نے بھی ملازمتوں پرپابندی عائد کی تھی جس سے نوجوانوں کو روزگار کی فرامہی میں مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے حکومت کے اس فیصلے کے خلاف مشترکہ احتجاج کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر اعظم مارچ میں چین کا دورہ کریں گے
نئی دہلی ۔ 28 جنوری (فکروخبر/ذرائع) وزیراعظم نریندرمودی اپنے اقتدار کا ایک سال مکمل ہونے سے قبل مارچ میں چین کا دورہ کریں گے۔ذرائع کے مطابق انھیں چین کے صدر زی جن پنگ نے دورہ چین کی دعوت دی تھی۔ وزیرخارجہ سشماسوراج بھی دورہ پر چین جائیں گی جہاں وہ چینی وزیرخارجہ وانگ یی سے باہمی دلچسپی کے امور پر مذاکرات کریں گی۔ صدر زی جن اپنے آبائی علاقے زیان میں میزبانی کریں گے ۔
جمعیۃ علماء ضلع جالنہ کے زیر انتظام حصول انصاف کا نفرنس
ممبئی۔28جنوری(فکروخبر/ذرائع) اس وقت پور ے ملک خصو صاًصوبہ مہارا شٹر میں مسلمانو ں کے ساتھ مسلسل امتیازی سلو ک و متعصبانہ بر تا ؤ کی وجہ سے سر کا ری تعلیمی اداروں اور ملا زمتوں کے شعبو ں میں مسلمانو ں کی نما ئندگی نہ ہو نے کے بر ابر ہے ۔ جو کہ جمہو ری دستور میں حا صل حقو ق انصاف اور قانون کی واضح خلا ف ورزی ہے سر کا ری اعداد و شمار کے مطابق مہارا شٹر میں مسلما نو ں کی آ با دی ۱۳؍فیصد ہے ، لیکن حکو متی سطح پر سر کا ری شعبو ں میں انکی نمائند گی ۲فیصد سے کم ہے ۔ جس کی وجہ سے مسلمانو ں کی معاشی اقتصادی سماجی اور تعلیمی پسماندگی انتہا ء کو پہنچ گئی ہے ۔ ان خیا لا ت کا اظہار جمعیۃ علماء ضلع جالنہ کے زیر اتنظام جالنہ امبیڈکر ہال میں منعقدہ حصو ل انصاف کانفرنس سے مولانا سید محمد طلحہ قاسمی خلیفہ مجاز حضر ت مولانا پیر ذو الفقار احمد نقشبند ی نے کیا ۔انہو ں نے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ مسلما نو ں کی اس تشویشناک صورتحال کے پیش نظر جمعیۃ علماء نے مسلمانو ں کو انکی آ با دی کے تنا سب سے زندگی کے ہر شعبے میں حکومت سے ریزرویشن دینے کا مطالبہ کیا ۔ اس کے لئے تحریکیں چلائیں کانفرنسیں کیں بالآخر ہمیں کامیابی بھی ملی او ر سابقہ حکومت نے ۵؍فیصد مسلم ریزرویشن جاری کیا ،لیکن مو جو د ہ حکومت کے دوغلی پالیسی کی وجہ سے ایک مر تبہ پھر مسلم ریزرویشن کا مسئلہ سر د مہر ی کا شکا ر ہو گیا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ حکومتیں لو گو ں کے ساتھ انصاف اور عوام کی بھلا ئی کیلئے بنائی جا تی ہیں ،نہ کہ بے انصافی اور ظلم و زیا دتی کیلئے ، مو جو د ہ حکومت بی جے پی کا مسلم ریزرویشن کے تعلق سے یہ کھلی ہو ئی نا انصافی اور ایک طبقے کو ترقی کے راستے سے ہٹاکر ایاس و محرومی کی طر ف ڈھکیلنے کے مترادف ہے ،جس سے کو ئی سمجھ دار شخص اتفاق نہیں کر سکتا ہے ۔ صدر کانفرنس مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صدر جمعیۃ علماء مہار اشٹر نے خطا ب کر تے ہو ئے کہا کہ ریزرویشن کی تحریک آ ج ایک مضبو ط تحریک بن چکی ہے ،جس کو حکومت اپنی طا قت کے ذریعہ دبانے کی کو شش کر رہی ہے ۔ لیکن یہ تحریک دبنے والی نہیں ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ کوئی بھی حکومت دائمی نہیں ہو تی ہے ۔ حکومتو ں کا تغیر و تبدل جاری رہتاہے ۔ لیکن مو جو د ہ حکومت مہار اشٹر نے ریزرویشن کے سلسلے میں مسلمانو ں کے ساتھ جو نا انصافی کی ہے ۔ مسلمانا ن مہا راشٹر اسے کبھی برداشت نہیں کر یں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہو ش کے نا خن لے اور مسلم ریزرویشن کے سلسلے میں فوری اقدام کرے ۔ ورنہ جمعیۃ علماء کے ذمہ داران پو رے صوبے میں حکومت کے خلا ف تحریک چلائیں گے ۔اور حکومت کوجھکنے پر مجبور کر دیں گے ۔ انہو ں نے یہ بھی کہا کہ یہ حقیقت ہے اور دنیا پر عیا ں ہے کہ حکومت آ رایس ایس کے اشارے پر نا چ رہی ہے ۔ اسی لئے وہ مسلمانو ں کے تمام دستوری و جمہوری حقوق کو سلب کر نے کیلئے پلا ننگ کر ر ہی ہے ۔ انہو ں نے حکو مت سے سوال کیا کہ جس طر ح غیر ،یعنی مسلم اور دلتوں اور دوسرے طبقوں کو ان کی پسماندگی کی بنیاد پر ریزرویشن دیا جا تا ہے ۔ تو مسلمانو ں کو پسماندگی کی بنیا د پر ریزرویشن کیو ں نہیں دیا جار ہا ہے ۔ کیا یہ ملک کے دستور کے خلاف ورزی نہیں ہے کیا یہ ایک کمزور طبقہ کے ساتھ ناانصاری اور حق تلفی کا طریقہ چھو ڑ دے ورنہ اسے اس کا خمیاز ہ بھگتنا ہو گاْ ۔ اس اجلاس سے مولانا محمد حسن ملی صدر جمعیۃ علماء ضلع جالنہ نے بھی خطاب کیا ،اجلا س میں پورے ضلع کے جمعیۃ علماء کے ذمہ داران کا رکنا ن احباب خصوصاً جناب محمد اقبال صاحب ورکنگ صدر جمعیۃ علماء ضلع جالنہ ،جناب افضل حفیظ سکریٹری جمعیۃ علماء مراٹھواڑۃ ، جنا ب طیب دیشمکھ صاحب ، مو لانا احمد صاحب ، ودیگر شریک تھے اور کثیر تعداد میں علماء کرام حفاظ عظام اور دانشور ان ملت اور عوام موجو د تھے ۔
Share this post
