سوائن فلو کے بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے بنگلور بلدیہ ‘ راضاکار تنظیموں اور دیگر سرکاری مشنریز کی جانب سے چلائے جارہے بیداری مہم کی وجہ گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران بنگلور شہر میں سوائن فلو کے معاملات میں کمی آئی ہے۔ اس کے بعد بھی کئی متاثرین کی صورتحال سنگین بتائی گئی ہے ‘ انہی میں سے ایک40سالہ مبین جو گزشتہ کچھ دنوں سے بنگلور شہر کے راجیو گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف چیف ڈجیس میں داخل تھی اور وینٹی لیٹر پر تھیں انھوں نے منگل کو ہی دم توڑ دیا ۔گُلبرگہ کے ضلع صحت آفیسر ڈاکٹر ذاکر انصاری نے بتایا کہ پریم راج گزشتہ دس دنوں سے گُلبرگہ شہر کے ایک نجی اسپتال میں داخل تھے اور چہارشنبہ کی صبح انھوں نے دم توڑ دیا ۔صحت حکام کے مطابق سوائن فلو کے معاملات میں تیزی سے کمی آئی ہے اور فی الحال فکر کی کوئی بات نہیں ہے۔ گرچہ حکام کا خیال ہے کہ اس بیماری سے بچاؤ کیلئے بیداری مہم جس تیزی سے چلائی جانا چاہئے تھا اس رفتار سے لوگوں کو بیدار نہیں کیا جارہا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق جنوری اور فروری مہینے میں ریاست میں2ہزار385لوگوں نے شک کی بنیاد پر سوائن فلو کی جانچ کرائی اور ان میں سے 763سوائن فلو سے متاثر پائے گئے۔ اگرچہ علاج بعد 458مریض مکمل طورپر صحت مند بھی ہوچکے ہیں‘ لیکن ریاست میں40لوگوں کی سوائن فلو کی وجہ سے موت واقع ہوئی ہے۔ وہیں بنگلور میں سوائن فلو کے377 متاثر ہیں ‘ گُلبرگہ میں اس بیماری سے44افراد اب بھی متاثر ہیں ۔ریاستی وزیر برائے صحت جناب یو ٹی قادر نے بھی منگلور میں کہا کہ ریاست میں سوائن فلو مکمل طورپر کنٹرول میں ہے۔ اور اس بیماری سے بچاؤ کیلئے بیداری مہم میں تیزی لائی گئی ہے۔ اور ساتھ ہی ساتھ اسپتال کے ذمہ داران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بیماری کے علاج کیلئے ضروری ادویات اور دیگر اقسام کے کٹس کافی مقدار میں اسٹاک میں رکھیں گئے ہیں ۔
مُختلف امراض سے متاثرہ ضلع بیدر کے4افرادH1 N1سے فوت ہوگئے
بیدر۔26؍فروری۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر )۔بیدر ضلع پنچایت دفتر کے اجلاس ہال میں منعقدہ جنرل باڈی مٹینگ کی صدارت کرتے ہوئے صدر بیدر ضلع پنچایت شریمتی نیلما شیوآنند وڈے نے ضلع پنچایت حدود میں ضلع کے مُختلف علاقوں میں پینے کے پانی کے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے اقدامات کے تعلق سے ضلع پنچایت ارکان کو واقف کرنے عہدیداران کو ہدایت دی ۔اس موقع پر بیدر ضلع پنچایت کے چیف ایکزیکٹیو آفیسر نے سربراہی آب کے ایکزیکٹیو انجینئر کو ہدایت دی دیتے ہوئے کہا کہ ضلع بیدر کے دیہی علاقوں میں شروع کئے گئے پینے کے پانی کے کاموں کو تیزی کے ساتھ مکمل کرکے عوام کو پینے کا پانی سپلائی کیا جائے ۔ اور پینے کے پانی کے جہاں بھی ذرائع ہیں ان کی مناسب نگہداشت کیلئے توجہ دی جائے ۔ اور خانگی طورپر حاصل ہونے والے پانی کے ذرائع کے استعمال کرنے کی ہدایت دی ۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جہاں بھی ضروری ہو بورویلس ڈریل نصب کرکے پینے کا پانی سپلائی کیا جائے۔آئندہ اجلاس سے قبل پینے کے پانی کے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے کئے گئے اقدامات کے تعلق سے ضلع پنچایت ارکان کو واقف کروایا جائے۔محکمہ ہیلتھ اینڈ ویلفیر سے تعلق سے چیف ایکزیکٹیو آفیسر نے بتایا کہ ضلع بیدر میں H1 N1پر قابو پانے کیلئے ضروری ادویات ضلع کے سرکاری دواخانہ ‘ ہیلتھ سنٹرس‘ کے علاوہ خانگی دواخانوں میں بھی دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ یادگیر اور رائچور کیلئے ضروری ادویات ضلع بیدر سے سپلائی کئے جارہے ہیں۔ مُختلف امراض سے متاثرہ ضلع بیدر کے4افرادH1 N1سے فوت ہوگئے ہیں ۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اینڈ فیملی آفیسر ڈاکٹر ویجیناتھ نے اجلاس میں بتایا کہ ضلع بیدر میں H1 N1کے تعلق سے جملہ 37افراد کا معائنہ کیا گیا ‘جس کے بعد انکشاف ہوا کہ ان میں6افراد کو پازیٹیو ہے اور4افراد کو مت ہوئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ موسمِ گرما کا آغاز ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ H1 N1کنٹرول میں آرہا ہے۔ اس سے قبل ضلع کے تعلقہ و دیہی علاقوں میں امراض کے بارے میں عوام کو واقف کروانے کیلئے محکمہ ہیلتھ کی جانب سے اہم مقامات پر بیانرس لگائے گئے ہیں۔ اور پمفلٹس بھی تقسیم کئے گئے ہیں۔اس موقع پر جوائنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت جی ٹی پوترا نے محکمہ زراعت کے تعلق سے بتایا کہ ضلع بیدر میں بارش کے نہ ہونے کی وجہ سے فصلوں کو کافی نقصان ہوا ہے‘مستحقین کو این ڈی آر ایف قواعد کے مطابق188.13لاکھ روپیے امداد بھی تقسیم کی گئی۔28؍اکتوبر2014کو مرکزی حکومت کی جانب سے آئی ٹیم نے ضلع بیدر کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔ مذکورہ ٹیم کو ضلع بیدر میں فصلوں کو ہوئے نقصانات ‘بنیادی سہولیات اور دوسرے نقصانات کیلئے32.58کروڑ روپیے امداد جاری کرنے ڈپٹی کمشنر نے مطالبہ کیا ہے۔مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کی گئی امداد بہت کم ہے ‘زائد امداد جاری کرنے وزیر اعلی اور ریاست کے چیف سکریٹری مرکزی حکومت کو یادداشت پیش کرچکے ہیں۔مرکز سے امداد جاری ہونے کے بعد متعلقہ کسانوں میں فصلوں کے نقصانا کا معاوضہ ادا کیا جائے گا۔اجلاس میں محکمہ معذورین‘سوشیل ویلفیر‘ محکمہ تعلیمات‘اکھشرا دا سوہا‘ محکمہ اسپورٹس ‘محکمہ خواتین و اطفال بہبود کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ۔شہ نشین پر بیدر ضلع پنچایت کی نائب صدر دیپیکا سچن موجود تھیں ۔اجلاس میں ضلع پنچایت کی مُختلف اسٹائنڈنگ کمیٹی کے صدور ‘ ارکان ضلع پنچایت ‘ تعلقہ پنچایت صدور‘ ضلع اور تعلقہ سطح کے عہدیداران موجود تھے۔***
دل مخزنِ عمل ہے جب دل خراب ہوتا ہے تو اعمال خراب ہوتے ہیں:مولانا پی یم مزمل والا جاہی
بیدر۔26؍فروری۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر )دل مخزنِ عمل ہے جب دل خراب ہوتا ہے تو اعمال خراب ہوتے ہیں اور جب اعمال خراب ہوتے ہیں تو دنیا میں خون خرابہ ، فتنہ و فساد برپا ہوتا ہے اور زندگیوں کا چین و سکون ختم ہوجاتا ہے اس لئے دل کی صفائی بہت ضروری ہے دل کی صفائی ذکر اللہ و اہل اللہ کی صحبت سے ہوتی ہے نبی ؐ کی سیرت سننے پڑھنے سے نبی سے محبت بڑھتی ہے جب محبت بڑھتی ہے تو اطاعت آسان ہوتی ہے نوجوان سنتوں کا اہتمام کریں اس پُر آشوب دور میں ایک سنت کی ادائیگی پر سو شہیدوں کاثواب عطا کیا جائیگا ، نبی کریمؐ کو دودھ شہد اور خوشبو بہت محبو ب تھے کثرت سے اس کا استعمال انسانی صحت کیلئے بہت مفید ہے شریعت میں اپنی ذات سے مسائل ایجاد نہ کریں شریعت میں مسائل ایجاد کرنے کا اختیار خود نبی کریم ؐ کو بھی نہیں تھا آپ ؐ موجدِ شریعت نہیں تھے بلکہ مُظہرِ شریعت تھے ۔ان خیالات کا اظہار مولانا پی یم مزمل والا جاہی رشادی بنگلور نے بھالکی میں جمعیت علماء ہند کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے فرمایااس سے قبل تعلقہ کے تمام علماء و حفاظ کا ایک مشاورتی اجلاس مفتی غلام یزدانی اشاعتی صدر جمعیت علماء ہند ضلع بیدر کی صدارت میں منعقد ہوا مفتی غلام یزدانی اشاعتی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ جمعیت علماء ہند ملک کے جید اور درد مند علماء کرام و دانشوران قوم پر مشتمل ملک کے مسلمانوں کی ایک نمائندہ تنظیم ہے بہت سے کام جو انفرادی طور پر نہیں ہوسکتے ہیں وہ قومی سطح پر جمعیت علماء ہند کے پلیٹ فارم سے انجام دئے جارہے ہیں خصوصیت کے ساتھ مسلم نوجوانوں کی رہائی کا کام جمعیت علماء ہند کے پلیٹ فارم سے بہت اعلیٰ پیمانے پر انجام دیا جارہا ہے تعلیم یافتہ ذہین نو جوانوں کو سوچی سمجھی سازش کے تحت گرفتار کر کے جیلوں میں ڈالا جارہا ہے اور اس طرح ان کی زندگیاں تباہ کی جارہی ہیں ملک کی جیلوں میں جتنے بے قصور نوجوان مقید ہیں ان کی خلاصی تک جمعیت علماء ہند چین سے نہیں بیٹھے گی ۔مولانا محمد تصدق ندوی جنرل سکریٹری جمعیت علماء ہند ضلع بیدر نے ابتدائی تمہیدی کلمات میں جمعیت علماء ہند کا تعارف اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی ، مولانا ندوی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ جمعیت علماء ہند کا قیام انتہائی نازک و سنگین حالات میں سن 1919 میں عمل میں آیا اس وقت سب سے اہم مسئلہ ملک کی آزادی کا تھا لہٰذا ملک کی آزادی کیلئے علماء کی واحد جماعت، جمعیت علماء ہند نے سر پر کفن باند ھ کر ،اپنے خون کی ندیاں بہا کر ،خوشی خوشی پھانسی کے پھندے پہن کر، کھولتے ہوئے تیل کی کڑھائیوں میں اپنی جانوں کو جھونک کر ملک کو آزادی بخشی ، یہ آزادی دیگر ابنائے وطن کے ساتھ جمعیت علماء ہند کی مرہون منت تھی ،ہم اس ملک کے کرایہ دار نہیں حق دار ہیں یہ سر زمین مالک کائنات کی بنائی ہوئی ہے ا س سر زمین پر پیدا ہونے والے ہر باشندہ کو اس پر جینے کا حق ہے ۔ہمارا یہ حق کوئی نہیں چھین سکتا ہے اس ملک کی بنیاد جمہوریت پر رکھی گئی ہے اس ملک کے ہر باشندے کو مذہبی آزادی کے ساتھ یہاں پر جینے کا حق ہے اس موقع پر تعلقہ سطح پر جمعیت علماء ہند کاقیام عمل میں آیا صدر کی حیثیت سے حافظ محمد حنیف امام و خطیب مسجد نور بھالکی کا انتخاب عمل میں آیا نائب صدور میں حافظ شعیب اور حافظ اکرم کو نامزد کیا گیا جنرل سکریٹری کی حیثیت سے مولانا سید لائق علی اشاعتی ناظم دارالعلوم بھاتمبرہ ، جوائنٹ سکریٹری مولانا اسحاق رشیدی ،خازن کی حیثیت سے محمد فصیح الدین سوداگر کے علاوہ عبدالعلیم گادے والے ،محمد فیض النبی ٹیچر ، محمد معین الدین صدر مسجد نور، سید اللہ بخش بھاتمبرہ ، محمد محبوب گتہ دار، محمد اشفاق صاحب، محمد شفیع سوداگر، نذیر ، ڈاکٹر احمد، کا اراکین کی حیثیت سے انتخاب عمل میں آیا ۔ اس جلاس میں عوام الناس کے علاوہ پورے تعلقہ بھالکی سے علماء حفاظ و ائمہ کی کثیر تعداد موجود تھی اس کے علاوہ ضلعی جمعیت کے ذمہ داروں میں حافظ عمر قریشی ،حافظ معز الدین اشاعتی، حافظ غلام ربانی اشاعتی ، شریک اجلاس رہے ۔
این جی اوز ہاؤسنگ سوسائٹی بیدر کے ڈائریکٹرس عہدوں کے بلا مقابلہ انتخابات
بیدر۔26؍فروری۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر )این جی اوز ہاؤسنگ سوسائٹی بیدر کے ڈائریکٹرس عہدوں کے بلا مقابلہ انتخابات عمل میں آئے ۔جنرل زمرے میں جناب محمد یاسر عرفات گورنمنٹ اُردو ہائیر پرائمری اسکول گونلی ‘تنظیمی معتمد پرائمری ٹیچرس اسو سی ایشن تعلقہ بیدر ‘راگھا شرنپا ‘ وینکٹ ‘ شنکر شیو گنڈا‘سداریڈی ‘سبھاش اور پسماندہ طبقات کے زمرہ میں اروین کمار ‘خواتین شعبہ میں کملابائی ‘پریم لتا‘ او بی سی زمرہ کیلئے بالا جی برادر‘بنونت راؤ پانڈرے کو بلا مقابلہ 5سال معیاد کیلئے منتخب کیا گیا ہے۔ محمد یونس خان بگدلی‘ محمد علیم الدین اُستاد‘ایم اے خلیل سابق صدر کراٹا‘ مرزا انصار اُللہ بیگ معتمد کراٹا‘ عبداللطیف ٹیچرس یونین ڈائریکٹر اور محمد اعجاز احمد خازن سرکاری ملازمین یونین ضلع بیدر ‘شیوراج کپلا پورے صدر پرائمری ٹیچرس اسو سی ایشن تعلقہ بیدر نے مذکورہ بالا بلا مقابلہ نو منتخب ڈائریکٹر س کو دل کی عمیق گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کے تئیں اپنے نیک تمناؤں کااِظہار کیا ہے ۔
Share this post
