یہ دیکھ لوگوں کو شک ہوگیا ،اس کی اطلاع پولس کو دی گئی ،اسی جانکاری کی بناء پر پولس نے اس جگہ پہونچ کر بچہ کو ان کے قبضہ سے وچھڑالیا اور ان سے تفتیش شروع کی ،لیکن ان تینوں کا کہنا تھا کہ خود اس بچے کے باپ نے یہ کہہ کر بچہ کو ان کے حوالہ کیا تھا کہ اس کی بیوی اپنے مائیکے چلی گئی ہے ، اور وہ اتنا مشغول ہے کہ وہ بچہ کی دیکھ بال صحیح طور پر انجام نہیں دے سکتا ،اوراس کی بیوی کے لوٹنے تک اس بچہ کی دیکھ بال کی درخواست کی ،لیکن ان کی اس بات نے کئی طرح کے سوالات کھڑے کر دئے ہیں ،،پولس اس معاملہ کی تفتیش کرنے میں لگی ہوئی کہ آخر ماجراکیا ہے ،ایک ماں اپنے اتنے چھوٹے سے بچہ کو چھوڑ کرکیسے میکے جا سکتی ہے ،دوران تفتیش ان کے پاس سے اسپتال کاایک کارڈ بھی بر آمد ہوا جس میں اس بچہ کے باپ کا نام جلا ل الدین ور اس کی ماں کا نام کرشما لکھا ہوا ہے ا،پولس اس کارڈ کے اصلی اور جعلی ہونے کو لے کر بھی تفتیش کر رہی ہے ،پولس نے اس معاملہ کے حل ہونے تک اور جب تک بچہ کے اصل ماں باپ کا پتہ نہیں چل جاتا، اس بچہ کی ذمہ داری بچوں کے فلاح وبہبود ادارے کے حوالہ کرنے پر غور کر رہی ہے
Share this post
