تین دن تک ساٹھ بندروں کو بغیر دانہ پانی دئیے قید میں رکھا گیا، ویڈیو وائرل

چامراج نگر 08؍ اگست 2021(فکروخبرنیوز/ذرائع) تین دن سے بغیر دانہ پانی دئیے قید کرکے رکھے گئے ساٹھ بندروں کو قریبی جنگل میں چھوڑدیا ہے۔ یہ واقعہ کرناٹک کے چامراج نگر ضلع کا ہے جہاں کی ایک ویڈو وائرل ہوگئی تھی جس میں ساٹھ بندروں کو ایک چھوٹے پنجچرہ میں تین سے بغیر دانہ پانی دئیے قید کیا گیا تھا۔ یلندور کے نزدیک کاگل واڑی گاؤں میں بچائے جانے کے بعد فاریسٹ افسران نے انہیں ہفتے کی شام ضلع کے ٹائیگر ریزرو بلگیریرنگا پہاڑیوں کے آس پاس کے جنگلات میں چھوڑ دیا۔
کاگل واڑی گاؤں کے رہنے والے پرمود چکراوتی نے بندروں کی رہائی میں اہم کردار ادا کیا، وہ وہی تھا جس نے پنجرے والے بندروں کی ویڈیو لی اور اسے جنگل کے حکام کے ساتھ شیئر کیا۔ ٹی این ایم سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بندروں کی حالت قابل رحم تھی، ان کے پاس پنجرے میں سانس لینے کے لیے بھی جگہ نہیں تھی۔ اس کے علاوہ، وہ کئی دن تک بغیر خوراک اور پانی کے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر فاریسٹ افسران نے بروقت کارروائی نہ کی ہوتی تو بہت سے بندر مرجانے کے خدشات تھے۔ 
کاگل واڑی کے دیہاتیوں نے بظاہر ضلع مانڈیا کے پانڈاوپورہ سے 30 ہزار روپے میں بندر پکڑنے والوں کو بونٹ میکاکس کو پکڑنے کے لیے لگایا تھا، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ فصلوں پر چھاپے مار رہے ہیں اور گھروں میں داخل ہو رہے ہیں۔ 
بندر کو پکڑنے کا آپریشن تقریبا تین دن تک جاری رہا اور 60 بندروں کو پکڑ کر پنجرے میں ڈال دیا گیا۔ پرمود جو اس واقعہ  کے عینی شاہد تھے نے کہا، "ان میں سے کچھ کو معمولی چوٹیں بھی آئیں کیونکہ پنجرے میں بہت کم جگہ تھی۔
پکڑنے والوں نے ان پھنسے ہوئے بندروں کو جس طرح سے پکڑا تھا اس پر اعتراض اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر بندر پکڑنے والوں نے بندروں کو زیادہ کشادہ پنجرے میں رکھا ہوتا اور یہاں تک کہ کاگل واڑی سے منتقل ہونے سے پہلے کھانا اور پانی بھی پیش کرتے تو کوئی مسئلہ نہ ہوتا۔ لیکن اسیا نہیں ہوا۔ 
کچھ عرصے سے کاگلواڑی گاؤں کے لوگ بندروں کے بارے میں شکایت کرتے رہے ہیں۔ ایک دیہاتی نے یہاں تک کہا کہ بندر چھتوں پر ٹائلیں اٹھا کر گھروں میں داخل ہوتے ہیں۔ ان بندروں کو نکالنے کے لیے بار بار کی گئی درخواستوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، اس لیے انہوں نے بندر پکڑنے والوں کو پکڑنے اور بندروں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔
جب ٹی این ایم کاگلواڑی گرام پنچایت ڈویلپمنٹ آفیسر (پی ڈی او) مہادیوسوامی سے رابطہ کیا تو اس نے کوئی جواب نہیں دیا۔ بی آر ہلز ٹائیگر ریزرو کے ڈائریکٹر سنتوش کمار نے کہا، ’’جیسے ہی ہمیں کاگل واڑی میں بندروں کے بارے میں معلوم ہوا، ہمارے عہدیداروں نے انہیں بچایا اور ہفتہ کی شام جنگلوں میں چھوڑ دیا۔‘‘ 
ایک فاریسٹ افسر نے بتایا کہ وہ اس بارے میں معلومات اکٹھا کر رہے ہیں کہ بندر پکڑنے والوں کو کس نے لگایا ہے کیونکہ اسے پہلے رینج فاریسٹ آفیسر (آر ایف او) کے نوٹس میں لائے بغیر نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے بندر پکڑنے والوں کی خدمات حاصل کی ہیں انہیں کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 

پچھلے مہینے کے آخر میں، 38 بونٹ میکاک زہر سے ہلاک ہوئے تھے اور ان کی لاشیں ضلع حسن کے بیلور تعلقہ کے چوڈنہہلی میں ملی تھیں۔ پولیس اور جنگلات کے اہلکاروں نے اس جرم کے سلسلے میں سات افراد کو گرفتار کیا اور ان کے خلاف وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا۔ 
ذرائع: ٹی این ایم



 

Share this post

Loading...