اسی ممکنہ انہدامی کارروائی کے پیشِ نظر آج یہاں شام ساڑھے سات بجے ہورلی سال کے مقیم لوگوں نے تحصیلدار کے نام میمورنڈم پیش کرتے ہوئے کہ مطالبہ کیا ہے کہ اگر اسی طرح سرکار کا رویہ رہاتو پھر ہر کوئی بے گھر کردیا جائے گا کیوں کہ شہر کی کئی ایکٹر زمین ابھی بھی اتی کرم ہی مانی جاتی ہے ۔ تحصیلدار کے نام پیش کئے گئے میمورنڈم میں یہاں کے لوگوں نے کہا کہ یہاں مقیم لوگوں کا تعلق پچھڑے ذات سے ہے جس میں اقلیت سے تعلق رکھنے والے اور دلت افراد مقیم ہیں ۔ ہمارے پاس اپنی زمین نہ ہونے کی وجہ سے وینکٹاپور سروے نمبر 7 اور 8 پر گذشتہ تیس سال سے اپنے اپنے چھوٹے گھر بناکر مقیم ہیں ۔ مگر ادھر چند دنوں سے کندایا کے افسران پہنچ کر گھر خالی کرنے کے لیے زبردستی کررہے ہیں۔ علاوہ ازیں تحصیلدار اور بھٹکل تعلقہ انتظامیہ کی جانب سے اس سلسلہ میں ایک پریس نوٹ بھی جاری کردیا گیا ہے جبکہ ریاستی حکومت اکرما سکرما کا منصوبہ عمل میں لاچکی ہے ۔ یہاں کے کئی مقیم سرکار کے نام درخواست بھی دے چکے ہیں اور اس پر عمل آوری بھی جاری ہے ۔ اسی لیے آپ سے مطالبہ ہے کہ تعلقہ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کو واپس لیتے ہوئے ہمیں اپنی زمینوں پر رہنے کا حق دے ۔ اس طرح کا مطالبہ کرتے ہوئے یہاں کے رہائش پذیر افراد نے تحصیلدار کے نام یادداشت پیش کی ہے۔ سماجی کارکن نذیر قاسمجی نے کہا کہ بھٹکل میں ہورلی سال کے علاوہ دیگرعلاقوں میں بھی سرکاری زمین موجود ہیں لیکن صرف ہورلی سال میں موجود سرکاری زمین پر تعمیر شدہ مکانات کو نشانہ کی بات ہماری سمجھ سے باہر ہے۔ اس موقع پر مجلسِ اصلاح و تنظیم کے ذمہد اران اور سینکڑوں کی تعداد یں مذکورہ علاقے میں مقیم باشندے موجود تھے۔
حاملہ خاتون کی خودکشی : شوہر فرار
منگلور 08؍ اپریل (فکروخبرنیوز) حاملہ خاتون کی جانب سے اپنے ہی گھر کی چھت سے لٹک کر خودکشی کرلیے جانے کی واردات کوناجے پولیس تھانہ حدود کے امبالا موگرو علاقے میں آج صبح پیش آئی ہے ۔ مہلوک عورت کی شناخت پریا (21) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مذکورہ عورت اور اس کا شوہر وگنیش دراصل تمل ناڈو سے تعلق رکھتے ہیں ۔ دونوں کے درمیان چل رہے معاشقہ کے بعد انہوں نے شادی رچالی ۔ تقریبا ڈیڑھ سال سے یہ جوڑا امبالا موگروں علاقے میں رہائش پذیر ہے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق شادی کے بعد یہ دونوں ناخوش تھے جس کی وجہ سے وہ تمل ناڈو کو چھوڑ کر امبال موگرو میں رہائش پذیر تھے۔ بتایا جارہا ہے کہ بدھ کی صبح پریا اپنے ہی گھر میں لٹکی ہوئی پائی گئی ۔ پولیس کے مطابق پریا کے نزدیک ایک اور رسی بھی پائی گئی ہے ۔خیال کیا جارہا ہے کہ اس کے شوہر وگنیش نے بھی خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ ناکام رہا اور موقعۂ واردات سے فرار ہوگیا ۔ پولیس نے اس کے شوہر کی گرفتاری کے لیے جال بچھادیا ہے ۔ خودکشی کرلیے جانے کی اصل وجوہات سامنے نہیں آئی ہے۔ کوناجے پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے ۔
روی پجاری کی جانب سے ملکی کے ایک تاجر کو دھمکی آمیز کال موصول
پولیس تھانے میں معاملہ درج
ملکی 08؍ اپریل (فکروخبرنیوز) منگلور شہری پولیس تھانے میں ملکی لائنس کلب کے اہم رکن ہریش پتھران کی جانب سے روی پجاری کے خلاف دھمکی آمیز کال موصول ہونے کا معاملہ درج کرلیے جانے کی بات سامنے آئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ روی پجاری ہریش کو پچھلے چھ دنوں سے انٹرنیٹ نمبر کے ذریعہ کال کررہا جس میں اس کو پانچ کروڑ روپئے ادا کرنے کی دھمکی دے رہا ہے ۔ مزید اس نے کہا کہ اگر اس نے ان روپیوں کا بندوبست نہیں کیا کہ وہ جو کرنا چاہے گا کرے گا۔ ہریش نے پولیس تھانہ میں تحریری شکایت دی ہے جس میں اس کا کہنا ہے کہ29 مارچ سے 6 ؍اپریل کے دوران یہ کال موصول ہوئی تھیں۔ ملکی پولیس نے روی پجاری اور دوسرے لوگوں کے خلاف معاملہ درج کرلیا ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ دھمکی آمیز کال کے پیچھے مقامی تین لوگوں کے ملوث ہونے کی خبر ہے جو روی پجاری کے قریبی مانے جاتے ہیں۔ ملحوظ رہے کہ روی پجاری کے خلاف اس سے پہلے بھی پولیس تھانے میں دھمکی آمیز کال موصول ہونے کی شکایات درج کی جاچکی ہیں ۔
منگلور : ضلع کی تین عورتیں مختلف مقامات سے لاپتہ
منگلور 08؍ اپریل (فکروخبرنیوز) ضلع کی تین عورتیں مختلف مقامات سے لاپتہ ہونے کی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے ۔ بنٹوال تعلقہ کے چنّاتوڑی نامی علاقے کے مقیم ہریش شیٹی کی بیٹی اشوجا (21) 2؍ اپریل کی صبح مندر جانے گھر سے نکلی تھی لیکن ابھی تک نہیں لوٹی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اس کا موبائل نمبر سوئچ آف آرہا ہے ۔ درج شدہ معاملہ میں اس بات کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ اپنے دوست سنتوش کے ساتھ فرار ہوئی ہے۔ نیلیش پجاری کی بیٹی لاونیا (18) اپنے دادا کے گھر سے نکلی تھی لیکن اس کے بعد سے وہ نظر نہیں آئی ہے ۔ گھر والوں نے نظر آنے پر پولیس تھانے یا گھر والوں سے رابطہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ ایک اورچوتیس سال شادی شدہ عورت پرمیلا 31؍ مارچ سے لاپتہ ہے۔کڈبا پولیس تھانے میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔ عوام کے مطابق ضلع میں اس طرح کے واقعات منظر عام پر آنا تشویش کا باعث ہے۔
Share this post
