امیگریشن کاؤنٹر پر پہنچنے کے بعدوہ بد اخلاقی سے پیش آنے کی وجہ سے سیکوریٹی افسران نے اس سے پوچھ تاچھ کی لیکن ان سے بھی وہ اخلاق سے پیش نہیں آیا ، بلآخر اسے سفر کرنے سے روک دیا گیا۔ دوسری جانب شہری پولیس افسران کا کہنا ہے کہ اس تعلق سے انہیں کوئی جانکاری نہیں ملی ہے۔اُدیا وانی آن لائن اخبار نے اس خبر کوکچھ الگ انداز میں پیش کرنیکی کوشش کی اور مذکورہ مسافر کو آئی ایس آئی ایس سے جوڑنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے کئی الزامات لگائے ہیں۔ مذکورہ شخص کی شناخت مناف رحمان مقیم کیرلا کی حیثیت سے کرلی گئی ہے جو منگلور میں اپنی اہلِ خانہ کے ساتھ رہائش پذیر ہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص آئی ایس آئی ایس سے ذہنی طور پر متأثر تھا اور اس سے جڑنے کی کوشش میں تھا ۔ ایرپورٹ پر این آئی اے افسران کی جانب سے حراست میں لے کر تحقیقات کیے جانے کے ساتھ ساتھ چند شرائط پر اسے رہا کیے جانے کی خبر اخبار نے دیتے ہوئے غلط تأثر دینے کی کوشش کی ہے۔ دوسرے واقعہ میں راجکوٹ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کواس وقت حراست میں لیا گیا جب تلاشی کے دوران اس کے بٹوے سے زندہ کارتوس برآمد ہوئے۔مسافر نوجوان کی شناخت ارجن کی حیثیت سے کرلی گئی ہے جس کے والد شہر میں کاروبار کرتے ہیں اور وہ میسور میں زیر تعلیم ہے۔ ارجن منگلور سے ممبئی پھروہاں سے راجکوٹ جانے والا تھا۔ سیکوریٹی افسران نے زندہ کارتوس برآمد ہونے کے بعد مذکورہ نوجوان کو مزید تحقیقات کے لیے بچپے پولیس کی تحویل میں دیا ہے۔
Share this post
