جب آئین میں دئیے گئے حقوق کے خلاف کوئی بھی بات کرے گا تو ہمارا جواب دینا یہ جمہوریت ہے ، جمہوریت میں صرف حکومت کا دخل نہیں ہوتا بلکہ اس میں عوام کا بھی حق ہوتا ہے اور جب غلط ہورہا ہے تو عوام کو پوچھنے کا حق بھی حاصل ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ طلاق عورت پر ظلم نہیں ہے اور اس کو اس طرح سمجھنا ہی غلط ہے۔ اور یہ ضروری نہیں کہ طلاق بیوی کی غلطی پر ہی دی جائے وہ صحیح بھی ہوسکتی ہے ، مگر ایک ہی وقت میں تین طلاق کا اطلاق ہوجاتاہے ، چاہے کسی کی غلطی ہو یا نہ ہو، انہوں نے اس کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ بالکل اس طرح ہے جس طرح کسی نے کسی پر گولی چلائی اور بعد میں اسے جاکر اپنی غلطی کا احساس ہوا کہ میں نے غلط کیا توکیا مرنے والادوبارہ واپس آسکتا ہے ؟ جس طرح مرنے والا دوبارہ واپس نہیں آسکتا اس طرح تین طلاق کے بعد کوئی موقع نہیں بچ پاتا ۔ انہوں نے یکساں سیول کوڈ پر کیے گئے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ یکساں سیول کوڈ صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے اس کے خلاف مسلمانوں کے علاوہ دیگر طبقات والے بھی سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرنے والے ہیں۔ اس موقع پر مجلس اصلاح وتنظیم کے صدر جناب مزمل قاضیا ، جنرل سکریٹری جناب محی الدین الطاف کھروری ، مہتمم جامعہ مولانا مقبول احمد ندو ی وغیرہ موجود تھے۔
Share this post
