مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے ملک بھر میں پھیلے سینٹرس کی خصوصی میٹنگ

مولانا نے اپنے خطاب میں اسلامیات کی اہمیت وافادیت پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں سب سے پہلے اس کام کی اہمیت وافادیت معلوم ہونی چاہیے جس کے بعد ہی ہم دوسروں کے سامنے یہ باتیں سامنے رکھ سکتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ یہ نصاب اسکول میں زیر تعلیم طلباء کو سامنے رکھ کر تیا رکیا گیا ہے اور اس میں سب سے زیادہ زور عقائد پر دیا گیا ہے ، ہم نے یہ نصاب اس طرح تیار کیا ہے کہ دسویں جماعت پہنچنے کے بعد طالب علم کے عقائد صحیح رہیں اور جب عقائد صحیح رہیں تو اللہ کی ذات سے امید ہے کہ وہ اگلی زندگی میں اسلام کے تعلق سے اس کا ذہن بالکل صاف اور شفاف ہوگااور ہمارا مقصد بھی حل ہوجائے گا۔ اس موقع پر مختلف سینٹرس کے ذمہ داران نے یہ رائے بھی پیش کی کہ اس طرح کا ایک نصاب مکاتب کو سامنے رکھ کر کیا جائے ، اس رائے کی سراہنا کی گئی اور مولانا محمد الیاس ندوی نے جلد ہی اس پر عمل کیے جانے کی یقین دہانی بھی کرائی ۔ اس نشست کے اختتام کے بعد علی پبلک اسکول کے ذمہ داروں کے درمیان ایک خصوصی نشست منعقد کی گئی جس میں ذمہ داروں نے اسکول کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اپنی مفید آراء سے نوازا تو اس سلسلہ میں پیش آنے والی بعض مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے اس کا حل نکال کر ان کی رہنمائی کرائے جانے کی درخواست کی ۔ اس نشست میں مولانا محمد الیاس ندوی نے کہا کہ ہمیں پہلے سے زیادہ مضبوط اور مستحکم انداز میں کام کرنا ہے اور ہمیں مسائل سے نہیں گھبرانا چاہیے بلکہ ان مسائل کا حل تلاش کرتے ہوئے اپنے مشن پر قائم رہنا ہے۔ اس موقع پر کئی اور حضرات جنہوں نے ابھی علی پبلک اسکول کے نام سے اسکول قائم نہیں کیے ہیں انہوں نے بھی اسکول قائم کرنے کا عزم ظاہر کیا تو وہیں بعض حضرات نئے تعلیمی سال سے باقاعدہ طور پر اسکول قائم کرنے بھی اعلان کیا ۔ ملحوظ رہے کہ نئی نسل کو ایمان پر باقی رکھنے کے لیے بھٹکل سے علی پبلک اسکول کے نام سے ایک اسکول قائم کیا گیا تھا، الحمدللہ یہ سلسلہ کامیاب رہا اور ملک کے دیگر شہروں اور علاقوں میں بھی اسی نام سے اسکول قائم کیے جاتیر ہیں۔ اب تک ملک بھر میں 62اسکول قائم ہوچکے ہیں ۔ یاد رہے ملک بھر میں اسلامیات کے نام سے چار سو سے زائد سینٹرس قائم ہیں جس کے تحت اسکول میں زیر تعلیم طلباء میں اسلامیات کے نصاب کے تحت امتحانات کرائے جاتے ہیں اور انہیں انعامات سے بھی نوازا جاتا ہے۔ ان دونوں پروگراموں میں ملک بھر کے الگ الگ ریاستیں جس میں ، راجستھان،یوپی، حیدرآباد،مہاراشٹرا،بہار،کرناٹک وغیرہ قابلِ ذکر ہیں،۔ ڈھائی سو سے زائد مندوبین اور اسلامیات کے ذمہداران نے شرکت کی۔ 

Share this post

Loading...