بھٹکل کے مون اسٹار اور نوجوان اتحاد کمیٹی کے اشتراک سے نعتیہ مقابلہ کا انعقاد

مولانا نے نوجوانوں سے خصوصی طور پر کہا کہ اپنے اوقات کو قیمتی بناتے ہوئے قرآن پاک اور اللہ کے ذکر سے اپنی رشتہ مضبوط کریں ۔ آج کل ہمارا وقت حالات پر تبصرے اور تجزیہ کرنے، فیس بک اور دیگر انٹرنیٹ سے تعلق رکھنے والی چیزوں میں صرف ہورہا ہے لیکن ہمیں اللہ کاذکر نے کے لیے وقت نہیں رہتا۔ اس جلسہ سے ہمیں یہ پیغام لے جانا ہے کہ اس سے ہماری زندگیو ں میں حقیقی تبدیلی آئے گی۔ مولاناخواجہ معین الدین ندوی مدنی نے کہا کہ آسمان سے فیصلہ ہونے کے لیے ہمیں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سچی عقیدت اور محبت ہونی چاہیے ، علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے صرف ایک شعر میں ہمیں یہی پیغام دینے کی کوشش کی ہے ، انہوں نے اپنے شعر میں کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت سے ہم وفاداری کا ثبوت پیش کریں اور اسی وفاداری پر نوازا گیا ہے۔ تاریخ کی کتابوں میں موجود ہے کہ نہتے لوگوں کا مقابلہ اس لشکر جرار سے ہوا ہے جنہوں نے پوری محنت اور کوشش کے ساتھ اس جنگ کے لیے تیاری کی ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے نتیجہ دکھایا کہ فرشتوں کا لشکر آسمان سے اترا ، آپ یاد رکھیں کہ جب انسان اللہ کی لائی ہوئی شریعت پر عمل کرتا رہے گا اللہ تعالیٰ ہر زمانہ پر اپنی مدد اور نصرت سے مدد فرماتا رہے گا۔ استاد تفسیر جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد انصار ندوی مدنی نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کے علاوہ دنیا کے اندر کوئی ایسی شخصیت نہیں آئی جس کے ہر عمل اور اس کے فعل کو محفوظ کردیا گیا ہو اور اس پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے مہر لگادی گئی ہے کہ ان کا طریقہ آپ کے لیے باعثِ تقلید ہے۔ مولانا نے سیرت کی روشنی میں فجر کی نماز کا اہتمام کرنے کی تاکید کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کس درجہ نماز کا اہتمام کیا کرتے تھے جس کی روشنی میں اپنے اعمال کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ مولانا نے مزید کہا کہ صرف ربیع الاول کے مہینہ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذکر کے ساتھ خاص نہیں ہیں بلکہ جس قدر ہماری زندگی میں سنتیں ہوں گی اور ہم جتنا درود کا اہتمام کریں اتنے ہی ہمارے مسائل بھی حل ہوں گے ۔ مولانا نے جلسہ کا پیغام دیتے ہوئے کہا اس طرح کی مجالس ہمیں اپنے اعمال کے جائزہ کی دعوت دیتیں ہیں اور ہمیں اس عزم کے ساتھ یہاں سے اٹھنے کی دعوت دیتیں ہیں کہ ہم اس مجلس میں پڑھی جانے والی ہر نعت کا پیغام اپنے سینوں میں محفوظ کریں گے اور اپنی زندگیوں میں اس کو نافذ کرنے کی کوشش کریں گے۔ 
اس نعتیہ مقابلہ میں اول ، دوم ، سوم کے انعامات کے علاوہ چہارم ، پنجم پر آنے والی مساھمین کو بھی انعامات سے نوازا گیاجن کی تفصیلات کچھ اس طرح ہے۔ 
اول زفیر ابن زبیر شنگیری سلطان ویلفیر اسوسی ایشن
دوم صادق ابن جلال الدین کندگوڑا الہلال اسوسی ایشن 
سوم محمد حسن ابن محمد انس ابوحسینا ینگ اسٹار اسپورٹس سینٹر 
چہارم سید نبیغ ابن سید نورالھدیٰ برماور وائی ایم ایس اے 
پانچواں سید عبادہ ابن سید محمد اقبال مالکی الایمان اسپورٹس سینٹر 
اس موقع پر اسٹیج پر استاد دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنو مولانا عمیس ندوی ، سابق صدر شعبۂ حفظ جامعہ اسلامیہ بھٹکل حافظ کبیرالدین صاحب ، جامعات الصالحات کے ناظم مولانا عبدالعلیم قاسمی اور محتشم جان عبدالرحمن صاحب کے علاوہ نوجوان اتحاد کمیٹی کے صدر جناب محمد یوسف بیلی وغیرہ موجود تھے۔ 

Share this post

Loading...