اور تمام زیراکس دُکانوں کو بند رکھنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔امتحانی مراکز سے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ پری یونیورسٹی تعلیم مسٹر ایس ڈی کامبلے نے بتایا کہ اس مرتبہ ضلع بیدر میں جملہ18,173طلباء امتحان میں شرکت کریں گے۔ان میں 9289طالبات‘8884طلباء شامل ہیں ۔3964طلباء دوبارہ امتحان دے رہے ہیں ۔ضلع بیدر میں31امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں ۔بیدر تعلقہ میں12 امتحانی مراکز میں 7424طلباء‘ تعلقہ بھالکی میں5امتحانی مراکز میں3385طلباء‘ تعلقہ اوراد میں 3امتحانی مراکز میں 1171طلباء‘ہمناآباد تعلقہ میں 7امتحانی مراکز میں 3561طلباء ‘بسواکلیان میں 4امتحانی مراکز میں 2632طلباء شرکت کررہے ہیں ۔ان کے ہال ٹکٹس متعلقہ کالجس سے تقسیم کئے گئے ہیں ۔انھوں نے بتایا کہ امتحانی مراکز میں موبائیل فون کا استعمال نہیں کیا جاسکتا ۔اور لازمی طورپر ہال ٹکٹ پیش کرنا ہوگا ۔اس اجلا س میں محکمہ تعلیمات عامہ کے ذمہ داران کے علاوہ بیدر کے ایس پی مسٹر سدھیر کمار ریڈی اسسٹنٹ کمشنر انیس زویا‘آئی اے ایس پروبیشنری آفیسر راجندر کمار‘کے علاوہ بیدر ضلع کے مُختلف پی یو کالجس کے پرنسپل موجود تھے ۔***
ضلع انچارج منسٹر شریمتی اوما شری بیدرکا دورہ9اور10مارچ کو کریں گی
بیدر۔8؍مارچ۔(فکروخبر/محمد امین نواز بیدر)۔بیدر ضلع انچارج منسٹر شریمتی اوما شری بیدرکا دورہ9اور10مارچ کو کریں گی۔ان کے دورہ کی تفصیلات اس طرح ہیں 9؍مارچ کو وہ5بجے شام بسواکلیان آئیں گی ۔بیدر ضلع انتظامیہ کی جانب سے منعقد کئے جانے والے ’’ بسوااُتسؤ‘‘ پروگرام میں شرکت کریں گی۔8بجے رات بسواکلیان سے بیدر آئیں گی اوربیدر میں ان کا قیام ہوگا ۔10؍مارچ کی صبح9سے10بجے تک ڈپٹی کمشنر ‘ایس پی بیدر‘ اور چیف ایکزیکٹیو آفیسر ضلع پنچایت کے ساتھ بات چیت کریں گی۔اور10سے11دفتر جائیں گی ۔11بجے ضلع پنچایت دفتر کے اجلاس ہال میں کے ڈی پی اجلاس میں شرکت کریں گی اور شام6بجے بیدر سے براہ گُلبرگہ ‘شولا پور بنگلور واپس ہوں گی۔***
’’حضور ؐ نے فرمایا میری اُمت کے علماء بنی اسرائیل انبیاء کی طرح ہیں ‘‘غلام محمد سلطان
بیدر۔8؍مارچ۔(فکروخبر/محمد امین نواز بیدر)۔اللہ تعالیٰ نے حضور اقدس ؐکو رحمت العالمین خاتم النبین بنا کر دنیا میں بھیجا آپ ؐ کے بعد کوئی نبی آنے والے نہیں ہیں ’’حضور ؐ نے فرمایا میری اُمت کے علماء بنی اسرائیل انبیاء کی طرح ہیں ‘‘ کا مصداق شیخ الاسلام اپنی شخصیت میں کسی فرد واحد نام نہیں بلکہ شیخ الاسلام دینی تحریک ، ظلمتوں میں طلوع ہونیو الے اُجالے کا نام ہیں ۔بگدل شریف میں پیران طریقت جناب غلام محمد سلطان چشتی مرزائی کی صدارت میں جامعہ روضۃ البنات بیدر کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ فیضان اولیاء کو مولانامفتی مشتاق احمد نظامی کامل الفقہ جامعہ نظامیہ حیدرآباد ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت شیخ الاسلام بانی جامعہ نظامیہ مولانا حافظ انوارا للہ فارقی ؒ نے حیدرآباد میں ایک ایسا ادارہ قائم فرمایاں جہاں سے لاکھوں طلباء علم دین کے زیور سے آراستہ ہوکر ساری دنیا میں دین کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ مولانا مفتی محمد فیاض الدین نظامی نائب قاضی دارالقضائت بیدر نے بہ عنوان علم غیب مصطفی ؐ مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ غیب پوشیدہ چیز کو کہتے ہیں اور نبی کے معنی ہیں کہ غیب کے خبریں دینے والااور علم غیب کی دو قسمیں ہوتی ہیں ایک علم غیب ذاتی اور دوسرا علم غیب عطائی ،علم غیب ذاتی عطا کے سوا کوئی نہیں جانتا اور علم غیب عطائی اللہ سبحانہ تعالیٰ جس کو چاہتا ہے عطا کرتاہے ۔ جیسا کہ سورۃ جن کی آیتیں ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے غیب کو کسی طرح ظاہر نہیں کرتا۔مگر اپنے پسندیدہ رسولوں کو علم غیب عطا فرماتاہے۔ اور صحیح سیہ ستہ احادیث سے ثابت ہے ۔ حضور ؐنے ابتدائی خلق سے لیکر قیامت تک ہونے والے چیزوں کو تفصیل سے بیان کیا ہے۔ بخاری شریف کی روایت ہے ایک شخص نے (جس کو لوگ طعنے دیتے تھے)آپؐ سے سوال کیا کہ میرے والد کون ہیں حضور ؐ نے جواب دیا تمہارے والد کا نام حذیفہؓ ہے ۔اور ایک شخص نے یا رسو ل ؐ میرے والد کا کیا نام ہے حضورؐ نے اس شخص کو جواب دیا کہ تمہارے باپ کا نام سالم ہے اور ایک شخص کھڑا ہوگیا یہ میرا ٹھکانہ کہاں کا ہے آپ ؐ نے جواب دیا کہ تیرا ٹھکانہ جہنم ہے وہ منافق تھا ۔ قرآن اور سیاہ ستہ کی احادیث سے ثابت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضور ؐکو علم غیب عطا فرمایا۔ اسی پر آئمہ و محدثین ،مفسرین اور اولیاء اللہ کا عقیدہ ہے اور یہی حق ہے اور علم غیب عطائی کا انکار کرنا منافقین کا کام ہے ۔ مولانا مفتی محمد عرفا ن نظامی کامل جامعہ نظامیہ حیدرآباد نے موتی (کالی مسجد) بیدرمیں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت بانی جامعہ نظامیہ امام انوارا للہ فاروقی ؒ تصنیف و تالیف کے ذریعہ عقائد باطلہ کا رد بلیغ کیا ۔حضور اقدس ؐ نے شیخ الاسلام ؒ کے خواب میں فرماتے ہیں کہ تم دکن میں اشاعت دین کی خدمات کا فریضہ انجام دینے کیلئے جاؤ ۔ حضرت شیخ الاسلام بانی جامعہ نظامیہ اہل دکن کیلئے رسول ؐکا تحفہ ہیں۔مولانا نے کہا بانی جامعہ ؒ ایک مبلغ و فقہ ہی نہیں بلکہ آپ ایک مفسر و محدث اور بہترین مربی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ آپ نے اپنی تصنیفات سے احقاق حق اور ابطال باطل کو ظاہر کیا۔آپ اپنی حیات میں عقائد صحیحہ کا درس دیتے رہے اور اس کی ترویج میں مشغول رہے ۔ مولانا مفتی محمد خواجہ معین الدین بخاری نے کہا بانی جامعہ نظامیہ حضرت فضیلت جنگ خان بہادرؒ سب سے پہلے جامعہ کی بنیاد حیدرآباد میں میر مظفر الدین معلی جو بیدر کے تھے کے مکان میں رکھی اور سب سے پہلے مدرسہ صوفیہ کا قیام بیدر میں عمل میں لایا ۔ آپ ؒ اپنی حیات میں بیدر کا دورہ کیا آپ کا سلسلہ نسب حضرت سید نا امیر المومنین عمر بن خطاب فاروق اعظمؓ سے ملتاہے ۔ مولانا نے کہا حضرت شیخ الاسلام کی والدہ ماجدہ نے حضرت یتیم شاہ مجذوب ؒ کی خدمت مبارک میں مختلف انواع اقسام کے میواجات اپنے خادم کے ذریعہ پیش کیا خادم نے آپ کے والدہ ماجدہ کا سلام اور پیغام سنایا کہ ہمیں اولاد نہیں ہے حضرت یتیم شاہ مجذوب نے دُعا فرمائی اور کہا جاو اور کہدو کہ اللہ نیک صالح لڑکا عطا کریگا اور و حافظ ہوگا ۔اجمیر شریف میں کنویں سوکھ گئے تھے حضرت بانی جامعہ نظامیہ اجمیر کی سوکھی باؤلیوں کی مزید کھدوائی فرمائی شیخ الاسلام نے کئی مدارس قائم کئے ۔ حضرت فضیلت جنگ کا مقصد و مشن بھی یہ تھا کہ علم کو عام کیا جائے ۔ علم کی شمع کو روشن کیا جائے آپؒ کا ہی فیضان ہے کہ اب ہم علم دین کے زیور سے آراستہ ہیں اور علم کی شمع روشن کررہے ہیں۔ جناب محمد منصور احمد خان ایڈوکیٹ سابق صدر ضلع وقف کمیٹی نے جلسہ کی صدارت فرمائی ۔جامع مسجد ہلی کھیڑ (بی) میں مولانا محمد عبدالحی نے مخاطب کیا۔ مولانا مفتی سید سراج الدین کامل الفقہ جامعہ نظامیہ ، مولانا عظیم احمد انواری ، مولانا مجیب الرحمن نظامی نے بھی حضرت ؒ کی خدمات کو زبر دست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مخاطب کیا۔ سید سعود احمدقادری ، محمد احتشام الحق ، محمد عبد الصمد منجوو الا بحیثیت مہمان خصوصی شرکت فرمائی جلسوں کی کارروائی کا اآغاز قرأت کلام پاک سے ہوا۔نعت پاک محمد شفیع الدین اور دیگر نے سنانے کی سعادت حاصل کی ۔
جناب محمد جمیل الدین احمد کی وفات پر اظہار تعزیت
بیدر۔8؍مارچ۔(فکروخبر/محمد امین نواز بیدر)۔مولوی محمد فہیم الدین رکن شوری جماعتِ اسلامی ہند ‘ جناب محمد آصف الدین سکریٹری وزڈم تعلیمی ادارہ جات اور ایس آئی او ضلع بیدر کی جانب سے جناب محمد جمیل الدین احمد کی وفات پر اظہار تعزیت کیا گیا۔ اس موقع پر جاری پریس نوٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’’ محمد جمیل الدین احمد ایک بہت ہی معزز، مخلص و متحرک اور فعال اسلامی قائد کے طور پر یاد کئے جائیں گے‘‘۔ امجد نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ یقیناًجمیل الدین احمد سر گرم رکن و سابقہ امیر مقامی جماعت اسلامی ہند ،بیدر اب ہمارے درمیان نہیں رہے۔ تحر یک اسلامی بیدر ایک مخلص اور فعال قائد سے محروم ہو گئی ‘لیکن ان کی خدمات ، بالخصوص تحریک اسلامی کے میدان میںآئندہ نسلوں کے درمیان انہیں زندہ و جاوید رکھیں گی۔ضلعی صدر نے مزید کہا کہ مرحوم ایس آئی او اور نوجوانوں سے گہرا تعلق رکھتے تھے۔نوجوانوں کو وہ ہمیشہ بڑے دلنشین انداز میں نصیحتیں کرتے اور انہیں اپنی صلاحیتیں اور جوانی جیسی عظیم نعمت کو اسلامی کاز میں لگانے کا جذبہ پیدا کرنے کی تلقین کیا کرتے تھے ۔ الطاف امجد نے مرحوم کی مختلف شخصی و تحریکی اوصاف بیان کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایک منکسر المزاج سادگی پسند سنجیدہ شخصیت کے مالک تھے۔ جماعت اسلامی ہند سے وابستگی انہیں جناب محمد جمیل صاحب کی شخصیت کے اندر مقصد کے حصول کے لئے جہد مسلسل، تڑپ، لگن، خلوص، استقلال اور قربانی کا مادہ پیدا کیا۔ آخر میں اللہ رب العز ت سے دعا کی کہ ان کی مغفرت و جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق مرحمت فرمائے ۔ آمین ثمہ آمین۔***
Share this post
